WE News:
2025-10-04@13:57:09 GMT

نیتن یاہو کی معافیاں: اخلاقی اعتراف یا سیاسی مجبوری؟

اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT

نیتن یاہو کی معافیاں: اخلاقی اعتراف یا سیاسی مجبوری؟

بین الاقوامی تعلقات میں کسی ریاستی رہنما کا معافی مانگنا محض ایک اخلاقی عمل نہیں ہوتا بلکہ یہ سفارت کاری اور طاقت کے توازن کا عکاس سمجھا جاتا ہے۔

اسرائیل کے طویل عرصہ تک وزیرِاعظم رہنے والے بنیامین نیتن یاہو کی سیاست میں معافی کے چند اہم مواقع دیکھنے کو ملتے ہیں جو عالمی سطح پر نمایاں سفارتی بحرانوں کے بعد سامنے آئے۔ یہ معافیاں تعداد میں کم ضرور ہیں لیکن ان کے اثرات علاقائی سیاست اور عالمی تعلقات پر بہت گہرے ثابت ہوئے۔

ستمبر 1997 میں اس وقت بحران کھڑا ہوا جب اسرائیلی خفیہ ادارے موساد نے اردن کے دارالحکومت عَمَّان میں حماس کے رہنما خالد مشعل کو زہر دینے کی ناکام کوشش کی۔ اس واقعے نے اردن اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو شدید خطرے میں ڈال دیا۔

شاہ حسین نے سخت موقف اختیار کیا اور اسرائیل پر شدید دباؤ ڈالا۔ بالآخر نیتن یاہو نے ذاتی طور پر شاہ حسین سے معذرت کی اور زہر کا تریاق فراہم کیا جس کے نتیجے میں مشعل کی جان بچائی گئی اور تعلقات مکمل ٹوٹنے سے محفوظ رہے۔ بی بی سی اور نیو یارک ٹائمز کے مطابق اس معافی کے ساتھ ہی اسرائیل نے شیخ احمد یاسین اور دیگر فلسطینی قیدیوں کو بھی رہا کیا۔

اسی طرح مئی 2010 میں آزادی غزہ بیڑا یا مرمرہ واقعہ پیش آیا جس میں 9 ترک کارکن اسرائیلی کمانڈوز کی کارروائی میں مارے گئے۔ اس پر ترکی اور اسرائیل کے تعلقات تقریباً منقطع ہوگئے۔ 3 برس کی کشیدگی کے بعد مارچ 2013 میں امریکی صدر باراک اوباما کی ثالثی سے نیتن یاہو نے ترک صدر رجب طیب اردوان سے ٹیلی فون پر معافی مانگی اور جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔

گارڈین اور بی بی سی کے مطابق اسرائیل نے معاوضہ دینے پر بھی رضامندی ظاہر کی جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی کی راہ نکلی۔

ایک اور بحران جولائی 2017 میں سامنے آیا جب اسرائیلی سفارتخانے کے محافظ نے عَمَّان میں 2 اردنی شہریوں کو فائرنگ کر کے قتل کیا۔ یہ واقعہ اردنی عوام اور حکومت دونوں کے لیے ناقابلِ قبول تھا اور طویل تناؤ پیدا ہوا۔ بالآخر جنوری 2018 میں اسرائیل نے اردن کو باضابطہ معافی پیش کی جسے نیتن یاہو کی منظوری حاصل تھی۔ رائٹرز اور الجزیرہ کے مطابق اس معافی میں متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ اور قانونی کارروائی کی یقین دہانی بھی شامل تھی، جس سے بحران کا خاتمہ ممکن ہوا۔

سب سے تازہ واقعہ ستمبر 2025 کا ہے جب اسرائیل نے دوحہ پر فضائی حملہ کیا جس سے ایک قطری شہری جاں بحق اور ریاستی خودمختاری کی خلاف ورزی ہوئی۔ اس پر قطر نے سخت ردعمل دیا اور وائٹ ہاؤس نے فوری مداخلت کی۔

رائٹرز اور الجزیرہ کے مطابق ایک سہ فریقی کال کے دوران نیتن یاہو نے امیر قطر تمیم بن حمد سے معافی مانگی اور وعدہ کیا کہ ایسا واقعہ دوبارہ پیش نہیں آئے گا۔ یہ واقعہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ خلیج میں اسرائیل کے تعلقات کس قدر نازک ہیں اور کسی بھی غلطی پر اسے فوری قیمت ادا کرنا پڑ سکتی ہے۔

ان چاروں معافیوں کے تجزیے سے واضح ہوتا ہے کہ نیتن یاہو کی معافیاں اخلاقی بنیادوں پر نہیں بلکہ سفارتی اور سیاسی دباؤ کے نتیجے میں سامنے آئیں۔ 1997 اور 2018 میں اردن کے ساتھ تعلقات کو مکمل ٹوٹنے سے بچانے کے لیے، 2013 میں امریکا کے دباؤ اور ثالثی کے تحت، اور 2025 میں واشنگٹن کی براہِ راست مداخلت کے بعد یہ اقدامات کیے گئے۔ دوسرے الفاظ میں یہ معافیاں کرائسس مینجمنٹ کا آلہ ثابت ہوئیں، نہ کہ اصولی اعترافِ غلطی۔

اصل سوال یہ ہے کہ کیا یہ معافیاں اسرائیل کی پالیسی میں کسی حقیقی اخلاقی بیداری کی نمائندگی کرتی ہیں یا محض وقتی فائدے کے لیے کی جانے والی سیاسی مجبوری ہیں۔

حقیقت یہ ہے کہ اسرائیل نے کبھی بھی فلسطینی عوام، جن پر اس کی پالیسیوں نے براہِ راست ظلم ڈھایا ہے، ان سے کھلی معذرت نہیں کی۔ یہ طرزِ عمل نہ صرف اسرائیل کی گری ہوئی اخلاقی حیثیت کو مزید گراتا ہے بلکہ اسے دنیا کے سامنے ایک ایسی غاصبانہ اکائی کے طور پر پیش کرتا ہے جو ظلم کے بعد دباؤ میں آکر جزوی معافی مانگتی ہے مگر اپنی جارحانہ پالیسیوں پر کبھی غور نہیں کرتی۔

دوسرے لفظوں میں، یہ معافیاں وقتی سہارا تو دے سکتی ہیں لیکن اسرائیل کے غلیظ کردار پر لگے بد نما دھبوں کو کبھی نہیں دھو سکیں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل دوحہ غزہ فلسطین قطر نیتن یاہو.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل فلسطین نیتن یاہو نیتن یاہو کی یہ معافیاں اسرائیل نے اسرائیل کے کے مطابق کے بعد کے لیے

پڑھیں:

مریم نواز کبھی معافی نہیں مانگے گی میرا کام ہی پنجاب کے لیے آواز اٹھانا ہے، وزیراعلی پنجاب

مریم نواز کبھی معافی نہیں مانگے گی میرا کام ہی پنجاب کے لیے آواز اٹھانا ہے، وزیراعلی پنجاب WhatsAppFacebookTwitter 0 2 October, 2025 سب نیوز

لاہور (آئی پی ایس )وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ مریم نواز اگر پنجاب کی عزت نفس کی بات نہ کرے تو کون کرے گا؟ مریم کبھی معافی نہیں مانگے گی میرا کام اپنے لوگوں اور پنجاب کے لئے آواز اٹھانا ہے۔تعلیمی بورڈز کے پوزیشن ہولڈرز طلبہ کے اعزاز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے کہا کہ صوبے میں 50 ہزار اسکولوں میں کروڑوں بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں، حکومت ہونہار طلبہ کو لیپ ٹاپ فراہم کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز سمیت ہر افسر کی تعیناتی سے قبل وہ خود انٹرویو لیتی ہیں۔ پنجاب میں وزیرِ تعلیم کا بیٹا بھی سرکاری اسکول میں پڑھتا ہے۔ جس ملک میں اتنے ٹاپرز ہوں، وہ کبھی زوال کا شکار نہیں ہوسکتا۔ پنجاب میں 80 ہزار طلبہ اسکالرشپ پر اعلی تعلیم حاصل کررہے ہیں جبکہ حکومت نے فوڈ سکیورٹی کے بعد اب ایجوکیشن سکیورٹی پر بھی خصوصی توجہ دی ہے۔

وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ سرکاری اور نجی اسکولوں میں معیارِ تعلیم کا فرق مٹانے کا تہیہ کر رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں گوگل اور اے آئی کلاس رومز بنائے جارہے ہیں، بچوں کو کروم بکس دیے جارہے ہیں اور گرین و الیکٹرک بسوں میں طلبہ کے لیے سو فیصد مفت سفر کی سہولت فراہم کی گئی ہے، جن میں وائی فائی اور سی سی ٹی وی کی سہولت بھی موجود ہے۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب میں سفارش اور دھاندلی کا خاتمہ کردیا گیا ہے، خواتین کی ہراسمنٹ پر چوبیس گھنٹے کے اندر کارروائی ہوتی ہے، جس کا نتیجہ یہ ہے کہ صوبے کے کئی شہروں میں اب کئی ہفتوں سے کوئی کرائم رپورٹ نہیں ہوا۔

وزیراعلی نے کہا کہ پنجاب میں اسکولوں میں پنکھوں، پانی اور باتھ رومز سمیت تمام سہولیات کی فراہمی کے لیے 80 ارب روپے جاری کیے جاچکے ہیں۔ کتاب اور پینسل کے ساتھ اب ٹیکنالوجی ناگزیر ہو چکی ہے۔ ہم نے گھوسٹ اسکولوں اور گھوسٹ طلبہ کا خاتمہ کیا، ڈیڑھ سال میں کہیں بھی اساتذہ کی کمی نہیں رہی اور اب مضامین کے ماہرین بھرتی کیے جارہے ہیں۔مریم نواز نے بتایا کہ پنجاب میں میٹرک ٹیک متعارف کرایا گیا ہے جہاں 60 ہزار بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں، جبکہ 8 ارب روپے سے مفت یونیفارم اسکیم بھی شروع کی جارہی ہے تاکہ والدین پر بوجھ کم ہو۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے تمام وسائل عوام کے ہیں، جنہیں ان کے حقوق دینے سے پہلے والی حکومتیں محروم رکھتی رہیں۔

وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ ریاست ماں ہوتی ہے، جو اپنے بچوں کے ساتھ سوتیلوں جیسا سلوک نہیں کرتی۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ اپنی بچیوں کو تعلیم حاصل کرنے اور ملک کی ترقی میں حصہ لینے کا موقع دیں۔ سوشل میڈیا پر پھیلنے والی جھوٹی خبروں اور پروپیگنڈے پر اندھا یقین نہ کریں، کیونکہ یہ عوام کو گمراہ کرنے کے لیے ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ نوجوانوں کو جلا گھیرا پر اکساتے ہیں، وہ ان کے دشمن ہیں، دوست نہیں۔ مریم نواز نے 9 مئی کے واقعات کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے ملک جلا دیا، ان کے کہے میں آنے والے آج جیلوں میں ہیں، جبکہ خود ان کے بچے باہر محفوظ ہیں۔

وزیراعلی نے کہا کہ شہباز شریف کو خالی خزانہ ملا، لیکن آج ملک ڈیفالٹ سے نکل کر ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ آج پنجاب میں 13 روپے کی روٹی دستیاب ہے جب کہ دیگر صوبوں میں 20 روپے کی ہے۔ مریم نواز نے وعدہ کیا کہ اگر اللہ نے 5 سال دیے تو پنجاب کو ایسا ترقی یافتہ صوبہ بناں گی جسے دیکھنے لوگ آئیں گے۔مریم نواز نے کہا کہ پرفارمنس پیچھے رہ جائے اور بیانیہ آگے ہوتو ملک کے ساتھ وہی ہوگا جو 2018 میں ہوا، نواز شریف نے آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہہ دیا تھا بعد میں اسے کون لے کر آیا؟ وسائل آپ کے ہیں لیکن استعمال کرنے کا فیصلہ کوئی اور کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب آنے پر امداد مانگنے کے لیکچر دیے جاتے ہیں، میں پنجاب کی محافظ اور عوام کے جان و مال اور عزت نفس کی بھی محافظ ہوں، مریم نواز اگر پنجاب کی عزت نفس کی بات نہ کرے تو کون کرے گا؟ مریم کبھی معافی نہیں مانگے گی میرا کام اپنے لوگوں اور پنجاب کے لئے آواز اٹھانا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسندھ حکومت کی کارکردگی، عظمی بخاری کا شرمیلا فاروقی کو مناظرے کا چیلنج سندھ حکومت کی کارکردگی، عظمی بخاری کا شرمیلا فاروقی کو مناظرے کا چیلنج صمود فلوٹیلا میں شامل پاکستانی سینیٹر مشتاق سے رابطہ منقطع، حکومت حفاظت یقینی بنائے: اہلیہ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کر دیا سیلاب پر فوری امداد نہیں مانگیں گے، کوشش ہے اپنے زور بازو پر معاملات ٹھیک کریں: وزیر خزانہ آزاد کشمیر: عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کیلئے حکومتی مذاکراتی ٹیم مظفر آباد پہنچ گئی آزاد کشمیر میں احتجاج کرنے والے مقبوضہ کشمیرکی 3 نسلوں کی جدوجہد پر غورکریں: خواجہ آصف TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • نیتن یاہو نے اسلامی ممالک کے 20 نکات ٹرمپ سے کیسے تبدیل کروائے؟ نصرت جاوید کے انکشافات
  • ٹائون چیئرمین پریٹ آباد میلے کی آڑ میں غیر اخلاقی سرگرمیاں کررہے ہیں، ایم کیو ایم
  • پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی ایکسی لینس کا اعتراف، اکاؤ صدارتی سرٹیفکیٹ
  •   مریم معافی نہیں مانگے گی، وزیراعلیٰ کا دبنگ اعلان
  • پنجاب کے حق میں آواز بلند کرنے پر کسی سے معافی نہیں مانگوں گی ، مریم نواز
  • مریم نواز کبھی معافی نہیں مانگے گی میرا کام ہی پنجاب کے لیے آواز اٹھانا ہے، وزیراعلی پنجاب
  • بے مقصد شہرت اور سطحی نمائش ایک گمراہ کن رجحان
  • پیشہ ورگداگروں کیخلاف مہم وقت کی اہم ضرورت ہے، ایم کیو ایم
  • ٹرمپ کا بیس نکاتی منصوبہ، امن کا وعدہ یا اسرائیل کی جیت؟
  • پیپلز پارٹی سے معافی بنتی نہیں ہے، سینیٹر افنان اللّٰہ خان