پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ اعلان کردہ غزہ امن منصوبے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے فلسطینی عوام کی مرضی اور آزادی کے خلاف قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی منصوبہ: ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو جواب کے لیے 4 روز کا وقت دے دیا

پی ٹی آئی کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا اور مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کو اسرائیلی علاقہ قرار دینا بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے جو خطے میں پائیدار امن کے قیام کی کوششوں کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔

پارٹی کے بانی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے ہمیشہ یہ واضح مؤقف اختیار کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امن صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب فلسطینیوں کو ان کی آزاد ریاست کے حق سمیت اُن کی مرضی کے مطابق 2 ریاستی حل فراہم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مؤقف اقوام متحدہ کی قراردادوں اور سنہ 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ہے اور ایسا کوئی بھی امن منصوبہ جو فلسطینیوں پر زبردستی مسلط کیا جائے وہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا۔

عمران خان بارہا فلسطین اور کشمیر کے مسائل میں مماثلت کی نشاندہی کرتے رہے ہیں جہاں دونوں اقوام قبضے اور حق خودارادیت سے محرومی جیسے مظالم کا سامنا کر رہی ہیں۔

مزید پڑھیے: فلسطین سے متعلق پاکستان کی پالیسی واضح، غزہ امن منصوبے پر سیاست نہ کی جائے، اسحاق ڈار

پی ٹی آئی نے اس موقعے پر قائد اعظم محمد علی جناح کے اس تاریخی مؤقف کو بھی دہرایا کہ پاکستان کبھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا جب تک فلسطینیوں کو ان کا جائز حق اور آزاد وطن نہیں دیا جاتا۔

پارٹی نے اسرائیلی میڈیا کے اس بیان پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے جس میں کہا گیا کہ اگر فلسطینی اس منصوبے کو تسلیم نہیں کرتے تو اسے زبردستی نافذ کیا جائے گا۔ پی ٹی آئی نے اسے خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔

پی ٹی آئی نے ایک بار پھر اپنے غیر متزلزل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے حقِ خودارادیت، آزاد ریاست اور القدس الشریف کو دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے مطالبے کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان سمیت 8 اسلامی ممالک کا مشترکہ بیان، غزہ میں امن کے لیے ٹرمپ کی کوششوں کا خیرمقدم

تحریک انصاف کے مطابق فلسطینی عوام کی جدوجہد صرف ایک سیاسی مسئلہ نہیں بلکہ انسانی عظمت، انصاف اور آزادی کی جنگ ہے اور تاریخ گواہ ہے کہ کسی قوم کی آزادی کی خواہش کو ہمیشہ کے لیے دبایا نہیں جا سکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل پی ٹی آئی غزہ امن معاہدہ فلسطین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل پی ٹی ا ئی غزہ امن معاہدہ فلسطین پی ٹی آئی کے لیے

پڑھیں:

ابراہیمی معاہدہ پر ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کی مُبینہ حمایت کی مذمت کرتے ہیں، علامہ باقر زیدی

ایک بیان میں رہنما ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ ملکی عوام کسی صورت عالمی استعمار کے ابراہیمی معاہدے کی حمایت کو نہیں مانتی، امریکی صدر خطے میں امن کی حقیقی خیر خواہ ہیں تو مٹھی بھر صہیونیوں کی کسی بھی یورپی ممالک میں آبادکاری کرائیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی صدر علامہ باقر عباس زیدی کا گزشتہ روزامریکی و اسرائیلی صدر کے بیان پر رد عمل میں کہنا تھا کہ ملکی عوام فلسطینی قوم کے ساتھ ہیں، امریکی صدر ٹرمپ کا اولین مقصد اسرائیلی مفادات کا تحفظ ہے، امریکی صدر کی غزہ جنگ بندی کی تجویز نہیں بلکہ سرزمین کا مکمل خاتمہ ہے، ٹرمپ کو جنگ بندی کرانے سے زیادہ اسرائیلی قیدیوں کو چھڑانے کی جلدی ہے، امریکی صدر ابراہیم اکارڈ معاہدہ اسرائیلی مفاد میں پاکستان پر مسلط کررہے ہیں، ابراہیمی معاہدہ پر ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کی مُبیّنہ حمایت کے انکشاف کی مذمت کرتے ہیں، ملکی عوام کسی صورت عالمی استعمار کے ابراہیمی معاہدے کی حمایت کو نہیں مانتی، امریکی صدر خطے میں امن کی حقیقی خیر خواہ ہیں تو مٹھی بھر صہیونیوں کی کسی بھی یورپی ممالک میں آبادکاری کرائیں، آج دنیا بھر میں مظلوم فلسطینیوں کی حق خود اداریت کی موثر آواز بلندہو رہی ہے، امریکی صدر کا ایجنڈا دنیا بھر میں فلسطین کاز کو تنہا کرنا ہے، ملکی عوام حماس کی اسلامی جدوجہد اور حق خوداردیت کی حامی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ دو سالوں سے اسرائیلی بربریت کا جواں مردی سے مقابلے اور استقامت پر غزہ کی مظلوم عوام کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، اسرائیل مغربی کنار ے سمیت غزہ پر مسلسل حملے کر رہا ہے، قبلہ اوّل اور سرزمین مقدس سے عقیدتی وابستگی ہر غیرت مند مسلمان کا اثاثہ ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اکیس نکاتی ایجنڈا کا ہدف گریٹر اسرائیل منصوبے کی تکمیل ہے، عالمی برادری فلسطینیوں کو اپنے فیصلے خود کرنے کا حق دلوائے، خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے، مسئلہ فلسطین کا حل عوامی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیئے، فلسطینی عوام اور اسٹیک ہولڈرز کے بغیر کوئی بھی ایجنڈا قابل قبول نہیں، 21 نکاتی ٹرمپ ایجنڈا فلسطینیوں کی حق خوداردیت کے خلاف ہے، وزیراعظم شہباز شریف کی اس معاہدے پر توثیق فلسطین کاز کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے، حکومت ٹرمپ کے اکیس نکاتی معاہدے کی حمایت سے قبل پارلیمانی و عوامی ریفرینڈم کرائے۔

متعلقہ مضامین

  • حماس کے ردعمل کے بعد؛ اسرائیل غزہ پر قبضے کے منصوبے سے رک گیا
  • پاکستان کا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کردہ منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیرمقدم
  • حماس کے ردعمل کے بعد اسرائیل نے غزہ پر قبضے کا منصوبہ فوری روک دیا
  • پاکستان کا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کردہ منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم
  • پاکستان کیجانب سے امن منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم کیا
  • ٹرمپ کے امن منصوبے کی حمایت فلسطینیوں کیساتھ خیانت ہے، علامہ جواد نقوی
  • امن منصوبے کے نام پر 2 ریاستی فارمولے کو مسترد کرتے ہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا
  • صمود فلوٹیلا پر حملے کی مذمت،  پاکستان فلسطین کی غیر متزلزل حمایت جاری رکھے گا، اسحاق ڈار
  • ابراہیمی معاہدہ پر ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کی مُبینہ حمایت کی مذمت کرتے ہیں، علامہ باقر زیدی
  • امن منصوبے کے نام پر 2 ریاستی فارمولے کو مسترد کرتے ہیں، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا