بھارتی دارالحکومت دہلی کے اسٹیڈیم میں آوارہ کتوں کا راج، دو مہمان کوچز کو کاٹ لیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
ایک جانب بھارت اولمپکس کی میزبانی کے خواب دیکھ رہا ہے اور دوسری جانب ورلڈ پیرا ایتھلیٹکس کے دوران دو غیرملکی کوچز کو آوارہ کتوں نے کاٹ لیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی دہلی کے جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں آوارہ کتوں کا راج قائم ہوگیا ہے۔
ورلڈ پیرا ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے دوران ایک بار پھر کتوں کے حملوں نے انٹرنیشنل ایونٹ کی ساکھ پر سوالات اٹھا دیے۔
رپورٹس کے مطابق بھارت میں جاری ورلڈ پیرا ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے دوران دو الگ الگ واقعات میں آوارہ کتوں نے دو مہمان کو چز پر حملہ کردیا۔
کینیا کے کوچ ڈینیس موانزو اور جاپان کے اسسٹنٹ کوچ میکو اوتوماستو کتوں کے حملے اور کاٹنے سے زخمی ہوگئے۔
رپورٹس کے مطابق یہ چیمپئن شپ کے آغاز سے اب تک کتوں کے حملوں کا پانچواں واقعہ ہے۔
اس سے قبل ایک سکیورٹی گارڈ اور دو بھارتی شہری بھی کتوں کے حملوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: آوارہ کتوں کتوں کے
پڑھیں:
بھارتی کپتان شبمن گل جنوبی افریقا کیخلاف میچ کے دوران شدید انجری کا شکار، آئی سی یو میں داخل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارتی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شبمن گل میچ کے دوران شدید انجری کا شکار ہونے کے بعد اسپتال میں داخل کر دیے گئے ہیں، جس سے جنوبی افریقہ کے خلاف جاری پہلے ٹیسٹ میں بھارت کو بڑا دھچکا پہنچا ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ باقی میچ میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ کے دوسرے روز شبمن گل صرف 4 رنز بنانے کے بعد اچانک میدان چھوڑ گئے اور فوری طور پر اُنہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ جنوبی افریقی اسپنر سائمن ہارمر کی گیند پر سویپ شاٹ کھیلنے کی کوشش کے دوران اُن کی گردن میں شدید کھچاؤ محسوس ہوا، جس کے بعد ڈریسنگ روم میں ابتدائی طبی امداد کے طور پر انہیں گردن کا کالر لگایا گیا۔
شبمن گل کو بیٹنگ کے بعد گردن میں سخت درد اور حرکت میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا، جس پر ٹیم مینجمنٹ نے انہیں مزید معائنے کے لیے اسپتال بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ ہفتے کی شام انہیں سروائیکل کالر کے ساتھ اسپتال جاتے دیکھا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی کپتان اس وقت آئی سی یو میں زیرِ علاج ہیں، جہاں ڈاکٹرز ان کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔ انجری کی اصل نوعیت جاننے کے لیے مزید ٹیسٹ کیے جائیں گے، جس کے بعد ان کے علاج کے طریقہ کار اور آئندہ میچز میں شرکت سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔