برطانیہ میں کھانے پینے کی اشیاء کی “بائے ون گیٹ ون فری” ڈیلز پر پابندی عائد، وجہ کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برطانیہ میں کھانے پینے کی اشیاء پر دی جانے والی “بائے ون، گیٹ ون فری” ڈیلز پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
حکومت نے یہ اقدام موٹاپے پر قابو پانے اور خاص طور پر بچوں کو غیر صحت مند غذا کے نقصانات سے بچانے کے لیے اٹھایا ہے۔ اس فیصلے کے تحت غیر صحت مند کھانے پینے کی اشیاء پر ایک کے ساتھ ایک فری ڈیلز ختم کر دی گئی ہیں۔
حکام کے مطابق یہ پابندی سپر مارکیٹوں، بڑی دکانوں اور آن لائن اسٹورز پر نافذ ہوگی، جب کہ ریستوران اور کیفیز میں بعض مشروبات کی مفت ری فل آفرز پر بھی اس کا اطلاق ہوگا۔
برطانوی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ یہ اقدام بچوں کو صحت مند اور خوشگوار زندگی دینے کی طرف ایک اہم قدم ہے، کیونکہ موٹاپا نہ صرف انہیں زندگی کی بہترین شروعات سے محروم کرتا ہے بلکہ طویل مدتی صحت کے مسائل کا بھی باعث بنتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
دائمی اورمتعدی بیماریوں میں مبتلاافراد کےحج ادا کرنےپرپابندی عائد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مکہ مکرمہ:سعودی عرب کی حکومت نے آئندہ سال حج کی ادائیگی کے لیے کچھ خاص طبّی حالتوں کے شکار عازمین پر پابندی عائد کر دی ہے، جس میں دائمی اور متعدی بیماریوں میں مبتلا افراد شامل ہیں۔
وزارتِ مذہبی امور کی ویب سائٹ پر جاری ایک نوٹس میں سعودی وزارتِ صحت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ گردوں کی خرابی جس میں ڈائیلاسس ضروری ہو، دل کے ایسے امراض جن میں مریض معمولی مشقت بھی برداشت نہ کر سکے، دائمی پھیپھڑوں کے امراض جن میں وقفے وقفے سے یا مسلسل آکسیجن درکار ہو، اور جگر کی ناکامی یا جگر کا سیروسس — یہ سب حالتیں حج کے معیار پر پورا نہیں اترتیں۔
فہرست میں ایسے افراد کا بھی ذکر ہے جو اعصابی یا دماغی امراض جیسے یادداشت کی کمزوری، ڈیمینشیا، اور شدید جسمانی معذوری کا شکار ہوں۔ اسی طرح الزائمر میں مبتلا بوڑھے افراد، ہاتھ پاؤں میں رعشہ کے مریض، اور ایسے حاملہ خواتین جو حمل کے آخری مرحلے میں ہوں یا پیچیدگیوں کا شکار ہوں—ان پر بھی حج کی پابندی عائد ہو گی۔
میڈیا ذرائع کے مطابق مزید یہ کہ متعدی بیماریاں جن سے بڑے اجتماعات میں دوسروں کو خطرہ لاحق ہو، مثلاً کالی کھانسی، اوپن پلمونری تپ دق (ٹی بی)، اور وائرل ہیمرجک فیور— ان امراض میں مبتلا افراد کو بھی حج ادا کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
فہرست میں کینسر کے آخری مراحل کے مریض اور وہ افراد جو کیموتھراپی، بائیولوجیکل یا ریڈیولوجیکل علاج سے گزر رہے ہوں، ان کا بھی نام شامل ہے۔
پاکستان کی وزارتِ مذہبی امور نے ڈاکٹروں پر زور دیا ہے کہ وہ عازمین کو صرف مکمل جانچ پڑتال کے بعد ہی طبی سرٹیفکیٹ جاری کریں تاکہ کسی قانونی کارروائی سے بچا جا سکے۔ وزارت نے خبردار کیا کہ اگر کسی نے اپنی صحت سے متعلق غلط یا جھوٹا بیان دیا تو اسے سعودی عرب سے اپنے خرچے پر واپس بھیج دیا جائے گا۔
نوٹس کے مطابق، اگر ویکسینیشن کے دوران کسی فرد میں مذکورہ بیماریوں میں سے کوئی بیماری پائی گئی تو حج کیمپ میں موجود میڈیکل افسران کو اسے سفر سے روکنے کا اختیار ہو گا۔