آزاد کشمیر: عوامی ایکشن کمیٹی کے مسلح شرپسندوں کا پولیس پر حملہ، 3 اہلکار شہید
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
آزاد کشمیر میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی ہڑتال کا آج تیسرا روز ہے، احتجاج میں شامل شرپسندوں کی فائرنگ سے اے ایس آئی سمیت 3 پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق عوامی ایکشن کمیٹی کے شر پسندوں نے راولاکوٹ اور ڈڈیال میں پولیس پر حملہ کیا۔ اس کے علاوہ دھیرکوٹ، چمیاٹی اور ڈڈیال کے علاقوں میں پولیس پر فائرنگ کی گئی۔
مسلح شر پسندوں کی اندھا دھند فائرنگ سے 9 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں، جبکہ متعدد شہری بھی زخمی ہیں۔ پولیس کے تمام شہید اور زخمی ہونے والوں کا تعلق آزاد کشمیر سے ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے مسلح شرپسند عناصر کا قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملہ اس بات کا ثبوت ہے کے اس شر پسند جھتے کا مقصد آزاد کشمیر میں صرف اور صرف انتشار پھیلانا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آزاد کشمیر پولیس اہلکار شرپسندوں کا حملہ شہید عوامی ایکشن کمیٹی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پولیس اہلکار شرپسندوں کا حملہ شہید عوامی ایکشن کمیٹی وی نیوز عوامی ایکشن کمیٹی
پڑھیں:
راولپنڈی؛ بھتیجے کے قاتلوں کی پولیس پارٹی پر فائرنگ، دو افراد جاں بحق، انسپکٹر اور اہلکار زخمی
راولپنڈی:پیرو دہائی میں بھتیجے کو قتل کرنے والے ملزم اور ساتھی نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کردی، قاتلوں کی نشاندہی کے لیے پولیس کے ساتھ آئے دو افراد جاں بحق جبکہ انسپکٹر اور کانسٹیبل شدید زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق واقعہ کی اطلاع پر قریبی تھانوں سمیت پولیس کی بھاری نفری موقع پہنچ گئی، ملزمان کی گرفتاری کے لیے جائے وقوع کو سیل کردیا گیا جب کہ زخمیوں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا۔
پولیس کے مطابق پولیس پارٹی جائے وقوع کی نشاندہی اور ملاحظے کے لیے مدعیوں کے ہمراہ موقع پر گئی تھی، ملزمان گھر کی چھت پر چھپے ہوئے تھے جنہوں نے پولیس کو دیکھتے ہی اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے سبب انسپکٹر مرزا عارف اور کانسٹیبل نعمت اللہ شدید زخمی ہوگئے جب کہ ملزمان کی نشاندہی کے لئے جانے والے واحد اور سرور جاں بحق ہوگئے۔
ترجمان پولیس کے مطابق فائرنگ کے بعد سینئر پولیس افسران موقع پر پہنچے، فرانزک ٹیموں نے شواہد اکٹھے کرلیے، ملزمان کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے نوٹس لے کر رپورٹ طلب کرلی ہے اور ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔ آئی جی نے کہا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائیں، زخمی پولیس اہلکاروں کو علاج و معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں۔