کراچی میں زلزلے کے جھٹکے محسوس
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
کراچی کے مختلف علاقوں میں بدھ کی صبح زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جن کی شدت شہریوں کو واضح طور پر محسوس ہوئی۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلہ صبح 9 بج کر 34 منٹ پر ریکارڈ کیا گیا، جس کی شدت 3.2 اور گہرائی زیر زمین 10 کلومیٹر تھی۔ زلزلے کا مرکز ملیر سے تقریباً 7 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق جھٹکے ملیر، آئی آئی چندریگر روڈ اور اطراف کے دیگر علاقوں میں محسوس کیے گئے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ موسمیات انجم نذیر کا کہنا ہے کہ 3 شدت کے زلزلے اکثر آتے رہتے ہیں جو عام طور پر محسوس نہیں ہوتے، تاہم چونکہ اس بار شدت 3 سے زیادہ تھی اس لیے شہریوں کو جھٹکے واضح طور پر محسوس ہوئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان زلزلہ کراچی محکمہ موسمیات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان زلزلہ کراچی محکمہ موسمیات
پڑھیں:
ہنزہ، چپورسن میں مسلسل زلزلوں اور دھماکوں کے حوالے رپورٹ جاری کر دی گئی
رپورٹ کے مطابق چپورسن کے موسمی منظر نامے اور ٹیکٹونک عوامل کے علاوہ عالمی موسمیاتی تبدیلی کے اثرات نے پہاڑی علاقوں میں زلزلوں کے واقعات کو بڑھا دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کے نیشنل سیسمک مانیٹرنگ سیل نے ہنزہ کی وادی چپورسن میں مسلسل زلزلوں اور دھماکوں کے حوالے سے رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ کے مطابق چپورسن کے موسمی منظر نامے اور ٹیکٹونک عوامل کے علاوہ عالمی موسمیاتی تبدیلی کے اثرات نے پہاڑی علاقوں میں زلزلوں کے واقعات کو بڑھا دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق بڑھتے ہوئے درجہ حرارت نے برف اور گلیشئر کے پگھلاؤ اور کو تیز کر دیا ہے، ٹھنڈ کے زلزلے جسے کرائوسیزمک کہتے ہیں اس وقت رونما ہوتے ہیں جب جب درجہ حرارت میں تیزی سے کمی واقع ہو، زمین کے اندر پانی یا چٹان کے ٹکرے جم جاتے ہیں اور شدید دباؤ پیدا کرتے ہیں جو کہ زلزلے اور بلند آواز پیدا کرتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق شمالی پاکستان خصوصاً گلگت بلتستان کو منفرد ٹیکٹونک ترتیب اور موسمیاتی عوامل کی وجہ سے خطرات کا سامنا ہے، یہ علاقے سب سے فعال براعظمی تصادم والے علاقوں میں شمار ہوتا ہے۔ فعال فالٹ سسٹم کی وجہ سے مستقل زلزلوں کا خطرہ لاحق رہتا ہے۔ واضح رہے کہ ضلع ہنزہ کے علاقے چپورسن میں مسلسل زلزلے کےجھٹکے محسوس کیے جا رہے ہیں اور زیر زمین دھماکوں کی آوازیں بھی آتی ہیں۔ جس پر پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ نے نیشنل سیسمک مانیٹرنگ سیل کو زلزلے سے متعلق ڈیٹا جمع کرنے اور سروے کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔