Nawaiwaqt:
2025-11-18@20:26:12 GMT

ملیر: زلزلے کے جھٹکے، شہری گھروں سے باہر نکل آئے

اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT

ملیر: زلزلے کے جھٹکے، شہری گھروں سے باہر نکل آئے

کراچی کے علاقے ملیر میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، لوگ خوف زدہ ہوکر گھروں اور عمارتوں سے باہر نکل آئے۔زلزلہ پیما مرکز کے مطابق کراچی میں صبح 9 بج کر 34 منٹ پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلے کی شدت 3.2 ریکارڈ کی گئی ہے اور اس کی گہرائی 10 کلومیٹر زیر زمین تھی، زلزلے کا مرکز ملیر کے شمال مغرب میں 7 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا۔اس موقع پر لوگ گھروں اور دیگر عمارتوں سے باہر نکل آئے اور کلمہ طیبہ کا ورد کرنے لگے۔ زلزلے کے باعث کسی جانی یا دیگر نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

یاد رہے کہ کراچی میں یکم جون 2025 سے کم شدت کے زلزلے کے 57 جھٹکے ریکارڈ کیے گئے.

محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) کے مطابق زلزلے ریکٹر اسکیل پر 1.5 سے 3.8 کے درمیان تھے. جس کی وجہ لانڈھی فالٹ لائن کا فعال ہونا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق یہ غیر معمولی طور پر زیادہ تعداد (فریکوئنسی) خطے کے فالٹ سسٹم کے اندر ٹیکٹونک تناؤ کے قدرتی اخراج کی عکاسی کرتی ہے۔پی ایم ڈی کے حکام نے بتایا تھا کہ زلزلے کے فعال علاقوں میں یہ جھٹکے معمولی اور عام ہیں. ان میں سے زیادہ تر واقعات اتھلی گہرائیوں (70 کلومیٹر تک) میں پیش آئے ہیں. جس کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں رہنے والوں نے انہیں ہلکا محسوس کیا۔یہ زلزلے خطے میں مقامی فالٹ سسٹم کے ساتھ قدرتی ٹیکٹونک حرکت کا نتیجہ ہیں. کراچی ہندوستانی اور یوریشین ٹیکٹونک پلیٹوں کے سنگم کے قریب واقع ہے.جہاں چھوٹے پیمانے پر دباؤ کا جمع ہونا کبھی کبھار اس طرح کے معمولی زلزلے کے اخراج کا باعث بن سکتا ہے۔یہ ٹیکٹونی طور پر فعال علاقوں میں عام ارضیاتی مظاہر سمجھے جاتے ہیں اور آنے والے بڑے زلزلے کی نشاندہی نہیں کرتے، مقامی حالات بشمول نرم مٹی، زمین کی بحالی، اور غیر منظم زیر زمین پانی نکالنا، اس بات پر بھی اثر انداز ہو سکتے ہیں کہ سطح پر ہلچل کیسے محسوس کی جاتی ہے۔پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ عوام کو سختی سے مشورہ دیا جاتا ہے کہ گھبرائیں نہیں، یہ جھٹکے غیر معمولی نہیں ہیں اور خوف کا باعث نہیں ہونا چاہیے. ہمارا مشورہ ہے کہ شہری صرف سرکاری چینلز کے ذریعے ہی باخبر رہیں، اور غیر تصدیق شدہ خبروں یا افواہوں کو پھیلانے سے گریز کریں جو غیر ضروری خطرے کی گھنٹی کا سبب بن سکتی ہیں۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: زلزلے کے محسوس کی

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر میں املاک کی ضبطگی اور گھروں کی مسماری پر اظہار تشویش

لبریشن الائنس کے ترجمان سجاد میر نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ چند برسوں سے خطے میں طاقت کے وحشیانہ استعمال اور جابرانہ کارروائیوں میں اِضافہ ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جموں و کشمیر لبریشن الائنس نے قابض بھارتی انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کی جائیدادوں کی ضبطگی اور رہائشی مکانات کی مسماری کو غیر منصفانہ، غیر قانونی اور انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے اس پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق لبریشن الائنس کے ترجمان سجاد میر نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ چند برسوں سے خطے میں طاقت کے وحشیانہ استعمال اور جابرانہ کارروائیوں میں اِضافہ ہوا ہے، جس کے باعث کشمیری خوف و دہشت اور عدم تحفظ کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابض انتظامیہ کے اقدامات کا مقصد خطے میں اختلافِ رائے کو دبانا اور شہری آزادیوں کو محدود کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ املاک ضبط کرنے اور گھروں کو مسمار کرنے جیسے ہتھکنڈے محض انتظامی اقدامات نہیں بلکہ سیاسی دبائو بڑھانے کی سوچی سمجھی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری رہنمائوں، کارکنوں اور عام شہریوں کو جھوٹے الزامات پر مقدمات میں پھنسایا جا رہا ہے۔ سجاد میر نے کہا کہ کشمیر ایک سیاسی تنازعہ ہے جسے طاقت کے ذریعے حل نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے عالمی برادری، اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے کی سنگین صورتحال کا سنجیدہ نوٹس لیں اور بھارت کے ظالمانہ اقدامات کو روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔

متعلقہ مضامین

  • دیپیکا پڈوکون نے بھاری معاوضے والی فلمیں چھوڑنے کی وجہ بتادی
  • بلوچستان کے ضلع کیچ میں زلزلے کے جھٹکے؛ شدت 4.3 ریکارڈ
  • بلوچستان کے ضلع کیچ میں زلزلے کے جھٹکے
  • ’دودھ دینے والی گائے، کہیں مر ہی نہ جائے‘: مصطفیٰ کمال کی شہری علاقوں کی محرومیوں‘ پر گفتگو
  • سونے کی قیمت برقرار، چاندی کی قیمت میں معمولی اضافہ
  • گوادر، تربت میں زلزلے کے جھٹکے: لوگوں میں خوف و ہراس
  • گوادر اور تربت میں زلزلے کے جھٹکے  
  • تاریخی مسجدِ ابراہیمی یہودی عبادت میں تبدیل، الخلیل میں سخت کرفیو
  • بلوچستان کے ضلع گوادر اور تربت میں زلزلے کے جھٹکے؛خوف وہراس پھیل گیا
  • مقبوضہ کشمیر میں املاک کی ضبطگی اور گھروں کی مسماری پر اظہار تشویش