سعودی پاک دفاعی معاہدہ اسٹریٹیجک، معیشت اور خوشحالی کا احاطہ کرتا ہے، سیکیورٹی حکام
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
پاکستان اور سعودی عرب کے باہمی دفاعی معاہدے کو اعلی سیکیورٹی حکام نے سنجیدہ اور وسیع النوع قرار دیا ہے، پاکستان کے سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ صرف دفاع تک محدود نہیں بلکہ معیشت، اقتصادیات اور عوامی خوشحالی تک پھیلا ہوا ہے۔
ٹیلی ویژن اینکرز اور سینئر صحافیوں سے ملاقات میں حکام نے بتایا کہ یہ معاہدہ دہائیوں پرانا مضبوط تعلقات اور باہمی اعتماد کے پس منظر میں طے پایا ہے اور اس کے مقاصد انتہائی وسیع ہیں۔ معاہدہ اسٹریٹیجیک نوعیت کا ہے، کسی مخصوص ملک کے خلاف نہیں اور اس کا بنیادی مقصد استحکام اور خوشحالی کو یقینی بنانا ہے۔
ملاقات میں کہا گیا کہ اس معاہدے کے بعد دونوں ملکوں کی طاقت اکٹھی ہو گئی ہے اور کوئی بھی ملک ان کے خلاف کوئی قدم اٹھانے سے پہلے دوبارہ سوچے گا۔ سیکیورٹی حکام نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے پاس جارحانہ دشمن کو شکست دینے کی صلاحیت اور عزم موجود ہے اور اگر ضرورت ہوئی تو مئی 2025 میں سامنے آنے والی شکست کا ازالہ کیا جا سکتا ہے۔
حکام نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں بعض دہشت گردانہ کارروائیوں کے پیچھے بیرونی سپانسرشپ، سمگلنگ اور منشیات کی آمدنی کے ذریعے مدد موجود ہے اور ان سرگرمیوں کا ایک مرکز افغانستان ہے۔ البتہ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کے خلاف جارحیت اختیار نہیں کی بلکہ وہاں سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے عملی اقدامات کرنے کا کہا ہے اور بین الاقوامی برادری بھی افغانستان سے یہی توقع رکھتی ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں روزانہ اوسطاً 190 سیکیورٹی آپریشن ہو رہے ہیں اور صرف اس سال کے ابتدائی نو مہینوں میں 1 ہزار 422 دہشت گرد مارے جا چکے ہیں جن میں سے 126 افغان باشندے تھے۔
سیکیورٹی حکام نے واضح کیا کہ پاکستانی فوج کسی سیاسی جماعت کی بجائے حکومت وقت کے ماتحت ہے اور سول و ملٹری تعلقات مضبوط رہنے چاہئیں تاکہ ریاستی مقاصد بہتر طریقے سے حاصل ہو سکیں؛ ان کے بقول یہاں ریاست کے اندر کوئی علیحدہ ریاست موجود نہیں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
بھارت کی طبیعت دوبارہ ٹھیک کرنی پڑی تو کر دیں گے، ہمیں کوئی فکر نہیں، ہر وقت جواب دینے کیلیے تیار رہتے ہیں: سیکیورٹی ذرائع
راولپنڈی ( خصوصی رپورٹ )سیکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ بھارت کی دھمکیاں گیدڑ بھپکیوں کے سوا کچھ نہیں ہیں، مسلح افواج اپنے ملک کے دفاع کے لیے پوری طرح ہیں، ہمیں کوئی فکر نہیں، ہر وقت جواب دینے کیلیے تیار رہتے ہیں۔
’’جیو نیوز ‘‘ کے مطابق سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی طبیعت دوبارہ ٹھیک کرنی پڑی تو کر دیں گے، اب آپریشن سندور جیسا کام کرنے کی کوشش کی توسارے شکوے دور کردیں گے، ہم جانتے ہیں بھارت کو کس طرح ہینڈل کرنا ہے، پہلے سے زیادہ بہتر علاج کیا جائے گا۔راج ناتھ سنگھ کریڈیبل نہیں، اس کی کسی بات پر یقین نہیں کیا جانا چاہیے، معرکۂ حق کے بعد بھارت نے اپنے دفاعی اخراجات بڑھا دیئے ہیں، بھارت کون سا اسلحہ خرید رہا ہے اس کے بارے میں پاکستان کو اطلاع ہے۔ہمیں کوئی فکر، کوئی تشویش نہیں، ہم ہر وقت جواب دینے کے لیے تیار رہتے ہیں۔
پاکستان نہ تو ابراہیم معاہدے کا حصہ بنے گا اور نہ ہی اسرائیل کو تسلیم کرے گا، تجزیہ کار سلمان غنی
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ فلسطین اور کشمیر پر پاکستان کا مؤقف بڑا واضح اور اٹل ہے، اسرائیل سے متعلق پاکستان کا مؤقف تبدیل نہیں ہو سکتا، غزہ میں ظلم و بربریت اور نسل کشی فوری طور پر روکی جائے۔پاکستان کا سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، یہ معاہدہ معاشی اور سٹریٹیجک بھی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پسنی پورٹ اور دیگر منصوبوں کے لیے پروپوزل آئے ہیں، پاکستان نے اپنا فائدہ دیکھنا ہے، موجودہ صدی معدنیات کی صدی ہے، عالمی کمپنیاں پاکستان میں دھات اور منرلز کی دریافت میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ بلوچستان میں سمگلنگ پر قابو پایا گیا ہے اور لیگل طریقے سے ڈیزل امپورٹ ہوکر آرہا ہے جو بڑی کامیابی ہے۔
اسرائیل کی بمباری میں عارضی وقفہ خوش آئند، حماس فوری اقدام کرے تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی، ٹرمپ
سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کے لیے اپنا کردار ادا کر رہا ہے، دہشت گروں کا قلع قمع کیا جا رہا ہے، کسی بھی دہشت گردکے ساتھ ریاست مذاکرات نہیں کرے گی۔افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، افغان حکومت کو متعدد بار دہشت گردوں کی نشان دہی کر چکے ہیں۔ سیکیورٹی فورسز نیشنل ایکشن پلان کے تحت فرائض سرانجام دے رہی ہیں، اس سال 15ستمبر تک 1422 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا ہے، سیکیورٹی فوسز 57 ہزار سے زائد انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کر چکی ہیں، آپریشنز میں افغانستان سے تعلق رکھنے والے 118 دہشت گرد ہلاک ہوچکے ہیں۔
"آنٹی مریم سانوں بس دتی اے، 20 روپے کرایہ، بہت ٹھنڈا ماحول اے" مریم نواز نے نوجوان کی ویڈیو شیئر کردی، "آنٹی مریم" پر ہنسی چھوٹ گئی
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ جنرل فیض حمیدکے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی کارروائی جاری ہے، کورٹ مارشل کے دوران تمام قانونی تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھا جا رہا ہے، یہ لمبا پراسس ہوتا ہے اور کیس میں ڈیفنڈنٹ کو تمام لیگل رائٹس دیئے جاتے ہیں۔فوج کا کسی سیاسی جماعت سے رابطہ تھا نہ ہے، فوج کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ رابطہ نہیں کرنا چاہتی، مذاکرات سیاسی جماعتوں کے درمیان ہوتے ہیں اور وہیں ہونے چاہئیں۔ 9 مئی کے کیسز کا فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ آزاد کشمیر کی صورتحال کے حل کا کریڈٹ سیاسی قیادت کو جاتا ہے، آزاد کشمیر کا معاملہ یہاں تک نہیں پہنچنا چاہیے تھا، کشمیری بھائی ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
’’ آپریشن بنیان مرصوص‘‘ میں تاریخی کامیابی ملی، درپیش چیلنجز سے مل کر ہی نمٹا جاسکتا ہے: وزیر اعلیٰ مریم نواز کی نیشنل سیکیورٹی اور وارکورس کے وفد سےگفتگو
مزید :