راولپنڈی، 70 سالہ بزرگ ہنی ٹریپ کا شکار، ایک کروڑ روپے اور آئی فونز بطور تاوان طلب
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
راولپنڈی:
مورگاہ کے رہائشی 70 سالہ بزرگ ہنی ٹریپ کا شکار ہو کر کچے کے ڈاکوؤں کے ہتھے چڑھ گئے اور ڈاکوؤں نے بزرگ محمود بیگ کی ہتھکڑیوں میں جکڑی ویڈیو وٹس ایپ کے ذریعے ان کے گھروالوں کو بھجوا کر بھاری تاوان طلب کرلیا۔
راولپنڈی پولیس کے مطابق بزرگ شہری کو اغوا کرنے والے ڈاکوؤں نے ایک کروڑ روپے نقد، دو آئی فون اور دو گھڑیاں بطور تاوان طلب کی ہیں، ڈاکوؤں نے مغوی محمود بیگ کے بینک اکاؤنٹ سے تین لاکھ روپے بھی نکلوا لیے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ مغوی کے بیٹے ماجد قریشی کی درخواست پر تھانہ مورگاہ میں مقدمہ درج ہوچکا ہے۔
مغوی کے بارے میں پولیس نے بتایا کہ بزرگ محمود بیگ کو 16 ستمبر کو راولپنڈی سے ملتان بلایا گیا اور پھر اغوا کرلیا گیا اور محمود بیگ اپنی موٹر سائیکل ملتان ریلوے اسٹیشن کے قریب دوست کے گھر میں کھڑی کر کے روانہ ہوئے تھے۔
پولیس نے بتایا کہ یکم اکتوبر کو ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ کیا اور تفتیش کی جارہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: محمود بیگ
پڑھیں:
کراچی: متنازعہ پلاٹ پر سکول کی تعمیر، 3 کروڑ 35 لاکھ روپے سرکاری خزانے سے ضائع
عاجزجمالی: آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ ایک چشم کشا رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کراچی کے علاقے قائد آباد، خلد آباد میں ایک متنازعہ پلاٹ پر اسکول کی غیر قانونی تعمیر کے باعث سرکاری خزانے کو 3 کروڑ 35 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ عمارت محکمہ ایجوکیشن ورکس کی نگرانی میں تعمیر کی گئی، باوجود اس کے کہ آڈیٹر جنرل نے ابتدائی مراحل میں ہی تعمیراتی کام پر اعتراض اٹھایا تھا۔
پی آئی اے کا برطانیہ کیلئے 5سال بعدفضائی آپریشن کا باضابطہ اعلان
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسکول کی تعمیر کے لیے 2 کروڑ 26 لاکھ روپے کی غیر قانونی ادائیگی ایم ایس فرح الیکٹرک سروس کو کی گئی، حالانکہ پلاٹ کی قانونی حیثیت واضح نہیں تھی۔ اسکول کی تعمیر مکمل ہونے تک مجموعی طور پر 3 کروڑ 35 لاکھ روپے خرچ کیے جا چکے تھے۔
اسکول کی تعمیر کے دوران آڈیٹر جنرل کو بتایا گیا تھا کہ پلاٹ کے کاغذات ڈپٹی کمشنر ملیر کے نام پر ہیں، مگر جنوری 2024 میں اسکول انتظامیہ عدالت میں پلاٹ سے متعلق کوئی دستاویزی ثبوت پیش نہ کر سکی۔ نتیجتاً، پلاٹ کے اصل مالک نے معاملہ عدالت میں لے جا کر قانونی کارروائی شروع کر دی۔
سیاسی حالات اور مہنگائی نے بہت کچھ بدل دیا: گورنر سندھ
رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ آڈیٹر جنرل کے اعتراضات کے باوجود محکمہ ایجوکیشن ورکس نے تعمیراتی کام جاری رکھا اور مکمل بجٹ بھی خرچ کر دیا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومتی قواعد و ضوابط کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی۔آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اپنی رپورٹ میں اس معاملے کو سرکاری خزانے کے زیاں سے تعبیر کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو سفارش کی ہے کہ ذمہ دار افسران و اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ ایسے اقدامات کو روکا جا سکے۔
پنجاب میں فیڈ ملز پر گندم کے استعمال پر پابندی، دفعہ 144 نافذ