مریم کی دستک پروگرام عوامی خدمت میں پیش پیش
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 اکتوبر2025ء) پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے حکومتِ پنجاب کیلئے وضع کردہ مریم کی دستک پروگرام کے ذریعے عوام کو سرکاری خدمات فراہم کرنے کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ دستک پلیٹ فارم کے ذریعے جون 2024 سے اب تک شہریوں کی جانب سے 12 لاکھ سے زائد درخواستیں موصول ہو چکی ہیں، جن میں سے 10 لاکھ سے زائد درخواستیں نمٹائی جا چکی ہیں جبکہ بقیہ1 لاکھ 64 ہزار سے زائد درخواستیں جلد نمٹا دی جائیں گی۔
یہ بات ارفع سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک میں پی آئی ٹی بی چیئرمین فیصل یوسف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں بتائی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ خدمات کی بروقت فراہمی کیلئے ہزاروں نوجوان بطور دستک فسیلیٹیٹر رجسٹر ہو چکے ہیں جو شہریوں کو سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔(جاری ہے)
فی الوقت مریم کی دستک پروگرام کے تحت پنجاب کے 40 اضلاع میں 76 سرکاری خدمات کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے جن میں ڈومیسائل، برتھ سرٹیفکیٹ، ایف آئی آر کی کاپی، فرد اور رجسٹری کی کاپی سمیت دیگر بنیادی خدمات شامل ہیں۔
شہری اب دفاتر کے چکر لگانے کے بجائے صرف 1202 پر کال یا دستک ڈور سٹیپ ڈیلیوری ایپ کے ذریعے یہ سہولت حاصل کر سکتے ہیں۔ اس حوالے سے پی آئی ٹی بی چیئرمین فیصل یوسف کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام نہ صرف عوام کیلئے سرکاری خدمات کا حصول آسان بنا رہا ہے بلکہ وقت اور وسائل کی بچت کو یقینی بناتے ہوئے عوامی سہولت اور حکومتی کارکردگی میں نمایاں بہتری کا باعث بھی بن رہا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
پنجاب میں احتجاج، جلسوں اور دھرنوں پر پابندی برقرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پنجاب میں جلسے ،جلوس، دھرنوں پر پابندی برقرار ہے،اس حوالے سے حکومت پنجاب نے صوبہ بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 روز کی توسیع کر دی۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق پنجاب میں ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں، دھرنوں، اجتماع اور ایسی تمام سرگرمیوں پر موجود پابندی میں ہفتہ 22 نومبر تک دفعہ 144 کے تحت توسیع کی گئی ہے۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ دفعہ 144 کے تحت چار یا زائد افراد کے عوامی مقامات پر جمع ہونے پر مکمل پابندی ہوگی۔ اسی طرح پنجاب بھر میں ہر قسم کے اسلحہ کی نمائش پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔
پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے تحت لاو ¿ڈ اسپیکر کے استعمال پر بھی مکمل پابندی ہے جبکہ اشتعال انگیز، نفرت آمیز یا فرقہ وارانہ مواد کی اشاعت و تقسیم پر مکمل پابندی ہے۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کا فیصلہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کےلیےکیا گیا۔
حکومت پنجاب نے دہشت گردی اور امن عامہ کے خدشات کے پیش نظر احکامات جاری کیے۔ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے واضح کیا کہ دفعہ 144 کے تحت پابندی کا اطلاق شادی کی تقریبات، جنازہ اور تدفین پر نہیں ہوگا۔
اسی طرح سرکاری فرائض کی انجام دہی پر موجود افسران و اہلکار اور عدالتیں پابندی سے مثتنا ہیں۔
ترجمان نے واضح کیا کہ لاو ¿ڈ ا سپیکر صرف اذان اور جمعہ کے خطبہ کےلیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سکیورٹی خطرات کے پیش نظر عوامی جلوس و دھرنا دہشت گردوں کےلیے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے اور شرپسند عناصر عوامی احتجاج کا فائدہ اٹھا کر اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کےلیے ریاست مخالف سرگرمیاں کر سکتے ہیں۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے ہفتہ 22 نومبر تک دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے اور عوامی آگاہی کیلئے نوٹیفیکیشن کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی ہدایت کی گئی ہے۔