Jasarat News:
2025-10-04@13:57:09 GMT

۔3 روزہ کیچ کلچرل فیسٹیول میں 54 لاکھ روپے کی کتابیں فروخت

اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک)بلوچستان کے ضلع کیچ میں تین روزہ”کیچ کلچرل فیسٹیول میں 54 لاکھ روپے کی ریکارڈ کتابیں فروخت ہوئیں۔کیچ کے ضلعی ہیڈکوارٹر تربت میں ضلعی انتظامیہ کے زیراہتمام منعقدہ کلچرل فیسٹیول اختتام پذیر ہوگیا۔فیسٹیول میں ملک اور بلوچستان کے مختلف حصوں سے ادیبوں، دانشوروں، شعرا اور فنکاروں کے علاوہ بڑی تعداد میں مرد اور خواتین، طلبہ و طالبات اور دیگر شہریوں نے شرکت کی۔فیسٹیول میں ثقافتی اسٹالز کے علاوہ کشیدہ کاری، فن پاروں اور قدیم ورثہ کی نمائش کا بھی انعقاد کیا گیا۔فیسٹیول انتظامیہ کے مطابق تین روزہ فیسٹیول کے دوران 54 لاکھ روپے کی کتابیں فروخت ہوئیں جن میں زبان وادب، تاریخ، سائنس، جدید علوم اور شاعری کے مجموعے سمیت دیگر کتابیں شامل ہیں جبکہ تقریباً 26 لاکھ روپے کی فوڈ اسٹالز اور دیگر اشیافروخت ہوئیں۔شرکا نے فیسٹیول کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس ثقافتی ایونٹ کے ذریعے اپنی خوبصورت ثقافت، شاندار تاریخ، قدیم تہذیب اور روایات کو زندہ رکھا۔

مانیٹرنگ ڈیسک گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: لاکھ روپے کی فیسٹیول میں

پڑھیں:

کراچی: متنازعہ پلاٹ پر سکول کی تعمیر، 3 کروڑ 35 لاکھ روپے سرکاری خزانے سے ضائع

عاجزجمالی: آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ ایک چشم کشا رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کراچی کے علاقے قائد آباد، خلد آباد میں ایک متنازعہ پلاٹ پر اسکول کی غیر قانونی تعمیر کے باعث سرکاری خزانے کو 3 کروڑ 35 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ عمارت محکمہ ایجوکیشن ورکس کی نگرانی میں تعمیر کی گئی، باوجود اس کے کہ آڈیٹر جنرل نے ابتدائی مراحل میں ہی تعمیراتی کام پر اعتراض اٹھایا تھا۔

پی آئی اے کا برطانیہ کیلئے 5سال بعدفضائی آپریشن کا باضابطہ اعلان

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسکول کی تعمیر کے لیے 2 کروڑ 26 لاکھ روپے کی غیر قانونی ادائیگی ایم ایس فرح الیکٹرک سروس کو کی گئی، حالانکہ پلاٹ کی قانونی حیثیت واضح نہیں تھی۔ اسکول کی تعمیر مکمل ہونے تک مجموعی طور پر 3 کروڑ 35 لاکھ روپے خرچ کیے جا چکے تھے۔

اسکول کی تعمیر کے دوران آڈیٹر جنرل کو بتایا گیا تھا کہ پلاٹ کے کاغذات ڈپٹی کمشنر ملیر کے نام پر ہیں، مگر جنوری 2024 میں اسکول انتظامیہ عدالت میں پلاٹ سے متعلق کوئی دستاویزی ثبوت پیش نہ کر سکی۔ نتیجتاً، پلاٹ کے اصل مالک نے معاملہ عدالت میں لے جا کر قانونی کارروائی شروع کر دی۔

سیاسی حالات اور مہنگائی نے بہت کچھ بدل دیا: گورنر سندھ

رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ آڈیٹر جنرل کے اعتراضات کے باوجود محکمہ ایجوکیشن ورکس نے تعمیراتی کام جاری رکھا اور مکمل بجٹ بھی خرچ کر دیا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومتی قواعد و ضوابط کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی۔آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اپنی رپورٹ میں اس معاملے کو سرکاری خزانے کے زیاں سے تعبیر کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو سفارش کی ہے کہ ذمہ دار افسران و اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ ایسے اقدامات کو روکا جا سکے۔

پنجاب میں فیڈ ملز پر گندم کے استعمال پر پابندی، دفعہ 144 نافذ

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے دوران مثبت رجحان
  • کراچی: متنازعہ پلاٹ پر سکول کی تعمیر، 3 کروڑ 35 لاکھ روپے سرکاری خزانے سے ضائع
  • سونے کی فی تولہ قیمت 4 لاکھ 7 ہزار 778 روپے پر برقرار
  • ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی میں کروڑوں روپے کے گھپلے بے نقاب
  • اے این ایف کی کارروائیاں، خاتون سمیت 9 ملزمان گرفتار، 22 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی منشیات برآمد
  • سرکاری حج اسکیم کے تحت دوسری قسط بروقت جمع نہ کروانے والے افراد حج پر نہیں جاسکیں گے
  • دبئی کے کیفے میں دنیا کا مہنگا ترین کافی کپ فروخت، نیا عالمی ریکارڈ قائم
  • مسلسل اضافے کے بعد سونے کی فی تولہ قیمت میں کمی آگئی
  • بلوچستان ، خشخاش کی نقل و حمل، خرید و فروخت پر پابندی عاید