WE News:
2025-10-04@16:50:04 GMT

سروائیکل کینسر، لاعلمی سے آگاہی تک

اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT

سروائیکل کینسر، لاعلمی سے آگاہی تک

سروائیکل کینسر خواتین میں پائے جانے والے سب سے عام اور مہلک امراض میں سے ایک ہے۔ یہ مرض رحم کے نچلے حصے میں پیدا ہوتا ہے اور اس کی بنیادی وجہ ہیومن پیپیلوما وائرس (HPV) کا مسلسل انفیکشن ہے۔

دنیا بھر میں ہر سال لاکھوں خواتین اس مرض کا شکار ہوتی ہیں۔ صرف 2022 میں اس کینسر کے تقریباً 6 لاکھ 60 ہزار نئے کیسز اور ساڑھے 3 لاکھ کے قریب اموات رپورٹ ہوئیں۔

پاکستان کی صورت حال بھی تشویش ناک ہے، جہاں سال 2023 میں لگ بھگ 4,762 نئے کیسز اور 3,069 اموات سامنے آئیں۔ اندازوں کے مطابق پاکستان میں تقریباً 7 کروڑ سے زائد خواتین اس خطرے سے دوچار ہیں اور بیشتر کیسز میں HPV-16 اور HPV-18 وائرس ذمہ دار قرار دیے گئے ہیں۔

یہ مرض زیادہ تر درمیانی عمر کی خواتین میں سامنے آتا ہے، اور تحقیق کے مطابق پاکستان میں تشخیص کی اوسط عمر تقریباً 50 سال ہے۔ نوجوانی میں HPV انفیکشن لگنے کے بعد اس کے کینسر میں بدلنے میں کئی دہائیاں لگ سکتی ہیں۔

ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ اگر بروقت اسکریننگ اور ویکسینیشن کرائی جائے تو اس مرض کو بڑی حد تک روکا جا سکتا ہے۔ دنیا بھر میں HPV ویکسین کو ایک محفوظ اور مؤثر ذریعہ تسلیم کیا گیا ہے، جو 9 سے 14 سال کی عمر کی لڑکیوں کو لگائی جائے تو مستقبل میں سروائیکل کینسر کے امکانات عمومی طور پر کم کر دیتی ہے۔

اسی طرح باقاعدہ اسکریننگ (Pap smear یا HPV-DNA ٹیسٹ) اور ابتدائی مرحلے پر علاج (جیسے cryotherapy یا LEEP) مریضہ کی جان بچا سکتا ہے۔

پاکستان میں حکومت نے ستمبر 2025 سے HPV ویکسین کو قومی حفاظتی پروگرام میں شامل کیا اور پہلے مرحلے میں 9 سے 14 سال کی تقریباً 13 ملین بچیوں کو ویکسین دینے کا ہدف مقرر کیا۔

چند ہی ہفتوں میں لاکھوں بچیوں کو ویکسین لگا دی گئی، جو ایک مثبت پیش رفت ہے۔ تاہم، اس عمل میں کئی رکاوٹیں درپیش ہیں۔ سوشل میڈیا پر ویکسین کے بارے میں غلط افواہیں، جیسے بانجھ پن پیدا کرنے کا جھوٹا دعویٰ، والدین کے اعتماد کو متاثر کر رہی ہیں۔

بعض علاقوں میں والدین نے صحتی کارکنوں کو روک دیا یا اپنے دروازے بند کر لیے۔ اس مشکل گھڑی میں وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر مصطفیٰ کمال نے ایک جرات مندانہ قدم اٹھایا۔ انہوں نے اپنی بیٹی کو سب کے سامنے HPV ویکسین لگوا کر یہ ثابت کیا کہ یہ ویکسین بالکل محفوظ ہے اور اس کے بارے میں پھیلائی جانے والی تمام افواہیں بے بنیاد ہیں۔ ان کا یہ عمل نہ صرف پاکستانی والدین کے لیے ایک پیغام تھا بلکہ قوم کی بچیوں کے مستقبل کے تحفظ کے لیے ایک روشن مثال بھی ہے۔

عالمی ادارہ صحت اور ماہرین صحت کی سفارش ہے کہ عوامی آگاہی بڑھانے کے لیے مقامی زبانوں اور کمیونٹی کی سطح پر مہمات چلائی جائیں۔

اسکولوں، مساجد اور کمیونٹی مراکز کے ذریعے والدین اور خواتین کو صحیح معلومات دینا وقت کی ضرورت ہے۔ ساتھ ہی، صحت کے نظام کو مضبوط بنانے، جدید اسکریننگ ٹیکنالوجی متعارف کرانے اور صحتی عملے کو تربیت دینے کی فوری ضرورت ہے۔

سروائیکل کینسر ایک ایسا مرض ہے جسے بروقت روک تھام، ویکسینیشن اور باقاعدہ چیک اپ سے بڑی حد تک کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔

یہ کینسر پاکستان میں خواتین کی صحت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے، مگر اگر ہم سب مل کر سچائی پر مبنی آگاہی پھیلائیں، افواہوں کو رد کریں اور حکومت کی ویکسینیشن و اسکریننگ کی کوششوں کو سپورٹ کریں، تو آنے والے برسوں میں ہزاروں جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انعم ملک

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سروائیکل کینسر پاکستان میں کے لیے

پڑھیں:

شارع فیصل پر کل ” غزہ مارچ “ہو گا ، منعم ظفر کی اہل کراچی سے شرکت کی اپیل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی:۔ جماعت اسلامی کے تحت امریکی پشت پناہی سے اسرائیلی افواج کی غزہ پر مسلسل بمباری، مظلوم و نہتے فلسطینی مسلمانوں، خواتین و بچوں سمیت ہزاروں فلسطینیوں کی نسل کشی، صمود فلوٹیلا پر حملے کے خلاف اورا ہل فلسطین و حماس سے یکجہتی و اتحاد امت کے اظہار کے لیے © اتوار 5 اکتوبر کو 3بجے سہ پہر شارع فیصل پر عظیم الشان ” غزہ مارچ” ہو گا۔

غزہ مارچ میں شہر بھر سے لاکھوں مردو وخواتین ، مختلف طبقات و مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد شریک ہوں گے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن خصوصی خطاب کریں گے۔

” غزہ مارچ” کی تمام تیاریاں اور انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔ مارچ کے سلسلے میں شہر بھر میں کیمپ لگائے گئے اور بڑی تعداد میںکارنر میٹنگز و مظاہروں کا انعقاد کیا گیا اور عوامی رابطہ مہم چلائی گئی۔

امیر جما عت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کراچی کے عوام، علمائ، وکلائ، ڈاکٹرز، انجینئرز، طلبہ، تاجر، مزدور سمیت سول سوسائٹی و تمام طبقات اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ مرد و خواتین سے اپیل کی کہ پورے ایمانی جذبے اور بھر پور جوش و خروش کے ساتھ جوق درجوق اپنی فیملی کے ہمراہ “غزہ مارچ” میں شر یک ہوں اور اسرائیلی جارحیت ،امریکا اسرائیل گٹھ جوڑ، فلسطینیوں کی نسل کشی و بے دخلی ،قبلہ اوّل پر قبضے کی سازشوں و کوششوں کے خلاف اور اہل غزہ وفلسطینی مسلمانوں کی جدو جہد کے ساتھ بھر پور اظہارِ یکجہتی کریں۔

منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ 5 اکتوبرکو کراچی زندہ دل ہونے کا ثبوت دے گا اور لاکھوں کی تعداد میں شہری مارچ میں شرکت کریں گے۔ اتوار کو سارے راستے اور سارے قافلے شارع فیصل غزہ مارچ کی جانب رواں دواں ہوں گے۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ مسلم دنیا کے حکمرانوں کو جھنجھوڑیں اور مجبور کریں کہ اہل غزہ و فلسطین کی مدد کریں۔ اسرائیلی و امریکی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کریں اور انہیں معاشی طور پر نقصان پہنچائیں۔

علاوہ ازیں “غزہ مارچ” میں لاکھوں مردو خواتین کی شر کت کے پیش نظربڑے پیمانے پر انتظامات کیے گئے ہیں، شہر بھر سے آنے والے جلوس، ریلیوں اور قافلوں کی صورت میں شارع فیصل پر پہنچیں گے، مین نرسری اسٹاپ پرموجود بالائی گزر گاہ کو اسٹیج بنایا گیا ہے جہاں سے قائدین خطاب کریں گے۔شاہراہ فیصل پر سڑک کا ایک ٹریک مردوں اور دوسرا ٹریک خواتین کے لیے مختص کیاگیاہے۔

Aleem uddin

متعلقہ مضامین

  • شارع فیصل پر کل ” غزہ مارچ “ہو گا ، منعم ظفر کی اہل کراچی سے شرکت کی اپیل
  • پنجاب حکومت نے نواز شریف کینسر ہسپتال کا پہلا بورڈ آف گورنرز تشکیل دیدیا؛ نوٹیفکیشن جاری
  • سندھ حکومت بچوں کو پولیو ویکسین نہ پلانے والے والدین کے سمز اور شناختی کارڈ بند کرنے پر غور
  • حفاظتی ویکسین مہم میں پنجاب کی بڑی پیش رفت، کوریج 90 فیصد تک پہنچ گئی
  • ایچ پی وی ویکسینیشن مہم کا آخری روز، پنجاب 90  فی صد کوریج  کے ساتھ سرفہرست
  • بلوچستان، لسیبلہ میں مسافر بس اور ٹرک میں تصادم، 6 جاں بحق
  • غزہ میں ہر گھنٹے 3 خواتین اور 5 بچے شہید ہورہے ہیں، رپورٹ
  • اکتوبر کو چھاتی کے کینسر سے آگاہی کے مہینے کے طور پر منایا جائیگا: آصفہ بھٹو 
  • ہمدرد یونیورسٹی میں پی سی او ایس آگاہی پروگرام کا انعقاد