شکارپور کے قریب قومی شاہراہ بائی پاس پر افسوسناک حادثے نے کئی گھروں کا سکون چھین لیا۔

تیز رفتار ٹرک نے سڑک کنارے سوئے ہوئے مزدوروں کو روند ڈالا۔ دل خراش واقعے میں 7 افراد موقع پر جاں بحق ہوگئے جبکہ 6 افراد شدید زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر سول اسپتال منتقل کیا گیا۔

اسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے، جنہیں بہتر علاج کے لیے دیگر شہروں کے اسپتالوں میں ریفر کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

پولیس کے مطابق حادثے کا شکار افراد محنت کش تھے جو دن بھر کام کے بعد سڑک کنارے آرام کر رہے تھے۔ اسی دوران سبزی سے لدا ایک تیز رفتار ٹرک بے قابو ہوکر مزدوروں پر چڑھ دوڑا۔  حادثے کے بعد علاقے میں کہرام مچ گیا اور شہری بڑی تعداد میں موقع پر پہنچ گئے۔

پولیس حکام نے جائے وقوع پر پہنچ کر ٹرک کو تحویل میں لے لیا جبکہ ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا، جس کی تلاش جاری ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد سے حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آنے کا امکان ظاہر کرتا ہے، تاہم مکمل تحقیقات کے بعد ہی حتمی وجوہات سامنے آئیں گی۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

کیا سیڑھیاں چڑھتے ہوئے دل کی رفتار بڑھ جانا خطرناک ہے؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 اکثر لوگ سیڑھیاں چڑھتے وقت اچانک دل کی دھڑکن تیز ہونے یا سانس پھولنے کا تجربہ کرتے ہیں، یہ عارضی کیفیت عام طور پر تشویش کی بات نہیں ہوتی، تاہم کچھ صورتوں میں یہ علامات کسی اندرونی بیماری کی نشاندہی بھی کر سکتی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سیڑھیاں چڑھنا سپاٹ زمین پر چلنے کے مقابلے میں زیادہ توانائی کا متقاضی عمل ہے۔ اس دوران ٹانگوں اور رانوں کے پٹھے اضافی آکسیجن مانگتے ہیں، جس کے باعث دل خون کو زیادہ تیزی سے پمپ کرتا ہے تاکہ جسمانی ضرورت پوری ہو سکے۔ یہی وجہ ہے کہ دل کی دھڑکن اچانک تیز ہو جاتی ہے۔ عموماً یہ کیفیت ایک سے دو منٹ میں خود بخود معمول پر آجاتی ہے۔

تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جسمانی طور پر متحرک افراد، جو روزانہ چہل قدمی یا جاگنگ جیسی ورزشیں کرتے ہیں، انہیں سیڑھیاں چڑھتے وقت دھڑکن تیز ہونے کا احساس کم ہوتا ہے۔ اس کے برعکس، کم فعال افراد میں معمولی سرگرمی پر بھی دل کی دھڑکن 30 سے 40 فیصد زیادہ بڑھ سکتی ہے۔

ماہرین کے مطابق طرزِ زندگی اور ماحول بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ذہنی دباؤ یا انزائٹی کی حالت میں جسم adrenaline خارج کرتا ہے، جو دل کی رفتار بڑھا دیتا ہے۔ کیفین کا زیادہ استعمال اور جسم میں پانی کی کمی بھی اسی کیفیت کو مزید بڑھا سکتی ہے۔

البتہ کچھ افراد کے لیے یہ علامت کسی پوشیدہ بیماری کا عندیہ ہو سکتی ہے۔ خون کی کمی، تھائی رائیڈ کے مسائل، ہائی بلڈ پریشر یا دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی جیسی حالتوں میں مریض معمولی سیڑھیاں چڑھنے پر بھی غیرمعمولی تھکن اور دھڑکن میں تیزی محسوس کرتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر دھڑکن طویل وقت تک تیز رہے، سانس لینے میں دشواری ہو یا سینے میں درد محسوس ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ ورنہ بیشتر صحت مند افراد کے لیے یہ جسم کا بالکل معمول ردِعمل ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • ہری پور ؛ تیز رفتار مسافر بس پل سے نیچے جا گری
  • شکارپور :بے قابو ٹرک سڑک کنارے سوئے مزدوروں پر چڑھ دوڑا ، 7 جاں بحق، 6 زخمی
  • شکارپور: تیز رفتار گاڑی نے سوئے افراد کو کچل دیا، 5 بچوں سمیت 8 جاں بحق، 5 زخمی
  • شکارپور میں  تیز رفتار ٹرک سڑک کنارے سوئے مزدوروں پر چڑھ دوڑا، 7 جاں بحق
  • شکارپور میں ٹرک حادثہ، 7 جاں بحق، 6 زخمی
  • شکارپور: تیز رفتار گاڑی نے سوئے افراد کو کچل دیا، 5 بچوں سمیت 8 جاں بحق
  • کیا سیڑھیاں چڑھتے ہوئے دل کی رفتار بڑھ جانا خطرناک ہے؟
  • اوتھل میں مسافر کوچ اور ٹرک کے درمیان خوفناک تصادم، 6 افراد جاں بحق
  • لسبیلہ، مسافر کوچ اور ٹرک میں ٹکر سے 6 افراد جاں بحق، 17 زخمی