وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کرنے والی حکومتی ٹیم کے رکن امیر مقام نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں حالیہ کامیاب مذاکرات نے بھارت کے مذموم عزائم کو خاک میں ملا دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمن کی یہ خواہش کبھی پوری نہیں ہو سکتی کہ کشمیر میں بدامنی یا خونریزی ہو، پاکستان کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔
اسلام آباد پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر مقام نے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام کے ساتھ خوش اسلوبی سے معاملات طے پا چکے ہیں اور وہاں حالات معمول پر آ رہے ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت اور حکومت کے سنجیدہ اقدامات کے باعث بات چیت کامیاب ہوئی۔
امیر مقام کا کہنا تھا کہ ہم مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں اور بہنوں سے اپنے رشتے کو ہمیشہ قائم رکھیں گے اور پاکستان کشمیری عوام کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ آزاد کشمیر میں پیش آنے والے حالیہ ناخوشگوار واقعات پر افسوس ضرور ہے، مگر ان کے پرامن حل نے ثابت کیا کہ کشمیری عوام ذمہ داری سے حالات کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اس موقع پر وفاقی وزیراحسن اقبال نے بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر میں حالات اب بہتر ہو چکے ہیں اور معمولات زندگی بحال ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں پاکستان اور آزاد کشمیر دونوں کے مفادات کو مدنظر رکھا گیا، اور حکومت محدود وسائل کے باوجود مسائل کو حل کرنے کی پوزیشن میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کی کامیابی درحقیقت آزاد کشمیر کے عوام اور جمہوریت کی جیت ہے۔
احسن اقبال نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت انتظامی نظام کی کمزوریوں کو دور کرنے کے لیے پُرعزم ہے، اور وفاقی حکومت کی جانب سے جو وعدے کیے گئے تھے، انہیں پورا کیا جائے گا۔ معاہدے کی کامیابی پر انہوں نے آزاد کشمیر کے عوام کو مبارکباد بھی پیش کی۔
قومی اسمبلی کے اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے بھی مذاکراتی عمل کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر کے عوام کے درمیان کوئی دراڑ نہیں ڈال سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے ہونے والے کامیاب مذاکرات کے نتیجے میں آزاد کشمیر میں امن بحال ہوا ہے اور ان کے جائز مطالبات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ا زاد کشمیر کے عوام کا کہنا تھا کہ کہا کہ

پڑھیں:

کامیاب مذاکرات کے بعد آزاد کشمیر میں حالات معمول پر آگئے

تصویر، اسکرین گریب

عوامی ایکشن کمیٹی اور حکومت کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد آزاد کشمیر میں دکانیں کھلنا شروع ہوگئیں۔

آزاد کشمیر میں موبائل فون سروس بحال ہوگئی جبکہ کاروباری مراکز بھی کھل گئے اور ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں ہے۔

وفاقی وزراء کی کمیٹی اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان معاہدے کے نکات سامنے آگئے

آزاد کشمیر کابینہ کا سائز کم کر کے 20 وزرا اور مشیروں تک محدود کیا جائے گا۔

علاوہ ازیں سرکاری دفاتر میں بھی ملازمین آج حاضر ہو رہے ہیں۔

اس سے قبل آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں حکومتی اور عوامی ایکشن کمیٹی کے ارکان نے مشترکہ پریس کانفرنس میں معاہدے کا اعلان کیا تھا۔


متعلقہ مضامین

  • ’بھارت کے مذموم عزائم خاک میں مل گئے‘، آزاد کشمیر میں ہڑتال ختم ہونے کے بعد معمولات زندگی بحال ہونا شروع
  • مذاکرات میں پاکستان اور آزاد کشمیر کے مفاد کو مدنظر رکھا گیا، احسن اقبال
  • کامیاب مذاکرات کے بعد آزاد کشمیر میں حالات معمول پر آگئے
  • کامیاب مذاکرات و معاہدہ آزاد کشمیر کے عوام، پاکستان اور جمہوریت کی جیت ہے، احسن اقبال
  • آزاد کشمیر میں حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مذاکرات کامیاب، تاریخی معاہدہ طے
  • آزادی کشمیر ،حکومت پاکستان اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب
  • حکومت پاکستان اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب
  • آزاد کشمیر میں احتجاج کا معاملہ ، عوامی ایکشن کمیٹی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب، معاہدہ طے پا گیا
  • بھارت کی جانب سے آزاد کشمیر میں بدامنی پیدا کرنے کا انکشاف