شعیب ملک اور ثنا جاوید کی علیحدگی کی افواہیں گردش کرنے لگیں
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
سابق کرکٹر شعیب ملک اور ان کی تیسری اہلیہ اداکارہ ثنا جاوید ایک بار پھر سوشل میڈیا پر موضوعِ گفتگو بن گئے ہیں، جہاں ان کی ازدواجی زندگی سے متعلق افواہیں گردش کر رہی ہیں۔
حال ہی میں وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں شعیب ملک اور ثنا جاوید کو ایک عوامی تقریب میں موجود دیکھا گیا، تاہم وہ ایک دوسرے سے فاصلے پر بیٹھے اور کم بات چیت کرتے نظر آئے۔ اس ویڈیو کے بعد سوشل میڈیا پر “ایک اور بریک اپ راستے میں؟” جیسے تبصرے تیزی سے پھیلنے لگے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ شعیب ملک اور ثنا جاوید کے درمیان تعلقات میں تناؤ ہے اور امکان ہے کہ یہ رشتہ بھی جلد ختم ہوجائے گا۔ تاہم اب تک دونوں میں سے کسی نے بھی ان خبروں پر کوئی ردِعمل نہیں دیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ حالیہ دنوں شعیب اور ثنا نے انسٹاگرام پر علیحدہ علیحدہ تصویریں شیئر کیں جو بظاہر ایک ہی غیر ملکی مقام پر لی گئی لگتی ہیں۔ ان تصاویر میں دونوں کو سیاہ اور سفید لباس میں دیکھا گیا، جس سے بعض صارفین نے اندازہ لگایا کہ وہ اکٹھے وقت گزار رہے ہیں۔
ان افواہوں نے بھی اس جوڑی کے مداحوں کو الجھن میں مبتلا کر دیا ہے، اور سوشل میڈیا پر یہ بحث جاری ہے کہ آیا شعیب اور ثنا کے درمیان واقعی اختلافات موجود ہیں یا یہ صرف بے بنیاد قیاس آرائیاں ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شعیب ملک اور ثنا جاوید اور ثنا
پڑھیں:
عالمی دباؤ سے نکلنے کیلئے اسرائیل نے امریکی سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو خریدنا شروع کر دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ میں جاری مظالم کے باعث بڑھتی ہوئی عالمی مخالفت اور دباؤ سے نکلنے کے لیے اسرائیل نے امریکی سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو خریدنا شروع کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکومت انفلوئنسرز کو سوشل میڈیا پر اسرائیل کے حق میں مواد شیئر کرنے کے عوض فی پوسٹ سات ہزار ڈالر تک ادا کر رہی ہے۔ امریکی فارن ایجنٹس رجسٹریشن ایکٹ کی دستاویزات سے انکشاف ہوا ہے کہ یہ فنڈنگ حکومتِ اسرائیل ہیوس (Havas) میڈیا گروپ کے ذریعے کر رہی ہے، اور نو لاکھ ڈالر کے ابتدائی بجٹ کا نصف حصہ امریکی انفلوئنسرز کی بھرتی اور تربیت پر خرچ کیا جا رہا ہے۔
اسرائیل نے ٹرمپ کے سابق ڈیجیٹل کیمپین اسٹریٹجسٹ بریڈ پارسکیل کو بھی ماہانہ 15 لاکھ ڈالر پر مقرر کیا ہے تاکہ وہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے ہزاروں اسرائیل نواز پیغامات تیار کریں۔
گزشتہ ہفتے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے امریکا کے دورے کے دوران نیویارک میں امریکی انفلوئنسرز کے ایک گروپ سے ملاقات کی، جہاں ان سے پوچھا گیا کہ وہ اسرائیل کی کم ہوتی حمایت کو دوبارہ کیسے حاصل کریں گے۔ جواب میں نیتن یاہو نے کہا کہ “ہمیں مقابلہ کرنا ہوگا، اور ہم اپنے انفلوئنسرز کے ذریعے یہ مقابلہ کریں گے۔”