روس پر پابندی لگی تھی تو اسرائیل پر کیوں نہیں؟ قانونی ماہرین کا اسرائیلی فٹ بالز کلبز پر پابندی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
یورپ کے 30 سے زائد قانونی ماہرین نے یورپی فٹبال تنظیم یوئیفا سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل اور اس کے کلبز کو بین الاقوامی مقابلوں سے خارج کیا جائے۔
جمعرات کو یوئیفا کے صدر الیگزینڈر سیفرین کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا کہ اسرائیل پر پابندی لگانا انتہائی ضروری ہے۔ خط میں بتایا گیا کہ اکتوبر 2023 سے اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں کم از کم 421 فلسطینی فٹبالرز جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ غزہ کی فٹبال انفراسٹرکچر کو منظم طریقے سے تباہ کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اطالوی فٹبال کوچز ایسوسی ایشن کا اسرائیل کو عالمی مقابلوں سے معطل کرنے کا مطالبہ
ماہرین کے مطابق اسرائیلی اقدامات نے ایک پوری نسل کے کھلاڑیوں کو ختم کردیا ہے اور فلسطینی کھیلوں کے ڈھانچے کو مٹا کر رکھ دیا ہے۔
خط پر دستخط کرنے والوں میں لیمکن انسٹی ٹیوٹ برائے انسداد نسل کشی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایلیسا فون جوڈن-فورگی اور اقوام متحدہ کے سابق ماہرین شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یوئیفا کو اسرائیل کے جرائم کو جائز قرار دینے میں شریک نہیں ہونا چاہیے۔
اقوام متحدہ کے سابق اہلکار کریک موخیبر نے کہا کہ کسی ایسے ملک کو کھیلوں میں حصہ لینے کی اجازت دینا جو نسل کشی کر رہا ہے، دراصل اس کی معمول پر واپسی کو تسلیم کرنے کے مترادف ہے، جو ایک طرح کی شراکت داری ہے۔ انہوں نے جنوبی افریقہ کی مثال دی، جہاں دنیا نے نسل پرست نظام کو ختم کرنے کے لیے اسپورٹس بائیکاٹ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: فلسطین کے حق میں احتجاج، اٹلی پر اسرائیل کے خلاف میچ منسوخ کرنے کا دباؤ
ماہرین نے کہا کہ یوئیفا اور فیفا نے 2022 میں روس کو یوکرین پر حملے کے فوراً بعد عالمی فٹبال سے معطل کردیا تھا مگر اسرائیل کے معاملے میں دوہرے معیار اپنائے جا رہے ہیں۔
فلسطینی حامیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو عالمی فٹبال سے برسوں پہلے ہی نکال دینا چاہیے تھا کیونکہ اس کے کلبز غیر قانونی یہودی بستیوں میں قائم ہیں، جو فیفا کے قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل پابندی فٹ بال فسلطین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل پابندی فٹ بال
پڑھیں:
’چھپانے کو کچھ نہیں‘ ٹرمپ کا ریپبلکنز کو ایپسٹین فائلز جاری کرنے کے لیے ووٹ دینے کا مطالبہ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ کانگریس کی اُس کوشش کی حمایت کرتے ہیں جس کے تحت بدنام زمانہ مجرم جیفری ایپسٹین سے متعلق مزید سرکاری فائلز پبلک کرنے کے لیے اس ہفتے ایوانِ نمائندگان میں متوقع ووٹنگ کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا یوٹرن، میئر نیویارک ظہران ممدانی کی مدد کرنے کو تیار
ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ ہاؤس ریپبلکنز کو ایپسٹین فائلز جاری کرنے کے حق میں ووٹ دینا چاہیے، کیونکہ ہمارے پاس چھپانے کو کچھ نہیں۔ انہوں نے ایپسٹین سے متعلق تنازع کو ڈیموکریٹ دھوکا بھی قرار دیا۔
صدر ٹرمپ پر ناقدین الزام لگاتے رہے ہیں کہ وہ مبینہ طور پر فائلز کے اجرا میں رکاوٹ ڈال کر کچھ حقائق چھپانا چاہتے ہیں، تاہم ٹرمپ اس تاثر کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔ یہ معاملہ خود ریپبلکن پارٹی میں بھی اختلافات پیدا کرچکا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ میں جنگ بندی معاہدے میں کردار پر امیرِ قطر کا شکریہ
ریپبلکن رکنِ کانگریس تھامس میسی نے ABC کے پروگرام ’دس وِیک‘ میں کہا کہ ٹرمپ کی جانب سے ایپسٹین سے متعلق ڈیموکریٹس کے تعلقات کی نئی انکوائری کا حکم دینا شاید فائلز کو روکنے کی آخری کوشش ہو سکتا ہے۔ میسی اور ڈیموکریٹ رکنِ کانگریس ایپسٹین فائلز کو مکمل طور پر عوام کے سامنے لانے کی مہم کی قیادت کر رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایپسٹین فائلز