اسلام آباد : وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے عوامی ایکشن کمیٹی کو مذاکرات کی دعوت دے دی۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی نے پُرامن احتجاج کا اعلان کیا تھا مگر صورت حال مختلف ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں مشتعل افراد نے پُرتشدد مظاہرے اور پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی جس میں 3اہلکار شہید جبکہ 10 زخمی ہوئے ہیں۔

چوہدری انوار الحق نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاج میں مختلف علاقوں سے آئے لوگ شامل ہیں، اگر یہ صرف کشمیر کے لوگ ہوتے تو شاید احتجاج اس طرح نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ میں ایک بار پھر عوامی ایکشن کمیٹی کے ذمے داران کو مذاکرات کی دعوت دیتا ہوں، آئیں اور بات چیت کریں، حکومت مظاہرین کے جائز مطالبات کو تسلیم کرے گی۔

وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ اس سے قبل ستمبر عوامی ایکشن کمیٹی کے 90 فیصد مطالبات تسلیم کرلیے تھے مگر اس کے باوجود انہوں نے احتجاج کا اعلان کیا۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: عوامی ایکشن کمیٹی نے کہا کہ

پڑھیں:

وزیراعظم آزاد کشمیر اور وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری کی پریس کانفرنس حقائق کے بالکل برعکس تھی، سید حفیظ ہمدانی

ممبر جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کا کہنا تھا کہ حکومت کی ہٹ دھرمی اور نااہلی کی وجہ سے آج پورا کشمیر لہولہان ہے، اب بھی حکومت کے پاس وقت ہے کہ وہ لانگ مارچ مظفرآباد پہنچنے سے قبل اپنی تمام غلطیوں کا ازالہ کرتے ہوئے جائز عوامی مطالبات فوری حل کرے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان مرکزی انجمن تاجران مظفرآباد و ممبر جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی سید حفیظ ہمدانی نے کہا ہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر اور وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری کی پریس کانفرنس حقائق کے بالکل برعکس تھی، جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے اب تک گیارہ کارکنان جاں بحق، دو سو سے زائد کارکنان زخمی ہیں، جن میں اکثریت تشویشناک حالت میں ہیں، سب کو گولیاں لگی ہیں، گرفتار کارکنان کی تعداد اس کے علاوہ ہے۔ جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات تسلیم کرنے کی بات بھی حقائق سے مغائر ہے، اگر ہمارے مطالبات مان لیے گئے ہوتے تو ہمیں قطعی شوق نہیں تھا کہ ہم احتجاج کرتے پھریں، حکومت اگر پوائنٹ سکورنگ سے نکل کر حقائق کو فیس کرے اور بامقصد مذاکرات پر رضامند ہو تو ہم نے کبھی بھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا، حکومت کی ہٹ دھرمی اور نااہلی کی وجہ سے آج پورا کشمیر لہولہان ہے، اب بھی حکومت کے پاس وقت ہے کہ وہ لانگ مارچ مظفرآباد پہنچنے سے قبل اپنی تمام غلطیوں کا ازالہ کرتے ہوئے جائز عوامی مطالبات فوری حل کرے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم آزاد کشمیر اور وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری کی پریس کانفرنس حقائق کے بالکل برعکس تھی، سید حفیظ ہمدانی
  • آزاد کشمیر میں احتجاج کا معاملہ ، عوامی ایکشن کمیٹی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب، معاہدہ طے پا گیا
  • آزاد کشمیر ،جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا احتجاج جاری،شہباز شریف کا نوٹس ،مذاکرات شروع
  • حکومتی ٹیم کے عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات، پُرامن طریقے سے مسائل کا حل نکالنے پر زور
  • 90 فیصد مطالبات منظوری کے باوجود بھی احتجاج، کیا ایکشن کمیٹی کو صرف لاشیں چاہیے تھیں؟
  • آج عوامی ایکشن کمیٹی کے پرتشدد احتجاج کے دوران تین پولیس اہلکار شہید ہوئے، وزیراعظم آزاد کشمیر
  • جائز مطالبات ماننے کو تیار ہیں ، وزیراعظم آزاد کشمیر کی عوامی ایکشن کمیٹی کو مذاکرات کی دعوت
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کی عوامی ایکشن کمیٹی کو مذاکرات کی دعوت
  • وفاقی اور آزاد کشمیر حکومت کی عوامی ایکشن کمیٹی کو مذاکرات کی دعوت