کراچی: اورنگی ٹاؤن سے اغوا ہونے والی 20 سالہ لڑکی ڈیڑھ سال بعد بازیاب
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
کراچی:
اورنگی ٹاؤن کی رہائشی 20 سالہ یسریٰ کو مبینہ اغوا کے ڈیڑھ سال بعد بازیاب کرالیا گیا۔
صوبائی وزیر ترقی نسواں سندھ شاہینہ شیر علی اور ایم کیو ایم پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی اعجاز الحق متاثرہ لڑکی کے گھر پہنچے اور یسریٰ اور اس کے اہلخانہ سے ملاقات کی۔
صوبائی وزیر شاہینہ شیر علی کے مطابق یسریٰ کو ڈیڑھ سال قبل ٹک ٹاک پر تعلق قائم ہونے کے بعد مبینہ طور پر اغوا کیا گیا تھا۔ اغواء کار حمزہ اور اس کی والدہ کی جانب سے مسلسل تشدد کے باعث یسریٰ شدید خوفزدہ رہی۔ متاثرہ لڑکی کے مطابق ملزم نے زبردستی جھوٹا نکاح نامہ بنوایا اور اسے مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بناتا رہا۔
شاہینہ شیر علی نے بتایا کہ یسریٰ نے موقع پاکر ڈیڑھ سال بعد اپنے رشتہ دار سے رابطہ کیا اور اپنے ساتھ ہونے والے ظلم کی اطلاع دی، جس پر مقامی ایم پی اے اعجاز الحق کی فوری کاوشوں سے لڑکی کو بازیاب کرایا گیا۔ پولیس نے ملزم حمزہ کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا ہے، جبکہ مزید تفتیش جاری ہے۔
صوبائی وزیر نے یقین دہانی کرائی کہ متاثرہ خاندان کو مکمل قانونی مدد فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین و بچیوں کے ساتھ مظالم کے خلاف سندھ حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی ہے اور ایسے جرائم میں ملوث افراد کو سخت سزائیں دی جائیں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈیڑھ سال
پڑھیں:
آج سے کراچی تا لاہور شروع ہونے والی شالیمار ایکسپریس میں نیا کیا ہے؟
پاکستان کے مصروف ترین ریلوے اسٹیشنوں میں سے ایک کراچی کینٹ اسٹیشن بالآخر وہ شکل اختیار کر چکا ہے جس کا مسافر برسوں سے انتظار کر رہے تھے۔
شہر کے مرکزی ریلوے اسٹیشن کو جدید، مسافر دوست سہولیات سے آراستہ کیا گیا ہے، جن کا افتتاح وزیراعظم شہباز شریف نے پیر کے روز کیا۔
یہ بھی پڑھیں:نئی شالیمار ایکسپریس کا افتتاح: حنیف عباسی نے مخالفین کے منہ بند کردیے، وزیراعظم شہباز شریف
اسٹیشن میں داخل ہوں تو تبدیلیاں فوراً محسوس ہوتی ہیں، 2 نئے سی آئی پی لاؤنجز اور 3 روشن، کشادہ ویٹنگ ہالز نے سفر کے تجربے کو خاصا سہل بنا دیا ہے۔
ایگزیکٹو معیار کے بنائے گئے واش رومز طویل سفر کرنے والوں کے لیے اضافی سہولت فراہم کرتے ہیں، اس کے علاوہ 4 نئی نصب شدہ ایلیویٹرز نے بزرگ مسافروں، بچوں والے خاندانوں اور بھاری سامان اٹھانے والے مسافروں کی مشکل بھی کم کردی ہے۔
مسافر اب کراچی کینٹ اسٹیشن پر نئے سی آئی پی لاؤنجز صرف 300 روپے میں استعمال کرسکتے ہیں، جہاں آرام دہ نشستوں کے ساتھ چائے، اسنیکس اور دیگر ریفریشمنٹس دستیاب ہوں گی۔
ہر مسافر 3 گھنٹے تک لاؤنج کی اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکے گا۔
مسافروں کی رہنمائی کے لیے انفارمیشن ڈیسک کو جدید انداز میں دوبارہ ترتیب دیا گیا ہے، سب سے نمایاں تبدیلی ڈیجیٹل کمپلینٹ سسٹم ہے، جس کے ذریعے مسافر QR کوڈ اسکین کرکے موبائل فون سے براہِ راست اپنی شکایات درج کرا سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:پاکستان ریلوے کی کتنی ٹرینیں آؤٹ سورس کی جائینگی اور اس کا عوام کو کیا فائدہ ہوگا؟
یہ شکایات براہِ راست وزارتِ ریلوے اور ہیڈکوارٹرز تک پہنچتی ہیں، جس سے کارروائی تیز ہونے کی امید ہے۔
صفائی کے معاملے پر بھی خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ پاکستان ریلوے نے سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے ساتھ شراکت داری کی ہے، جس کا عملہ اسٹیشن اور آس پاس کے ٹریکس کو 24 گھنٹے مکییکنل آلات کے ذریعے صاف رکھے گا۔
پلیٹ فارمز پر موجود غیرمعیاری دکانداری کا خاتمہ کردیا گیا ہے اور اس کی جگہ اسٹینڈرڈائزڈ اسٹالز نے لے لی ہے۔ اس کے ساتھ ہی جدید اناؤنسمینٹ سسٹم نصب کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں گڈمڈ اعلانات اور ٹرین چھوٹنے کی شکایات کم ہونے کی توقع ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات صرف آغاز ہیں، اور ملک بھر کے ریلوے اسٹیشنوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا منصوبہ جاری ہے۔
شالیمار ایکسپریس کا نیا آغازتبدیلی صرف اسٹیشن تک محدود نہیں، کراچی اور لاہور کے درمیان سفر کرنے والی مقبول ترین شالیمار ایکسپریس کو بھی مکمل طور پر نئی حالت میں بحال کردیا گیا ہے، پوری بوگیوں کی مرمت اور تزئین و آرائش کے بعد ٹرین اب تقریباً نئی نظر آتی ہے۔
مزید پڑھیں: ریلوے کے گیٹ کیپر نے جان خطرے میں ڈال کر ٹرین کو بڑے حادثے سے بچا لیا
پہلی بار ٹرین میں لائیو کچن کی سہولت متعارف کرائی گئی ہے، جبکہ پورے سفر کے دوران مفت وائی فائی بھی دستیاب ہوگا، ایک نئی ڈائننگ کار بھی شامل کی گئی ہے جہاں گرم، تازہ ترین اور معیاری کھانا فراہم کیا جائے گا۔
اسی کے ساتھ تربیت یافتہ عملہ مسافروں کی رہنمائی اور معاونت کے لیے ہر وقت موجود رہے گا۔
وزیراعظم کا ریلوے کی جدید کاری پر اظہارِ اطمینانوزیراعظم شہباز شریف نے ریلوے کی حالیہ اپ گریڈیشن کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات ملک کے ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کو جدید بنانے کی سمت اہم پیشرفت ہیں۔
انہوں نے پاکستان ریلوے، سندھ حکومت اور وفاقی حکام کے باہمی تعاون کو قابلِ تحسین قرار دیتے ہوئے خواہش ظاہر کی کہ یہی ماڈل بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی حکومتوں تک بھی بڑھایا جائے۔
ان کے مطابق یہ ’مثالی وفاقی–صوبائی شراکت داری‘ ریلوے کو خطے کا جدید ترین ٹرانسپورٹ نیٹ ورک بنانے میں مدد دے سکتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ وسط ایشیا میں ریلوے نیٹ ورک کی ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں، اور پاکستان ریلوے کا فعال طرز عمل ملک کو ’علاقائی مواصلاتی مرکز‘ بنا سکتا ہے۔
انہوں نے اسلام آباد–تہران–استنبول ٹرین سروس کی بحالی کو پاکستان کی معیشت کے لیے نیا در کھولنے کے مترادف قرار دیا۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ وفاق اور سندھ حکومت کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے تعاون جاری رکھیں گی۔
مزید پڑھیں:کراچی اور لاہور کے درمیان شالیمار ایکسپریس 8 ماہ بعد بحال
وزیراعظم نے تھر کول ریلوے منصوبے کے لیے وفاقی فنڈز فراہم کرنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا، جس کا مقصد تھر کے کول فیلڈز کو قومی ریلوے نیٹ ورک سے جوڑنا ہے۔
انہوں نے اس موقع پر ریلوے وزیر کی جانب سے ملک بھر میں 54 اسٹیشنوں کی تزئین و آرائش کو بھی سراہا اور امید ظاہر کی کہ جلد تمام ریلوے اسٹیشن جدید سہولیات سے لیس ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اپ گریڈیشن تزئین و آرائش ڈائننگ کار شالیمار ایکسپریس کراچی کینٹ اسٹیشن لائیو کچن مکییکنل آلات وائی فائی وزیراعظم شہباز شریف