’’ آزاد کشمیر میں انصاف کی بنیاد پر معاملات حل کیے جائیں‘‘ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ کا وزیر داخلہ محسن نقوی سے رابطہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
لیاقت بلوچ نے بتایا کہ وزیر داخلہ سے بات چیت میں انہوں نے آزاد کشمیر میں صورت حال پر اپنی تشویش سے آگاہ کیا اور کہا کہ چند روز قبل حکومتی کمیٹی نے آزاد کشمیر جا کر مذاکرات بھی کیے تھے، مگر حکومتی کمیٹی کے ارکان مسئلے کو حل کر سکے اور نہ لوگوں کو مطمئن۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے آزاد کشمیر میں کشیدہ صورتحال پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے رابطہ کیا، آزاد کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر اپنی تشویش سے انہیں آگاہ کیا۔ محسن نقوی سے ٹیلی فونک رابطے میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ آزاد کشمیر کی صورتحال خراب ہے۔ پولیس اہلکاروں اور عام شہریوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ قیمتی جانوں کے نقصان پر شدید تشویش ہے، آزاد کشمیر میں صورتحال کشیدہ ہے اور فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ لیاقت بلوچ نے بتایا کہ وزیر داخلہ سے بات چیت میں انہوں نے آزاد کشمیر میں صورت حال پر اپنی تشویش سے آگاہ کیا اور کہا کہ چند روز قبل حکومتی کمیٹی نے آزاد کشمیر جا کر مذاکرات بھی کیے تھے، مگر حکومتی کمیٹی کے ارکان مسئلے کو حل کر سکے اور نہ لوگوں کو مطمئن۔
انہوں نے کہا کہ اس کشیدہ صورتحال میں وزارت داخلہ کو کردار ادا کرنا چاہیے۔ وزیراعظم پاکستان جو آزاد جموں و کشمیر کونسل کے چیئرمین بھی ہیں کو آزاد کشمیر کی صورتحال کا نوٹس لینا چاہیے۔ آزاد کشمیر میں طاقت کا استعمال نہ کیا جائے۔ انصاف کی بنیاد پر معاملہ حل کیا جائے۔ لیاقت بلوچ کے مطابق وزیر داخلہ نے بتایا ہے کہ آزاد کشمیر میں صورتحال پر آج جمعرات کو اسلام آباد میں اہم اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ اجلاس میں غور کیا جائیگا کہ آزاد کشمیر کی صورتحال کے حل کیلئے کیا کردار ادا کیا جائے۔ لیاقت بلوچ نے بتایا کہ وزیر داخلہ سے ٹیلیفونک رابطے سے قبل جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے امیر ڈاکٹر مشتاق خان سے بھی رابطہ کر کے صورتحال سے آگاہی حاصل کی گئی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ نے آزاد کشمیر کی حکومتی کمیٹی وزیر داخلہ نے بتایا کہا کہ
پڑھیں:
ملکی بدنامی کا باعث بننے والے کسی مسافر کو سفر کی اجازت نہیں دی جائیگی‘ وزیر داخلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251117-08-27
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ملک کی بدنامی کا باعث بننے والے کسی مسافر کو سفر کی اجازت نہیں دی جائے گی، غیر قانونی امیگریشن برداشت نہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اوورسیز پاکستانیز چودھری سالک حسین نے لاہور ائرپورٹ کا اچانک دورہ کیا، جو 2 گھنٹے تک جاری رہا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے امیگریشن کاؤنٹرز پر رش اور سست روی دیکھ کر شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور عملے کو جلد پراسیس مکمل کرنے کی ہدایت کی، دونوں وزراء نے بیرونِ ملک جانے والے مسافروں سے بات چیت کی اور امیگریشن پراسیس کے بارے پوچھا۔ دورے کے دوران وزیر اوورسیزپاکستانیزسالک حسین نے سفری دستاویزا پر پروٹیکر اسٹیکرز چیک کیے۔ پروٹیکر کے تحت ڈرائیور کی ملازمت کے لیے بیرون ملک جانے والے نوجوان کے پاس ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے پر اسے سفر سے روک دیا گیا، جس پر وفاقی وزیر سالک حسین نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فوری انکوائری کا حکم دے دیا۔ واضح رہے کہ ایف آئی اے اہلکار کی مبینہ ملی بھگت سے ایک مسافر بیرون ملک بھیجا جا رہا تھا، جسے امیگریشن عملے نے کاؤنٹر پر روک لیا، آف لوڈ کیے گئے مسافر کو نجی کمپنی کو ادا کی گئی رقم واپس دلانے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے دونوں مسافروں کو روکنے والے امیگریشن اہلکاروں کو بلا کر نہ صرف شاباش دی بلکہ اپنی جیب سے انعام بھی دیا اور انہیں تعریفی سرٹیفکیٹ دینے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ضروری دستاویزات کے بغیر کسی بھی مسافر کو سفر کی اجازت ہرگز نہ دی جائے، غیر قانونی امیگریشن قطعاً برداشت نہیں ہوگی، ملک کی بدنامی کا باعث بننے والے کسی مسافر کو سفر کی اجازت نہیں دی جائے گی، ایف آئی اے سمیت کسی بھی ادارے کے ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ وزیر اوورسیز پاکستانیز چودھری سالک حسین نے کہا کہ پروٹیکر کے تحت جانے والے مسافروں کی متعلقہ ملازمت کی مستند دستاویزات کی ہر صورت تصدیق کی جائے۔