data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

انقرہ: استنبول کے چیف پراسیکیوٹر کے دفتر نے غزہ جانے والی گلوبل صمود فلوٹیلا  پر اسرائیلی حملے اور ترک شہریوں کی گرفتاری کے بعد اقوام متحدہ کے سمندری قوانین کے کنونشن کی روشنی میں کارروائی کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی بحریہ نے بین الاقوامی پانیوں میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 24 ترک شہریوں کو گرفتار کیا۔ اسرائیلی فورسز نے ترک شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد یورپ ڈی پورٹ کرنے کی تیاری بھی شروع کر دی ہے۔

پراسیکیوٹر کے دفتر کے مطابق تحقیقات میں “آزادی سے محرومی، ٹرانسپورٹ کے ذرائع پر قبضہ یا حراست، لوٹ مار، مادی نقصان اور تشدد” جیسے سنگین جرائم پر غور کیا جائے گا۔ ترک حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے، جس پر عالمی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔

دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی اسرائیلی اقدام کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ غیر مسلح شہریوں اور امدادی کارکنوں کو نشانہ بنانا جنگی جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ دنیا بھر میں اسرائیلی کارروائی کے خلاف غم و غصے کا اظہار جاری ہے اور عالمی برادری سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ شب صیہونی فورسز نے “صمود فلوٹیلا” کے قافلے پر حملہ کرکے متعدد کشتیوں کے مسافروں کو گرفتار کر لیا تھا۔ اس کے نتیجے میں خوراک، ادویات اور دیگر بنیادی سہولتوں کی فراہمی تقریباً ناممکن ہوگئی ہے اور غزہ میں انسانی بحران دن بہ دن سنگین ہوتا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ غزہ میں امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل دہشت گردی کر رہے ہیں، عالمی طاقتیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں جبکہ مسلم حکمران بھی بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

صمود فلوٹیلا پراسرائیلی حملے، مولانافضل الرحمان کا ملک گیر مظاہروں کا اعلان

غزہ پر ٹرمپ کا 20 نکاتی فارمولا مسترد، فلسطینیوں کیخلاف ظالمانہ اقدام قابل قبول نہیں ،تمام ضلعی ہیڈ کواٹرز میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی کارروائیوں کیخلاف مظاہرے کئے جائیں
علما کرام جمعے کے خطبات میں ٹرمپ کے بدنام زمانہ نکات کے خلاف قراردادیں منظور کروائیں، صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی نیوی کے حملہ اور امدادی کارکنوں کو یرغمال بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت

جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے امریکی صدر کے 20 نکاتی امن منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے صمود فلوٹیلا پر حملے کیخلاف آج ملک گیر مظاہروں کا اعلان کردیا۔صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی نیوی کے حملہ اور امدادی کارکنوں کو یرغمال بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت ۔جے یو آئی کی جانب سے جاری بیان میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ٹرمپ کا 20 نکاتی فارمولا مسترد کرتے ہیں، فلسطینیوں کے خلاف کوئی بھی ظالمانہ اقدام قابل قبول نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ آج تمام ضلعی ہیڈ کواٹرز میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی کارروائیوں کے خلاف مظاہرے کئے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ مظاہروں میں صمود فلوٹیلا پر حملے کے خلاف بھر پور احتجاج کیا جائے گا۔جے یو آئی کے رہنما عبدالغفور حیدری نے کہا کہ علما کرام جمعے کے خطبات میں ٹرمپ کے بدنام زمانہ نکات کے خلاف قراردادیں پاس کروائیں اور اہل وطن مظاہروں میں شرکت سے اپنی دینی غیرت و حمیت کا ثبوت دیں۔

متعلقہ مضامین

  • صمود فلوٹیلا پر حملہ قوانین کی خلاف ورزی ہے ،سید عریف اللہ
  • گھارو: جے یو آئی کا صمود فلوٹیلا پر حملے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
  • صمود فلوٹیلا پراسرائیلی حملے، مولانافضل الرحمان کا ملک گیر مظاہروں کا اعلان
  • اسرائیلی جارحیت اور صمود فلوٹیلا پر حملے کے خلاف میڈرڈ‘ بارسلونا اور نابلس میں بڑی تعداد میں لوگ احتجاج کررہے ہیں
  • امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کے خلاف ایم اے جناح روڈ پر احتجاجی مارچ کے شرکا سے خطاب کررہے ہیں
  • آئرلینڈ کے صدر کی عالمی برادری کو جھنجھوڑنے کی اپیل، صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کی مذمت
  • غزہ فلوٹیلا پر حملہ، ترکی نے اسرائیل کے خلاف قانونی جنگ شروع کر دی
  • صمود فلوٹیلا پر حملہ عالمی انسانی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے، شیری رحمان
  • صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ، وزیراعظم شہباز شریف سمیت عالمی رہنماوں کی مذمت