کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں بارش کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ آئندہ دو روز کے دوران سندھ کے مختلف شہروں میں بارش اور آندھی کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بھارتی گجرات میں موجود ہوا کا کم دباؤ شدت اختیار کر کے ڈیپریشن میں بدل گیا ہے، جس کے باعث کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، جامشورو، ٹھٹہ سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں بارش اور تیز ہواؤں کا امکان ہے۔
سمندر میں شدید طغیانی کے پیش نظر ماہی گیروں کو 3 اکتوبر تک سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
کراچی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مطلع جزوی ابر آلود اور موسم مرطوب رہنے کا امکان ہے، جبکہ شہر میں ہلکی بارش اور بوندا باندی بھی متوقع ہے۔ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کا امکان ہے
پڑھیں:
سندھ: 4 برس کے دوران کاروکاری قرار دیکر 466 خواتین سمیت 595 افراد قتل
سندھ میں 4 برس کے دوران کاروکاری قرار دے کر 595 افراد کو قتل کردیا گیا۔رپورٹ کے مطابق سندھ کے مختلف علاقوں میں گزشتہ 4 برسوں کے دوران 595 افراد کو کاروکاری قرار دے کر قتل کردیا گیا جن میں 466 خواتین اور 129 مرد شامل ہیں۔سندھ پولیس کے ریکاڈ کے مطابق سال 2022 میں 102 واقعات میں 114 افراد کو کاروکاری قرار دے کر قتل کیا گیا جن میں 89 خواتین اور 25 مرد شامل تھے، سال 2023 میں کاروکاری کے 151 واقعات میں 167افراد قتل کیے گئے جن میں 135 خواتین اور 32 مرد شامل تھے۔سال 2024 میں کاروکاری کے 132 واقعات میں 152 افراد کو قتل کیا گیا جن میں 123 خواتین اور 29 مرد شامل ہیں۔سال 2025 کے 10 ماہ کے دوران (ماہ اکتوبر تک) صوبے میں کاروکاری کے 140 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں 162 افراد کو قتل کیا گیا، مقتولین میں 119 خواتین اور 43 مرد شامل ہیں۔ریکارڈ کے مطابق کاروکاری قرار دے کر قتل کرنے والے ملزمان میں 294 ملزمان مقتولین کے شوہر، والد، والدہ، بھائی، بیٹے، بیٹی اور بہنیں ہیں، 204 دیگر رشتہ دار جبکہ 16 پڑوسی، دوست اور دیگر ملزمان شامل ہیں۔پولیس کے مطابق 4 برس کے دوران کاروکاری کے واقعات میں ملوث ملزمان میں 171 مقتولین کے شوہر، 33 مقتولین کے باپ، 77 مقتولین کے بھائی، 5 مقتولین کے بیٹے، 2 مقتولین کی بہنیں، 2 مقتولین کی والدہ اور 4 مقتولین کی بیٹیاں شامل ہیں۔