وزیراعظم کا مولانا فضل الرحمان سے ٹیلیفونک رابطہ، غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
وزیراعظم کا مولانا فضل الرحمان سے ٹیلیفونک رابطہ، غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال WhatsAppFacebookTwitter 0 4 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )وزیراعظم شہباز شریف اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مشرق وسطی میں امن خطے کے لوگوں کی ترقی و خوش حالی کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ حماس کا بیان خطے میں امن کی راہ ہموار کرنے اور فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کا نادر موقع ہے۔
وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو ہوئی اور دونوں رہنماں نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دفاعی معاہدے پر تبادلہ خیال کیا۔بیان میں کہا گیا کہ مولانا فضل الرحمان نے معاہدے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے اسے سراہا اور کہا کہ پاکستان کو حرمین شریفین کی حفاظت کی سعادت نصیب ہونا قابل مسرت ہے۔
اس موقع پر دونوں رہنماں نے مشرق وسطی اور غزہ کی صورتحال پر بھی بات کی اور گفتگو میں غزہ میں مستقل امن اور پاکستان کے امن کی کوششوں میں اہم کردار پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان فلسطینیوں کے حقوق کے لیے نہ صرف ان کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہا ہے بلکہ آئندہ بھی ان کا ساتھ دیتا رہے گا۔
دونوں رہنماں کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے حماس کے بیان کو خطے میں امن کی راہ ہموار کرنے اور فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کا نادر موقع قرار دیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی سے معصوم و نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کی روک تھام اور فلسطینی ریاست کے قیام کا دیرینہ خواب پایہ تکمیل کو پہنچے گا اور مشرق وسطی میں امن خطے کے لوگوں کی ترقی و خوش حالی کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم شہباز شریف کل تین روزہ دورے پر ملائیشیا جائیں گے وزیراعظم شہباز شریف کل تین روزہ دورے پر ملائیشیا جائیں گے آزاد کشمیر معاہدے کا کریڈٹ سیاسی قیادت کو جاتا ہے: سکیورٹی ذرائع بھارت کو ہینڈل کرنا جانتے ہیں، بھارت کی طبعیت دوبارہ ٹھیک کرنی پڑی تو کر دیں گے: سکیورٹی ذرائع امریکی صدر ٹرمپ کے شکر گزار ہیں، فلسطین میں جنگ بندی کے قریب ہیں: شہباز شریف فیلڈ مارشل کی بہترین حکمت عملی سے آپریشن بنیان مرصوص میں تاریخی کامیابی ملی، مریم نواز حکومت نے پنشن سے متعلق بڑا اقدام، سرکاری ملازمین کے لیے نئی اسکیم لاگو کردیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف مولانا فضل الرحمان تبادلہ خیال کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
پاک،سعودیہ دفاعی معاہدے کے تحت تعاون آگے بڑھانے پر تبادلہ خیال
راولپنڈی:(نیوزڈیسک)پاکستان کے چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل سید عامر رضا اور سعودی عرب کے چیف آف جنرل اسٹاف جنرل فیاض بن حمید الروائلی نے علاقائی امن، استحکام اور خود انحصاری کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے دفاعی معاہدے کے تحت باہمی تعاون آگے بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل سید عامر رضا نے ریاض میں رائل سعودی آرمڈ فورسز کے چیف آف جنرل اسٹاف جنرل فیاض بن حمید الروائلی سے ملاقات کی اور اس دوران باہمی اور اسٹریٹجک دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دوطرفہ دفاعی تعاون کو مضبوط بنانے، باہمی تعاون کو بڑھانے اور اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے کے تحت تعاون کو آگے بڑھانے پر خصوصی توجہ دی گئی، دونوں اطراف نے پاکستان اور مملکت سعودی عرب کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مزید وسعت دینے اور علاقائی امن، استحکام اور خود انحصاری کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اور سعودی عرب دو طرفہ دفاعی صنعتی فورم کا خصوصی اجلاس بھی ریاض میں منعقد ہوا، جس کے دوران پاکستانی ٹرائی سروسز وفد کی قیادت چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل سید عامر رضا نے کی جبکہ سعودی وفد کی سربراہی معاون وزیر دفاع برائے انتظامی امور خالد البیاری نے کی۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دو طرفہ ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے جاری دفاعی تعاون کے منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا اور کنگڈم وژن 2030 کے مطابق ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں مشترکہ منصوبوں کے لیے نئی راہیں تلاش کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف جنرل اسٹاف نے رائل سعودی ڈیفنس فورسز کی استعداد کار میں اضافے کے لیے پاکستان کے مسلسل جاری تعاون کے عزم کا اعادہ کیا جبکہ سعودی قیادت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے عزم، کامیابیوں اور قربانیوں اور علاقائی امن و استحکام کے لیے اہم کردار کو سراہا۔