پیپلزپارٹی حکومت کی اتحادی ضرور عزت و قار پر سمجھوتہ نہیں کرے گی:گورنر پنجاب
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
لاہور (نیوز رپورٹر)گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی حکومت کی اتحادی ضرور مگر عزت و قار پر سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ پنجاب کو فتح کرکے پیپلز پارٹی کا قلعہ بنائیں گے۔ پیپلز پارٹی دکھاوے نہیں خدمت کی سیاست پر یقین رکھتی ہے۔ لاہور کے جلسوں نے مخالفین کی نیندیں اڑا دیں۔ تحصیل اٹک اورحضر وکیلئے الیکٹرک بسیں اور پاسپورٹ آفس کا قیام جلد عمل میں لایا جائے گا۔ پنجاب حکومت سے بات کرینگے‘ انہوں نے بس سروس شروع نہ کی تو اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کروں گا۔ ان خیالات کا اظہاراْنہوں نے تحصیل حضرومیں صدرنصیر خان جدون کی جانب منعقدہ عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جیالوں اور عوام نے گورنر پنجاب کا بھر پور استقبال کیا۔اس موقع پرضلعی قیادت صدر پاکستان پیپلز پارٹی اٹک سردار اشعر حیات خان، ذوالفقار حیات خان، ملک ریاست سدریال، سردار محمدعلی خان، سابق وائس چئیرمین ملک طاہراعوان، ساجدخان، خرم شہزاد خان ودیگر موجود تھے۔ گورنر پنجاب نے کہا چھچھ کے عوام غیور اور بہادر ہیں ‘ دوستوں کیلئے قربانی دینا جانتے ہیں۔وہ دن دور نہیں جب بلاول بھٹو وزیر اعظم کی سیٹ پر براجماں ہونگے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: گورنر پنجاب
پڑھیں:
9 مئی جلاؤ گھیراؤ کیس: سابق گورنر پنجاب عمر چیمہ کی ضمانت منظور
لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی) نے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں سابق گورنرپنجاب عمر سرفرازچیمہ کی ضمانت منظور کرلی۔ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما عمر چیمہ کی 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔اے ٹی سی لاہور نے مغلپورہ میں جلاؤ گھیراؤ اور تشدد کے مقدمے میں سابق گورنر پنجاب کی ضمانت منظور کرلی، اے ٹی سی کے جج منظر علی گل نے ضمانت بعد ازگرفتاری پر فیصلہ سنایا۔
دوسری جانب، عدالت نے عمر سرفراز چیمہ کی دیگر ضمانتوں پر کارروائی 25 نومبر تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ تھانہ مغل پورہ پولیس نے عمر سرفراز چیمہ کے خلاف مقدمہ درج کررکھا ہے۔
خیال رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔اس دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔