مجھے کہا گیا وزن کم کرو، سرجری کراؤ: فائزہ حسن
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ فائزہ حسن نے اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں، ذاتی مشکلات اور شوبز میں درپیش بدنما رویوں (Body Shaming) پر کھل کر اظہارِ خیال کیا ہے۔
ایک نجی چینل کے ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے فائزہ حسن نے بتایا کہ میں نے شوبز میں آغاز چھوٹے چھوٹے کرداروں سے کیا، جس میں رحیم شاہ کے مشہور گانے کبھی پائل باجے کی ویڈیو بھی شامل ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ مجھے کیریئر کے دوران بار بار ریجیکشن کا سامنا رہا، ایسا وقت بھی آیا جب مجھے کہا گیا کہ اپنی ناک کی پلاسٹک سرجری کرواؤ حالانکہ میں بہت دُبلی تھی، پھر بھی لوگ کہتے تھے وزن کم کرو، آج جب اپنے پرانے ڈرامے دیکھتی ہوں تو لگتا ہے میں تو بالکل فٹ تھی۔
شوبز میں حُسن کے معیار پر بات کرتے ہوئے انہوں نے مثال دی کہ یہ بالکل مارکیٹنگ جیسا ہے، جیسے آپ مارکیٹ سے صابن خریدتے ہیں جس کی پیکنگ بہت اچھی لگتی ہے، لیکن اگر استعمال کے بعد وہ اچھا نہ لگے تو آپ دوبارہ نہیں خریدتے، اداکاری بھی ایسی ہے، خوبصورتی شاید ایک بار کام دلا دے، مگر بار بار موقع صرف اچھی پرفارمنس ہی دلاتی ہے۔
فائزہ حسن نے مزید بتایا کہ میں بہت کم ڈراموں میں کام کرتی ہوں، میں زیادہ پراجیکٹس اس لیے نہیں کرتی کیونکہ اتنی صلاحیت نہیں ہے کہ سخت گرمی میں اتنی محنت کروں اور ڈرامہ کامیاب بھی نہ ہو، میں صرف وہ کردار قبول کرتی ہوں جو میرے دل کو چھو جائیں۔
گفتگو کے دوران انہوں نے یکطرفہ محبت کا ذکر بھی کیا اور مسکراتے ہوئے اعتراف کیا کہ ہاں، یکطرفہ محبت ہوتی ہے، میرے ساتھ کئی بار ہوا، پہلی بار جب میں 17 یا 18 سال کی تھی تو اپنے کالج کے ایک لڑکے کو پسند کیا، لیکن پھر مجھے لگا کہ میں ہر تین چار ماہ بعد کسی نہ کسی کو پسند کرنے لگتی تھی، اب تو گنتی بھی یاد نہیں۔
واضح رہے کہ فائزہ حسن پاکستان کی ورسٹائل اداکاراؤں میں شمار ہوتی ہیں، جنہوں نے اپنے منفرد انداز اور جاندار کرداروں سے ڈرامہ انڈسٹری میں نمایاں مقام بنایا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حسینہ واجد کیخلاف عدالت کا فیصلہ، سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم نے حامیوں کو کیا پیغام دیا؟
بنگلہ دیش کی برطرف وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے اپنے خلاف عدالتی فیصلے سے قبل اپنے حامیوں کے لیے ایک آڈیو پیغام جاری کیا۔
اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ محمد یونس کی عبوری حکومت عوامی لیگ کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکنا چاہتی ہے۔ سابق وزیراعظم نے الزام لگایا کہ ان پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں اور وہ ایسے فیصلوں کی پروا نہیں کرتیں۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش کی خصوصی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کو انسانیت کیخلاف جرائم کا مرتکب قرار دے دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: بنگلہ دیش کی خصوصی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کو انسانیت کیخلاف جرائم کا مرتکب قرار دے دیا
شیخ حسینہ نے کہا کہ عوامی لیگ نچلی سطح سے وجود میں آئی ہے اور یہ اقتدار کسی غاصب کی جیب سے نہیں ہے، لہذا جماعت کو ختم کرنا اتنا آسان نہیں۔
آڈیو پیغام میں انہوں نے نوبیل انعام یافتہ محمد یونس اور ان کی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ آئین کی خلاف ورزی کر کے منتخب نمائندوں کو زبردستی ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام خود انصاف کریں گے اور بنگلادیش کو درست سمت میں لائیں گے۔
انہوں نے اپنے حامیوں کو یقین دلایا کہ عدالت کا فیصلہ انہیں نہیں روک سکتا اور کہا کہ وہ اپنے ملک کے لوگوں کے لیے کام جاری رکھیں گی۔ شیخ حسینہ نے کہا، مجھے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، میں زندہ ہوں اور اللہ نے مجھے زندگی دی ہے، وہی اسے لے گا۔
یہ بھی پڑھیے: شیخ حسینہ کے خلاف متوقع فیصلے سے قبل ڈھاکا سمیت 3 اضلاع میں فوجی دستے تعینات
سابق وزیراعظم نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزامات کو بھی رد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 10 لاکھ روہنگیا پناہ گزینوں کو تحفظ دیا اور اب ان پر اسی کے برعکس الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔
شیخ حسینہ نے حامیوں کو بتایا کہ لوگ ان کے احتجاج کی کال پر فوری ردعمل دے چکے ہیں اور عوام نے ان پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے والدین، بہن بھائیوں کو کھو چکی ہیں اور ان کا گھر بھی جلایا گیا، لیکن وہ عوام کی بھلائی کے لیے کام جاری رکھیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنگلہ دیش شیخ حسینہ واجد