چین کا مستقبل تابناک، پورا مشرق ساتھ، دنیا جنگ نہیں امن کا سوچے: زرداری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ چین کا مستقبل تابناک ہے، پورا مشرق ساتھ مل کر کام کرے گا۔ چین کے سرکاری ٹی وی سی جی ٹی این کے پروگرام ’’ورلڈ ٹوڈے‘‘ کو دئیے گئے خصوصی انٹرویو میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ چین کے عوام کی بے پناہ محبت انہیں بار بار یہاں لے آتی ہے۔ دورہ چین کے دوران جس شہر میں بھی گیا، عوام کی محبت اور اپنائیت نے دل جیت لیا۔ انسان کے دل کو فتح کرنے کے لیے محبت سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں۔ اب تک 16 سے 17 بار چین کا دورہ کر چکے ہیں اور ہر بار انہیں وہی اپنائیت اور خلوص محسوس ہوا۔ چین آج 14 سال پہلے کے مقابلے میں بالکل بدل چکا ہے اور اس کی ترقی دیکھ کر خوشی ہوتی ہے۔ پاکستان اور چین کی دوستی کئی دہائیوں پر محیط ہے۔ دونوں ممالک کے تعلقات انتہائی گہرے ہیں اور ہم ہر حال میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں۔ گوادر بندرگاہ دونوں ممالک کو جوڑنے والی اہم کڑی ہے۔ اسی طرح سی پیک کی ترقی سے پورا خطہ مستفید ہو گا۔ چین کی معیشت مضبوط ہے، عوام خوشحال اور مطمئن ہیں، اسی لیے چین کا مستقبل تابناک نظر آتا ہے۔ پورا مشرق چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا کیونکہ اب دنیا کو جنگوں نہیں بلکہ معاشی امن اور ترقی کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ صدر آصف علی زرداری نے زور دیا کہ سب ممالک کو ایک دوسرے کی خود مختاری کا احترام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کا حق سب کو حاصل ہے اور پاکستان و چین کا تعاون اب خلا تک پہنچ چکا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ زرعی شعبے میں خود کفالت حاصل کرنی ہوگی تاکہ مستقبل محفوظ بنایا جا سکے اور اس مقصد کے لیے پانی کے موثر استعمال اور جدید آبپاشی نظام اپنانا ضروری ہے۔ صدر زرداری نے مزید کہا کہ پاکستان اور چین آہنی بھائی ہیں، جن کا مستقبل ایک دوسرے کے ساتھ جڑا ہوا ہے اور ہمیں آئندہ نسلوں کو یہ باور کرانا ہے کہ اپنے وسائل کے درست استعمال سے خود انحصاری حاصل کی جا سکتی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کا مستقبل کہا کہ چین کا چین کے نے کہا
پڑھیں:
پورٹ قاسم دنیا کی نویں سب سے زیادہ ترقی کرنے والی بندرگاہ قرار
کراچی:پورٹ قاسم کو عالمی ادارے کی درجہ بندی میں دنیا کی نویں سب سے زیادہ ترقی کرنے والی کنٹینر بندرگاہ قرار دیا گیا۔
بین الاقوامی ادارے کی جانب سے کنٹینر پورٹ پرفارمنس انڈیکسCPPI) 2024) میں 400 سے زائد عالمی بندرگاہوں کا تجزیہ کیا گیا، جس سے پاکستان کی عالمی اہمیت اجاگر ہوئی اور چار برسوں میں 35.2 پوائنٹس کی غیر معمولی ترقی عملی کارکردگی کا ثبوت ہے۔
وفاقی وزیر جنید انور چوہدری نے اسے "قومی فخر کا لمحہ" قرار دیا اور کہا کہ اس کامیابی کے لیے پالیسی اصلاحات اور مؤثر قوانین نے کلیدی کردارادا کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹلائزیشن، کارگو آٹومیشن اور ریئل ٹائم ٹریکنگ نے بندرگاہوں کی کارکردگی کو نیا معیار دیا ہے اور ڈی پی ورلڈ کے قاسم انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل (QICT) نے عالمی معیار برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت نے طویل عرصے سے رکے ہوئے ڈریجنگ منصوبے کی منظوری دے دی ہے، جس سے بڑے جہازوں کی آمدورفت ممکن ہوگی اور اس کے نتیجے میں تجارتی حجم بھی بڑھائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نئے برتھس اور اسٹوریج سہولیات برآمدی صلاحیت میں نمایاں اضافہ کریں گی۔
چیئرمین پورٹ قاسم ریئر ایڈمرل (ر) معظم الیاس نے اس کامیابی کو افرادی قوت کی محنت کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ جدید ٹیکنالوجی اور اختراع نے پورٹ آپریشنز کو عالمی سطح میں شامل کرلیا ہے، یہ کامیابی پاکستان کو خطے کے ایک مستحکم لاجسٹکس حب کے طور پر تسلیم کراتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی، گوادر اور پورٹ قاسم مل کر ایک جدید سمندری مثلث تشکیل دے رہے ہیں، بہتر کارکردگی سے درآمدات اور برآمدات کی لاگت میں کمی واقع ہوگی۔
چیئرمین پورٹ قاسم نے کہا کہ عالمی سطح پر یہ کامیابی مزید غیر ملکی سرمایہ کاری کو متوجہ کرے گی، پورٹ قاسم کی ترقی پاکستان کی بحری خوش حالی کے وژن کی عملی تعبیر ہے۔