ہمایوں سعیدنےبھارتی ٹرین میں’’دل دل پاکستان‘‘ بجا دیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
پاکستان کے معروف اداکارہمایوں سعید نے ایک دلچسپ واقعہ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ ایک بار بھارت کے سفر کے دوران انہوں نے بھارتی ٹرین میں قومی نغمہ ’’دل دل پاکستان‘‘ چلا دیا، اور دلچسپ بات یہ ہے کہ کسی کو پتہ ہی نہ چلا کہ کیسٹ کس کا تھا۔
نجی ٹی وی کے ایک مزاحیہ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ہمایوں سعید نے بتایا کہ جب وہ پہلی بار بھارت گئے تو اپنے ساتھ گانوں کی کیسٹ بھی لے کر گئے۔ دورانِ سفر ٹرین میں ایک مرکزی ساؤنڈ سسٹم نصب تھا، جو پوری بوگی میں گانے چلاتا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا ڈبہ ساؤنڈ سسٹم کے قریب تھا، تو موقع دیکھ کر آپریٹر سے کہا کہ ایک خاص گانا چلا دیں — جو واٹئل سائنس (Vital Signs) کا تھا۔
اداکار کے مطابق، جیسے ہی کیسٹ کی ایک طرف ختم ہوئی تو دوسری سائیڈ پر موجود نغمہ ’’دل دل پاکستان‘‘ بجنے لگا، اور یوں پوری ٹرین میں یہ قومی نغمہ گونجنے لگا۔
ہمایوں سعید نے مسکراتے ہوئے کہا کہ اس وقت حالات زیادہ سخت نہیں تھے اور ان کے پاس دہلی کا ویزا بھی نہیں تھا، اس لیے وہ اور ان کے دوست عام بھارتی شہری بن کر گھومتے رہے۔ لیکن جیسے ہی یہ نغمہ چلا، ایک شخص ان کے پاس آیا اور پوچھنے لگا کہ یہ کیسٹ کس کی ہے؟ ہمایوں نے بتایا کہ انہوں نے خود کو ظاہر نہیں کیا، اور وہ شخص پوری بوگی میں گھوم کر پوچھتا رہا مگر کسی نے کچھ نہ بتایا۔
اداکار کی اس دلچسپ بات پر پروگرام کے میزبان اور حاضرین خوب محظوظ ہوئے، اور سوشل میڈیا پر بھی مداحوں نے اس واقعے کو خوب سراہا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بتایا کہ
پڑھیں:
حکومت کا نئی شوگر ملز کے قیام پر پابندی ختم کرنیکا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت نے ٹیکسٹائل برآمدات متاثر ہونے کے باوجود ملک بھر میں نئی شوگر ملوں کے قیام پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، اس اقدام سے گنے کی کاشت میں مزید اضافے سے اربوں ڈالر مالیت کی معیاری روئی اور خوردنی تیل کی درآمدات بڑھنے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔ چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے شوگر انڈسٹری کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وفاقی وزارت غذائی تحفظ آئندہ روز میں ایک سمری بھی وزیر اعظم کو ارسال کر دے گی جس میں نئی شوگر ملوں کے قیام پر پابندی ختم کرنے کی تجویز دی جائے گی۔ احسان الحق نے بتایا کہ حکومت کے اس مجوزہ فیصلے سے گنے کی کاشت میں اضافہ ریکارڈ سطح پر آجائے گا جبکہ کپاس کی کاشت میں مزید نمایاں کمی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ غیر دوستانہ حکومتی پالیسیوں کے باعث پہلے ہی 300 سے زائد جننگ فیکٹریاں اور 150 سے زائد ٹیکسٹائل ملز غیر فعال ہو چکی ہیں جن میں بڑے بڑے ٹیکسٹائل گروپس کی ملز بھی شامل ہیں۔ ان عوامل کے باعث کپاس کی کھپت میں مزید کمی کے خطرات سامنے آرہے ہیں۔