Jasarat News:
2025-10-04@13:59:24 GMT

ہم صرف ریکارڈ تک محدود رہیں گے ،جسٹس منیب اختر

اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251003-08-2
اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر جج جسٹس منیب اخترنے ریمارکس دیئے ہیں کہ جوریکارڈ کہہ رہا ہے ہم وہاں تک رہیںگے،ہمیں ا س سے غرض نہیں کہ 1997ء میں کس کی حکومت تھی یااُس سے قبل کس کی حکومت تھی۔اگرریاست کامعاملہ ہے توکیا سول عدالتوں کادائرہ اختیار نکال دیاجائے۔ آج کل وکیل اُس معاملہ کے حوالہ سے دلائل دینا شروع ہوجاتے ہیں جوان کی درخواست میں ہی نہیں ہوتا۔ قانونی سوال بتائیں ہم حقائق کاتعین نہیں کریں گے۔

خبر ایجنسی سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

سپریم کورٹ ججز تبادلہ کیس: جسٹس نعیم اختر افغان کا 40 صفحات پر مشتمل اختلافی نوٹ جاری

سپریم کورٹ میں ججز کے تبادلے اور سنیارٹی سے متعلق کیس میں جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شکیل احمد نے اختلافی نوٹ جاری کر دیا ہے۔

جسٹس نعیم اختر افغان کا تحریر کردہ اختلافی نوٹ 40 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں ججز کی مستقل منتقلی کو آئین کے آرٹیکل 200 کے خلاف قرار دیا گیا ہے۔

اختلافی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ آئین کے تحت ٹرانسفر صرف عارضی ہو سکتا ہے، مستقل نہیں۔

صدر پاکستان نے ججز کے ٹرانسفر کا نوٹیفکیشن بغیر شفاف معیار اور بامعنی مشاورت کے جاری کیا، جو غیر آئینی، بدنیتی پر مبنی اور غیر ضروری جلدی میں کیا گیا عمل تھا۔

جسٹس نعیم اختر افغان کے مطابق صدر کا یہ نوٹیفکیشن بے اثر ہے اور قانوناً اس کی کوئی حیثیت نہیں۔

اختلافی نوٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ججز کا تبادلہ عدالتی آزادی اور تقرری کے آئینی طریقہ کار کے منافی ہے۔

اس حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خط کا بھی ذکر کیا گیا ہے، جس میں انٹیلی جنس ایجنسیوں کی عدالتی امور میں مداخلت کے الزامات لگائے گئے تھے۔

خط میں دباؤ، بلیک میلنگ، غیر قانونی نگرانی اور سیاسی مقدمات میں فیصلے انجینئر کرنے کی کوششوں کا ذکر تھا۔

نوٹ میں کہا گیا کہ اسلام آباد میں جبری گمشدگیوں کا معاملہ بھی ججز نے اپنے خط میں اٹھایا تھا اور چیف جسٹس سے عدالتی کنونشن بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔

اختلافی نوٹ کے مطابق ججز کے اسی خط کے بعد حکومت نے جلد بازی میں ان کی مستقل منتقلی کا فیصلہ کیا، جس کا مقصد اسلام آباد ہائیکورٹ کی آزادی کو متاثر کرنا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اختلافی نوٹ ججز تبادلہ کیس جسٹس نعیم اختر افغان سپریم کورٹ

متعلقہ مضامین

  • سونے کی قیمت میں آج کوئی تبدیلی آئی یا نہیں؟
  • سپریم کورٹ ججز تبادلہ کیس: جسٹس نعیم اختر افغان کا 40 صفحات پر مشتمل اختلافی نوٹ جاری
  • کسی کی ذاتی رائے ہو سکتی ہے، عدالت میں کوئی تقسیم نہیں: جسٹس محسن اختر
  • چلی میں زلزلے کے جھٹکے: ریکٹر اسکیل پر شدت 5.7 ریکارڈ
  • چلی میں زلزلے کے جھٹکے : ریکٹر اسکیل پر شدت 5.7 ریکارڈ
  • عدالت میں کوئی تقسیم نہیں، کسی کی ذاتی رائے ہو سکتی ہے، جسٹس محسن اختر کیانی ، ایمان مزاری کیخلاف درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ
  • اسلام آباد: لاء اینڈ جسٹس کمیشن اور نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے درمیان مفاہمتی یادداشت کے دستاویزات پر دستخط کیے جارہے ہیں
  • مراکش میں پرتشدد مظاہروں کے بعد حکومت مذاکرات پر تیار
  • انڈونیشیا میں زلزلے کے جھٹکے؛ ریکٹر اسکیل پرشدت6.1 ریکارڈ