Nawaiwaqt:
2025-10-04@14:06:41 GMT
اساتذہ کے تبادلوں کیلئے موصول درخواستوں میں سے 46 ہزار مسترد
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
پنجاب بھر میں اساتذہ کے تبادلوں کیلئے موصول ہونے والی 56 ہزار درخواستوں میں سے 46 ہزار کو مسترد کر دیا گیا ۔محکمہ سکول ایجوکیشن کے مطابق 28 ہزار اساتذہ کی درخواستیں آن لائن نظام میں منتخب ہی نہیں ہو سکیں، جبکہ 18 ہزار درخواستیں مسترد کی گئیں۔محکمہ تعلیم کے ذرائع کے مطابق تبادلوں کیلئے صرف ساڑھے 9 ہزار اساتذہ کی درخواستیں منظور کی گئیں، اب تک صرف 162 اساتذہ کی درخواستیں منظور کی جا چکی ہیں۔محکمہ سکول ایجوکیشن کو تبادلوں کیلئے کل 56 ہزار درخواستیں موصول ہوئی تھی، 6 ستمبر تک منتخب ہونے والے ساڑھے 9 ہزار اساتذہ کے کوائف کی تصدیق کی جائے گی، تصدیق کے بعد تبادلوں کے آرڈرز 15 اکتوبر کو جاری کئے جائیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: تبادلوں کیلئے
پڑھیں:
سردیوں کی غیر معمولی لہر کیلئے تیار ہو جائیں
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 اکتوبر2025ء ) سردیوں کی غیر معمولی لہر کیلئے تیار ہو جائیں، اکتوبر سے دسمبر 2025 کے درمیان بحرالکاہل میں ’لا نینا‘ بننے کے 71 فیصد امکانات، پاکستان اور بھارت میں شدید ٹھنڈ پڑنے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق ماہرین موسمیات کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ہ اس سال کے آخر تک ’لا نینا‘ کے حالات پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس کی وجہ سے موسم کا پیٹرن متاثر ہوگا اور اس سے پاکستان اور بھارت میں شدید ٹھنڈ پڑ سکتی ہے۔ اکتوبر سے دسمبر 2025 کے درمیان ’لا نینا‘ بننے کے 71 فیصد امکانات ہیں۔ یہ امکان دسمبر 2025 سے فروری 2026 کے درمیان تھوڑی گھٹ کر 54 فیصد ہو سکتی ہے۔ بحرالکاہل کا درجہ حرارت پہلے ہی معمول سے ٹھنڈا ہے۔ اگر یہ -0.5 ڈگری سینٹی گریٹ سے نیچے تین سہ ماہی تک بنا رہتا ہے تو لا نینا کے بن چکنے کا اعلان کر دیا جائے گا۔(جاری ہے)
بحرالکاہل کا ٹھنڈا ہونا عالمی موسم کو متاثر کرے گا۔ یہ کڑاکے کی ٹھنڈ اور ہمالیائی علاقوں میں زیادہ برفباری لا سکتا ہے۔ دوسری جانب پی ڈی ایم اے پنجاب نے صوبے کے بالائی علاقوں میں بارشوں کا الرٹ جاری کردیا، اس حوالے سے ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ 5 سے 7 اکتوبر تک پنجاب کے بیشتر اضلاع میں شدید طوفانی بارشوں کی پیشگوئی ہے، دریاؤں کے بالائی حصوں میں بارشوں کا امکان ہے، جس کے پیش نظر ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کی طرف سے صوبہ بھر کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو الرٹ رہنے کی ہدایات کی گئی ہے، وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت کے تحت ضلعی انتظامیہ کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ رواں سال مون سون کے دوران ملک بھر میں معمول سے 23 فیصد زائد بارشیں ریکارڈ کی گئیں۔ دوسری طرف محکمہ موسمیات کی طرف سے پری ونٹر بارشوں میں کمی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے اور اس کی بنیادی وجہ موسمی پیٹرن میں تیزی سے آنے والی تبدیلیاں قرار دی گئی ہیں، جس کی وجہ سے اس سال سردیوں کے آغاز میں بارشیں کم ہوں گی مگر سردیوں کے اختتام پر زیادہ بارشیں متوقع ہیں، محکمہ موسمیات نے اس صورت حال کو موسمیاتی تبدیلیوں کا تسلسل قرار دے دیا۔ محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر عبدالعزیز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی سردیوں کے دوران برفباری کم ہو سکتی ہے، اگر برفباری کم ہوئی تو اس کا اثر اگلے سال کے مون سون پر پڑے گا اور امکان ہے کہ آئندہ مون سون کی شدت زیادہ ہو کیوں کہ موسمی پیٹرن میں تیزی سے ہونے والی تبدیلیاں ملک کے مختلف حصوں میں بارش اور برفباری کے نظام کو متاثر کر رہی ہیں۔