سرکاری حج اسکیم کے تحت دوسری قسط بروقت جمع نہ کروانے والے افراد حج پر نہیں جاسکیں گے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)سرکاری حج اسکیم کے تحت دوسری قسط بروقت جمع نہ کروانے والے افراد حج پر نہیں جاسکیں گے۔ وزرات مذہبی امور ان کی پہلی قسط ان کے اکاونٹ میں واپس بھیج دے گی۔حج واجبات کی دوسری قسط 3 سے 10 نومبر تک وصول کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق بروقت دوسری قسط جمع نہ کرانے والے حج پر نہیں جاسکیں گے۔ دوسری قسط بر وقت جمع نہ کروانے پر حج درخواست منسوخ تصور ہو گی۔
منسوخ درخواستوں کی جمع شدہ پہلی قسط کی رقم بینک اکاؤنٹ میں واپس بھجوا دی جائے گی۔ حج واجبات 14 منتخب بینکوں میں جمع کروائے جا سکیں گے۔ دوسری قسط کی مد میں ساڑھے 6 لاکھ روپے فی کس وصول کیے جائیں گے۔سماء نیوز کے مطابق ڈبل بیڈ فیملی روم منتخب کرنے والوں کو اضافی دو لاکھ روپے فی کس،ٹرپل بیڈ فیملی روم کا انتخاب کرنے والوں کو اضافی 67 ہزار روپے فی کس ادا کرنا ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق درخواست گزار دوسری قسط کی وقت پیکج تبدیل کرواسکیں گے۔ قسط کی ادائیگی کے بعد حج پیکج تبدیل کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
خیبر پختونخوا فوڈ اتھارٹی نے صوبے میں فروخت ہونے والا 41 فیصد بوتل بند پانی غیر معیاری اور مضر صحت قرار دے دیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: قسط کی
پڑھیں:
وفاقی حکومت نے حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع رپورٹ جاری کر دی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وفاقی حکومت نے جون سے ستمبر 2025 کے دوران آنے والے تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع تفصیلات جاری کر دی ہیں، قومی معیشت کو 822 ارب روپے سے زائد خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے، جب کہ جی ڈی پی اور زرعی شرحِ نمو میں نمایاں کمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
سرکاری دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران جی ڈی پی گروتھ میں 0.3 سے 0.7 فیصد تک کمی کا امکان ہے، جس کے بعد مجموعی شرح نمو 4.2 فیصد سے گھٹ کر 3.5 فیصد تک آنے کا خدشہ ہے۔
حکومت کے مطابق اس سال آنے والے سیلاب نے مہنگائی پر بھی براہِ راست اثر ڈالا، اور اگست سے اکتوبر تک مہنگائی کی شرح میں 2.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق زرعی شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں نقصان کا تخمینہ 430 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ زرعی شرح نمو کے 4.5 فیصد سے کم ہو کر 3 فیصد رہ جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ فصلوں کی پیداوار میں کمی کے باعث درآمدات میں اضافہ اور تجارتی خسارہ مزید بڑھنے کا خدشہ بھی سامنے آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بارشوں اور سیلاب نے انفراسٹرکچر کو 307 ارب روپے کا نقصان پہنچایا، جب کہ تباہ شدہ مواصلاتی نظام کے باعث 187 ارب 80 کروڑ روپے کا اضافی مالی بوجھ پڑا۔
حکومتی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ مجموعی قومی پیداوار میں کمی، رسد کے مسائل اور سپلائی چین کی رکاوٹیں آئندہ مہینوں میں مہنگائی کے دباؤ کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔ حکومت کے مطابق معاشی بحالی کے لیے ہنگامی اقدامات اور جامع حکمتِ عملی ناگزیر ہو چکی ہے۔
ویب ڈیسک
دانیال عدنان