فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے پر غور کررہی ہے، جبکہ اسرائیل نے غزہ سٹی پر حملے تیز کردیے ہیں۔

منگل کے روز صدر ٹرمپ نے حماس کو کہا تھا کہ وہ اس منصوبے پر 3 یا 4 دن کے اندر جواب دے، جسے انہوں نے اس ہفتے اسرائیلی وزیرِ اعظم بیامین نیتن یاہو کے ساتھ مل کر پیش کیا تھا۔ نیتن یاہو نے اس تجویز کی حمایت کی ہے، جس کا مقصد اسرائیل اور فلسطینی عسکری گروہ کے درمیان قریباً 2 سال سے جاری جنگ کا خاتمہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عرب اسلامی ہنگامی اجلاس: ’گریٹر اسرائیل‘ کا منصوبہ عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بنتا جارہا ہے: امیر قطر

ایک فلسطینی اہلکار جو حماس کی دیگر دھڑوں کے ساتھ مشاورت سے واقف ہے، نے رائٹرز کو بتایا کہ منصوبے کو قبول کرنا تباہی ہے، اور اسے رد کرنا بھی ایک اور تباہی، یہاں صرف کڑوی گولیاں ہی ہیں، لیکن یہ منصوبہ نیتن یاہو کا ہے جسے ٹرمپ نے زبان دی ہے۔

انہوں نے کہاکہ حماس جنگ کے خاتمے اور نسل کشی کو روکنے کے لیے پرعزم ہے، اور وہ ایسے انداز میں جواب دے گی جو فلسطینی عوام کے اعلیٰ مفادات کا تحفظ کرے گا، تاہم انہوں نے تفصیل نہیں بتائی۔

اسرائیلی بمباری جاری، شہری علاقوں کو نشانہ بنایا گیا

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے لوگوں کو جنوب کی طرف منتقل ہونے کا حکم دیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ اب شمال کی طرف واپسی کی اجازت نہیں دی جائے گی، کیونکہ غزہ سٹی شدید بمباری کی زد میں ہے۔

غزہ کے مقامی صحت حکام کے مطابق بدھ کے روز اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 17 افراد شہید ہوئے، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق غزہ سٹی سے تھا۔ رہائشیوں نے بتایا کہ اسرائیلی طیاروں اور ٹینکوں نے رات بھر رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا۔

شمال مغربی غزہ سٹی کے قدیمی علاقے میں ایک حملے میں 7 افراد مارے گئے، جبکہ شہر کے ایک اور علاقے میں اسکول میں پناہ لینے والے 6 افراد ایک علیحدہ حملے میں شہید ہوئے۔

ایک نئے اقدام کے تحت اسرائیلی فوج نے بدھ سے ساحلی سڑک کے ذریعے جنوب سے شمال کی طرف جانے پر پابندی لگا دی ہے۔ تاہم یہ راستہ جنوبی سمت جانے والوں کے لیے کھلا رہے گا۔

غزہ سے لوگوں کی مستقل بے دخلی کے خدشات مزید گہرے ہوگئے

گزشتہ ہفتوں میں فوج کی جانب سے غزہ سٹی کے محاصرے میں شدت آنے کے باعث جنوب سے شمال کی طرف جانے والوں کی تعداد بہت کم رہی ہے۔ تاہم آج کے فیصلے سے ان لوگوں پر دباؤ بڑھے گا جو ابھی تک غزہ سٹی میں موجود ہیں، اور ساتھ ہی ان لاکھوں افراد کی واپسی رک جائے گی جو پہلے ہی جنوب کی طرف نقل مکانی کر چکے ہیں، جس سے غزہ میں مستقل بے دخلی کے خدشات مزید گہرے ہو جائیں گے۔

یہ اقدام جنوبی علاقوں سے شمال میں اشیائے خورونوش کی منتقلی کو بھی روک دے گا، جس سے غزہ سٹی میں خوراک کی قلت مزید سنگین ہو سکتی ہے۔

ایسا ہی ایک قدم جنگ کے ابتدائی مہینوں میں بھی اٹھایا گیا تھا، جب شمال اور جنوب کو مکمل طور پر الگ کر دیا گیا تھا، جسے بعد میں جنوری میں ایک عارضی جنگ بندی کے دوران کچھ نرمی دی گئی تھی۔

ٹرمپ کے امن منصوبے پر حماس کا تاحال کوئی ردعمل سامنے نہ آیا

حماس نے تاحال ٹرمپ کے منصوبے پر کوئی ردعمل نہیں دیا، جس میں عسکری گروہ سے باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی، ہتھیار ڈالنے، اور مستقبل میں غزہ کے نظم و نسق میں کوئی کردار نہ رکھنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اس منصوبے میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل بالآخر غزہ سے انخلا کرے گا، لیکن اس کے لیے کوئی وقت کا تعین نہیں کیا گیا۔ حماس طویل عرصے سے مطالبہ کرتی آئی ہے کہ جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل کو مکمل طور پر غزہ سے نکلنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کو مٹانے کے لیے نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ

غزہ میں موجود تین چھوٹے عسکری فلسطینی گروہوں نے منصوبے کو مسترد کر دیا ہے، جن میں سے دو حماس کے اتحادی بھی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ تجویز فلسطینی مقصد کو تباہ کر دے گی اور اسرائیل کے غزہ پر قبضے کو بین الاقوامی سطح پر قانونی حیثیت دے گی۔

متعدد عالمی رہنما ٹرمپ کے منصوبے کی کھل کر حمایت کر چکے ہیں۔ منگل کو ایک ذریعے نے رائٹرز کو بتایا کہ یہ منصوبہ اسرائیل کے مفادات کی طرف بہت زیادہ جھکا ہوا ہے اور حماس کے اہم مطالبات کو خاطر خواہ اہمیت نہیں دیتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیل امن منصوبہ جنگ بندی حماس غزہ سٹی وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل غزہ سٹی وی نیوز ٹرمپ کے غزہ سٹی کے لیے کی طرف

پڑھیں:

’اسرائیل کے خلاف مزاحمت کو جائز سمجھتے ہیں‘، حماس نے غزہ سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد مسترد کردی

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منظور ہونے والی قرار داد اور اس کے تحت بین الاقوامی امن فورس کی تعیناتی کے منصوبے کو مسترد کردیا۔

الجزیرہ کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ قرارداد فلسطینی عوام کے مطالبات اور حقوق پر پورا نہیں اترتی۔

مزید پڑھیں: حماس اسرائیل جنگ بندی معاہدہ، سعودی عرب کا خیر مقدم، غزہ میں جشن

بیان میں کہا گیا ہے کہ قرارداد کے مطابق غزہ کا کنٹرول ایک بین الاقوامی سرپرستی میں چلا جائےگا جسے فلسطین کے عوام اور تمام مزاحمتی دھڑے قبول نہیں کرتے۔

حماس نے کہاکہ اگر بین الاقوامی فورس کو غزہ کے اندر مزاحمتی دھڑوں کو غیر مسلح کرنے کا اختیار دیا جائےگا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ فورس غیرجانبدار نہیں رہے گی بلکہ فلسطین میں کارروائیاں کرےگی۔

مزاحمتی تنظیم نے کہاکہ بین الاقوامی فورس اگر بنائی جاتی ہے تو ضروری ہے کہ اسے صرف سرحدوں تک محدود رکھا جائے، جو صرف جنگ بندی کی نگرانی کرے، اور یہ سارا عمل اقوام متحدہ کی نگرانی میں ہونا چاہیے۔

حماس نے کہاکہ ہمارے نزدیک اسرائیل ایک قابض ریاست ہے اور اس کے خلاف ہر طرح کی جدوجہد جائز ہے۔ ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔

حماس نے عالمی برادری اور سلامتی کونسل سے اپیل کی ہے کہ غزہ کے لیے ایسے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے جس سے جنگ کا مکمل خاتمہ ہو اور آزاد فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے جس کا دارالحکومت القدس ہو۔

مزید پڑھیں: پس پردہ کہانی: حماس اسرائیل معاہدہ کیسے ممکن ہوا؟

واضح رہے کہ سلامتی کونسل نے صدر ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کے حق میں قرارداد منظور کرلی ہے۔

اس سے قبل حماس نے بھی صدر ٹرمپ کے امن منصوبے کی حمایت کی تھی، تھی جس کے تحت حماس اور اسرائیل نے ایک دوسرے کے قیدی رہا کیے تھے، اور لاشوں کا بھی تبادلہ کیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اقوام متحدہ بین الاقوامی فورس حماس فلسطین مزاحمتی تنظیم وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • حماس نے ٹرمپ امن منصوبے کی قرارداد مستردکردی
  • ’اسرائیل کے خلاف مزاحمت کو جائز سمجھتے ہیں‘، حماس نے غزہ سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد مسترد کردی
  • سلامتی کونسل ، ٹرمپ کے غزہ منصوبے کے حق میں قرارداد منظور،حماس کی مخالفت، پاکستان کی حمایت
  • حماس نے غزہ قرارداد مسترد کردی، اسرائیل کے خلاف ہتھیار ڈالنے سے انکار
  • حماس نے سلامتی کونسل میں ٹرمپ کےغزہ منصوبے کی حمایت میں قراردادکو مسترد کردیا
  • سلامتی کونسل اجلاس، حماس نے ٹرمپ کے امن منصوبے کی قرارداد کے مسودے کو مسترد کر دیا
  • غزہ: اسرائیلی حملے‘ 3 شہید‘ متعدد ز خمی‘فلسطینی ریاست کی مخالفت جاری رہے گی‘ نیتن یاہو
  • سلامتی کونسل اجلاس، حماس نے ٹرمپ کے امن منصوبے کی قرارداد کے مسودے کو مسترد کردیا
  • غزہ امن منصوبہ: حماس نے سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرار داد کو مسترد کردیا
  • سیکورٹی کونسل ووٹنگ سے قبل اسرائیل کا ایک بار پھر فلسطین کو قبول نہ کرنے کا اعلان