فلسطین کے حق میں احتجاج، اٹلی پر اسرائیل کے خلاف میچ منسوخ کرنے کا دباؤ
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
فلورنس میں اٹلی کی فٹبال ٹیم کے ٹریننگ سینٹر کے باہر فلسطین کے حق میں مظاہرہ کیا گیا، جس میں مظاہرین نے اسرائیل کے خلاف ہونے والے آئندہ ورلڈ کپ کوالیفائر میچ کی منسوخی کا مطالبہ کیا۔
اٹلی اور اسرائیل کا میچ 14 اکتوبر کو اڈینے (Udine) میں شیڈول ہے، تاہم یورپی فٹبال تنظیم (UEFA) اسرائیل کو غزہ پر جاری جنگ کے باعث معطلی کے امکان پر غور کر رہی ہے۔
???? BREAKING | ITALY
Major unions say over 1 million people joined protests and a nationwide strike after Israel’s flotilla raid — blocking ports, transport and airports in solidarity with Gaza.
(Source: Euronews / AA) pic.twitter.com/Sj2Pr5YPsD
— The Current Brief (@GlobalViewPk) October 4, 2025
مظاہرین نے فٹبال کمپلیکس کے سامنے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا ’آئیے صیہونیت کو مزاحمت کے ذریعے روکیں۔” ایک رہنما نے نعرہ لگاتے ہوئے کہا’آپ اب بھی اسرائیل جیسے صیہونی اور مجرمانہ ریاست کو کھیلنے کی اجازت کیسے دے سکتے ہیں؟‘۔
یہ احتجاج اس وقت زور پکڑ گیا جب بدھ کی رات اسرائیلی بحریہ نے ’گلوبل سُمود فلوٹیلا‘ کو روک کر اس کے کارکنان کو حراست میں لیا۔ اس واقعے کے بعد اٹلی کے مختلف شہروں میں درجنوں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
جمعے کے روز ملک کی سب سے بڑی مزدور یونینز کی کال پر عام ہڑتال کی گئی، جس کے نتیجے میں سینکڑوں ٹرینیں اور کئی پروازیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہوئیں جبکہ متعدد تعلیمی ادارے بند رہے۔
یہ بھی پڑھیں:’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ میں شامل آخری کشتی پر بھی اسرائیل کا قبضہ
واضح رہے کہ اگست میں اطالوی فٹبال کوچز ایسوسی ایشن (AIAC) نے بھی اسرائیل کو عالمی مقابلوں سے معطل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اٹلی اسرائیل صمود فلوٹیلا فٹبال ورلڈ کپذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اٹلی اسرائیل صمود فلوٹیلا فٹبال ورلڈ کپ
پڑھیں:
اپوزیشن اتحاد کا 27 ویں ترمیم کے خلاف پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاج
تحریک تحفظِ آئینِ پاکستان (ٹی ٹی اے پی) نے 27 ویں ترمیم کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کردیا مظاہرین کے بینرز پر درج نعرے ’آمریت مردہ باد، جمہوریت زندہ باد‘، ’27ویں ترمیم مستردٗ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اپوزیشن اتحاد، تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان (ٹی ٹی اے پی) نے 27 ویں ترمیم کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک کے سلسلے میں منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاج کیا۔
27ویں ترمیم کو 13 نومبر کو پارلیمنٹ سے منظور ہونے کے بعد قانون کا درجہ دیا گیا، جس پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے شدید تنقید کی گئی تھی،
اس قانون نے عدلیہ اور فوج میں بڑی ڈھانچہ جاتی تبدیلیاں متعارف کرائیں، جبکہ قانونی حلقوں، سابق اور موجودہ ججوں نے اسے عدلیہ کی آزادی پر حملہ قرار دیا۔
جمعہ کو ایک اجلاس میں تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان نے عہد کیا تھا کہ وہ آئین کو اس کی اصل شکل میں بحال کرنے کے لیے بھرپور احتجاج کرے گی، اسی منصوبے کے تحت آج اتحادی جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر جمع ہوئے اور احتجاج کیا۔
مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر درج تھا کہ ’آمریت مردہ باد، جمہوریت زندہ باد‘، ’27ویں ترمیم مسترد‘، اور ’عدلیہ کی غلامی عوام کی غلامی ہے‘۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے ارکان پارلیمنٹ ہاؤس سے سپریم کورٹ تک بھی احتجاجی مارچ کریں گے تاکہ 27ویں ترمیم کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا جا سکے۔
احتجاج میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے چیئرمین محمود خان اچکزئی، مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ اور ٹی ٹی اے پی کے وائس چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس، پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا، اور سابق قومی اسمبلی اسپیکر اسد قیصر شامل تھے۔
گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے ارکان صوبائی اسمبلی نے پنجاب اسمبلی سے چیئرنگ کراس تک مارچ کیا تاکہ 27 ویں ترمیم کی منظوری کے خلاف احتجاج درج کرایا جا سکے۔
گزشتہ ہفتے، تحریک تحفظ آئین پاکستان نے کہا تھا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں 27 ویں ترمیم کے خلاف قرارداد پیش کی جائے گی۔
گزشتہ سال اپریل میں قائم ہونے والی تحریک تحفظ آئین پاکستان، 6 اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد ہے، جس میں پی ٹی آئی بھی شامل ہے، جولائی میں اس نے اپنی تنظیمی ساخت کو باضابطہ شکل دی تھی اور حکومت مخالف تمام احتجاجی تحریکوں کے لیے مکمل حمایت کا اعلان کیا تھا۔