سید علی شاہ گیلانی کی بیوہ کا مکان قرق کرنا خلاف انسانیت ہے، محبوبہ مفتی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
پی ڈی پی کی صدر نے کہا کہ کشمیریوں نے ہندوستان کیساتھ رہنے کو ترجیح دی تھی، پاکستان کیخلاف جاکر ہندوستان کیساتھ الحاق کیا اور آج اس کشمیر کو ایک جیل خانے میں تبدیل کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلٰی اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے صدر محبوبہ مفتی نے مرحوم آزادی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی کے رہائشی مکان کو قرق کرنے پر حکومت کی سخت نقطہ چینی کی۔ انہوں نے کہا کہ سید علی شاہ گیلانی کے انتقال کے بعد قرق کئے گئے مکان میں مرحوم کی اسی سالہ بیوہ رہائش پذیر ہے، کم سے کم سرکار کو اس کا لحاظ کرنا چاہئے تھا۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ حکومت کو مرحوم سید علی گیلانی کے ساتھ اختلافات ہوسکتے ہیں ان کے خیالات کے ساتھ اختلافات ہو سکتے ہیں لیکن اس کی سزا ان کی معمر بیوہ کو نہیں دینی چاہیئے، یہ قدم انسانیت کے خلاف ہے۔ محبوبہ مفتی نے اپنی پارٹی اور سخت گیر ہندو تنظیم کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ جیسے پی ڈی پی کو آر ایس ایس کی پالیسی کے ساتھ اتفاق نہیں ہے اسی طرح مودی حکومت کو سید علی گیلانی کے خیالات کے ساتھ اختلافات ہو سکتے ہیں مگر ان کے مکان کو بھی مجرم بنا دینا کہاں کی انسانیت ہے۔
پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے "کشمیر کے ساتھ سخت گیر پالیسی کا مظاہرہ" کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کشمیر کے اسکولوں کو اٹیچ کیا گیا، فلاح عام ٹرسٹ پر پابندی عائد کی، ملازمین کی نوکریاں چھین لی جاتی ہیں، ملی ٹنٹس کے گھر کو بارود سے اڑایا جا رہا ہے، آئے روز مکانات کو اٹیچ کیا جاتا ہے جیسے سید علی شاہ گیلانی کے گھر کو اٹیچ کیا گیا۔ انہوں نے ایک بار پھر مذاکرات کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ بات چیت ہر مسئلہ کا واحد حل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے ہندوستان کے ساتھ رہنے کو ترجیح دی تھی، پاکستان کے خلاف جا کر ہندوستان کے ساتھ الحاق کیا اور آج اس کشمیر کو ایک جیل خانے میں تبدیل کیا گیا ہے اور یہاں کی عوام کو مجرموں سا سلوک کیا جاتا ہے۔
پی ڈی پی کی صدر نے انتباہ کیا کہ حکومت کی اس سخت گیر پالیسی کے اچھے نتائج سامنے نہیں آ سکتے ہیں، اس سے دوریاں کم نہیں بلکہ مزید بڑھ جاتی ہیں اس سے آنے والے وقت میں مفاہمت کی گنجائش باقی نہیں رہے گی۔ محبوبہ مفتی نے ان باتوں کا اظہار جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں ایک تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کے دوران کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سید علی شاہ گیلانی محبوبہ مفتی نے گیلانی کے پی ڈی پی کے ساتھ کیا گیا کہا کہ
پڑھیں:
برداشت کے رویوں کو فروغ د یئے بغیر معاشرتی ہم آہنگی ممکن نہیں: چیئرمین سینٹ
اسلام آباد (خبر نگار) چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ برداشت کے رویوں کو فروغ د ئیے بغیر معاشرتی ہم آہنگی ممکن نہیں ہے۔ اتوار کو عالمی یومِ برداشت کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں چیئرمین سینٹ نے کہا کہ انتہا پسندی، عدم برداشت اور نفرت انگیزی کے خلاف تمام طبقات کو مشترکہ طور پر اکٹھا ہونا ہو گا تاکہ ملک میں پائیدار امن اور استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔ دریں اثناء چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی مرحوم سینیٹر عرفان الحق صدیقی کے انتقال پر تعزیت کے لیے ان کے گھر پہنچے۔ چیئرمین سینٹ نے مرحوم کے انتقال پر گہرے رنج و افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹر عرفان الحق صدیقی کی قومی، سیاسی، سماجی اور پارلیمانی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ انہوں نے مرحوم کے ایصالِ ثواب، بلندی درجات اور پسماندگان کے لیے صبرِ جمیل کی دعا بھی کی۔ سید یوسف رضا گیلانی نے لواحقین کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وہ اس غم میں اہلِ خانہ کے ساتھ برابر کے شریک ہیں۔