غزہ معاملے پر ٹرمپ نے جن 20 نکات کا اعلان کیا ہے وہ ہمارے نہیں ہیں: اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
( ویب ڈیسک )وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جن 20 نکات کا اعلان کیا ہے وہ ہمارے نہیں ہیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے غزہ معاملے کے لیے اہم نکات پیش کیے، غزہ میں جنگ بندی کے لیے صدر ٹرمپ کی آرا کا خیر مقدم کیا گیا۔
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ سے غزہ میں جنگ بندی کے ایک نکاتی ایجنڈے پر بات ہوئی، غزہ میں مکمل جنگ بندی ضروری ہے۔
نائٹ شفٹ میں کام کرنے والوں کو گردے کی پتھری کا زیادہ خطرہ ؛ تحقیق سامنے آگئی
انہوں نے کہا کہ غزہ میں امن قائم کرنے کے لیے یو این ناکام ہو چکا، غزہ میں لوگ بھوک سے فوت ہو رہے ہیں، فلسطین اور غزہ کا مسئلہ سب سے زیادہ تکلیف دہ ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ، یورپی یونین اور دوسرے عالمی ادارے غزہ میں خونریزی بند کرانے میں ناکام ہو چکے ہیں، وزیر اعظم نے یو این اسمبلی میں اسرائیل کا نام لے کر مذمت کی۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ہمارے کہنے پر غزہ کے 20 نکاتی ڈرافٹ سے اسرائیل کا نام نکالا گیا : اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہمارے کہنے پر غزہ کے 20 نکاتی ڈرافٹ سے اسرائیل کا نام نکالا گیا ہے، رات ایک بجے مسودے کو حتمی شکل دی گئی تھی۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم نے کہا کہ ٹرمپ نے غزہ معاملے کے لیے اہم نکات پیش کیے تھے۔ نائب وزیراعظم نے کہا ہے کہ فلسطین غزہ کا معاملہ سب سے زیادہ تکلیف دہ ہے، مشترکہ بیان میں کہا گیا تھا کہ مغربی کنارہ غزہ کا حصہ ہوگا۔ غزہ میں امن معاہدے سے متعلق انہوں نے بتایا کہ جب ہمیں 20 نکاتی ایجنڈا دیا گیا تو اسلامی ممالک کی طرف سے ہم نے ترمیم شدہ 20 نکاتی پلان دیا لیکن جو 20 نکاتی ڈرافٹ فائنل ہوا اس میں تبدیلیاں کی گئیں اور 20 نکاتی ڈرافٹ میں تبدیلیاں ہمیں قبول نہیں۔ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ مشترکہ بیان میں غزہ میں امن کے لیے صدر ٹرمپ کی کوششوں کا خیر مقدم کیا گیا، یہ ہمارا ذاتی مسئلہ نہیں ہے، اسلامی ممالک کی ذمے داری ہے، 8 ممالک کے وزرائے خارجہ اور صدر ٹرمپ کی ٹیم کے درمیان ملاقات ہوئی، امریکی صدر نے ٹیم سے کھل کر بات کی۔ فلسطین سے متعلق ہماری وہی پالیسی ہے جو قائد اعظم کی تھی۔ ملکوں کی طرف سے 20 نکاتی ڈرافٹ تیار کیا گیا جن پر آٹھ ممالک کے ورزائے خارجہ نے مشترکہ بیان جاری کیا جن میں ہمارے اکثر نکات مان لئے گئے ہیں۔ قومی اسمبلی سے خطاب میں اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ، یورپی یونین اور دوسرے عالمی ادارے غزہ میں خونریزی بند کرانے میں ناکام ہوچکے ہیں، جنگ زدہ علاقے میں لوگ بھوک سے فوت ہو رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیل کا نام لے کر سخت مذمت کی تھی۔ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ چین ہمارا سدا بہار دوست ہے، ہماری آزاد خارجہ پالیسی میں چین کو کلیدی حیثیت ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے دہائیوں سے تعلقات ہیں، پاکستان اور سعودی عرب میں دفاعی معاہدہ اچانک نہیں ہوا ہے بلکہ اس پر طویل عرصے سے کام ہورہا تھا۔ نائب وزیر اعظم نے مزید کہا ہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہیں، اسرائیل نے فلوٹیلا کی 22 کشتیاں قبضے میں لے کر لوگوں کو گرفتار کیا ہے جس میں کچھ پاکستانی بھی گرفتار ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اطلاع کے مطابق سابق سینیٹر مشتاق احمد بھی تحویل میں لیے جانے والوں میں شامل ہیں، بااثر یورپی ملک سے مشتاق احمد کی رہائی کی بات کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ فلوٹیلا میں شامل مزید پاکستانیوں کی بحفاظت واپسی کے لیے کوشاں ہیں۔