Jasarat News:
2025-10-04@23:04:58 GMT

سیاحتی مقامات پرموسم سرما کی پہلی برفباری

اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

خنجراب : مشہور سیاحتی مقام پر موسم سرما کی پہلی برفباری، شدید برفباری کے باعث ملک کے بلند ترین پہاڑی مقام نے سفید چادر اوڑھ لی۔

ملک کے چند پہاڑی علاقوں میں موسم سرما کا باقاعدہ آغاز ہو گیا۔ گلگت بلتستان اور خیبرپختونخواہ کے بلند پہاڑی علاقوں میں موسم سرما کی پہلی برفباری کے بعد موسم سرد ہو گیا۔

گلگت بلتستان میں پاک چین سرحدی علاقے خنجراب میں موسم سرما کی پہلی اور شدید برفباری ہوئی جس کے بعد علاقے نے سفید چادر اوڑھ لی۔ دوسری جانب خیبرپختونخوا کے پہاڑوں پر بھی برفباری کے بعد شمالی علاقوں میں موسم سرما کے سیزن کا آغاز ہو گیا۔

 کالام کے بلند پہاڑی علاقوں کے علاوہ ناران کے پہاڑوں پر بھی برفباری ہوئی۔ان علاقوں میں ہر سال ستمبر کے آخر سے موسم سرما کا آغاز ہو جاتا ہے۔دوسری جانب ملک میں بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہونے کو تیار ہے۔

 این ڈی ایم اے کے نیشنل ایمر جنسیز آپریشن سینٹر نے ملک کے مختلف علاقوں میں ممکنہ بارشوں کے حوالے سے الرٹ جاری کر دیا جس کے مطابق اسلام آباد، پنجاب، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے مختلف علاقو ں میں اگلے 24 گھنٹوں کے دوران وقفے وقفے سے بارشوں کا امکان ہے۔

ویب ڈیسک Faiz alam babar.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: موسم سرما کی پہلی علاقوں میں

پڑھیں:

کل سے بالائی علاقوں میں بارشوں، بھارت سے 1 لاکھ کیوسک پانی آنے کا امکان

—فائل فوٹوز

ڈائریکٹر جنرل پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب عرفان کاٹھیا کا کہنا ہے کہ 5 سے 7 اکتوبر تک بالائی علاقوں میں بارشوں کا امکان ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگلے 48 گھنٹوں کے دوران بھارت کی جانب سے 1 لاکھ کیوسک تک پانی آ سکتا ہے، دریائے ستلج میں 50 ہزار کیوسک جبکہ تھیم ڈیم سے دریائے راوی میں 35 ہزار کیوسک پانی آنے کا خدشہ ہے۔

سمندری طوفان ’شَکتی‘ مزید شدت اختیار کر گیا، کراچی سے 390 کلو میٹر دور موجود

سمندری طوفان ’شَکتی‘ مزید شدت اختیار کر گیا، جو کراچی سے تقریباً 390 کلو میٹر جنوب، جنوب مغرب کی سمت میں ہے۔

عرفان کاٹھیا نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کا 21 فیصد سروے مکمل ہو چکا ہے، 27 اکتوبر تک یہ سروے مکمل ہو جائے گا، اب تک 27 اضلاع کے 1 لاکھ 264 سیلاب متاثرین کا ڈیٹا محفوظ کیا جا چکا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ ڈیٹا 6 اکتوبر کو بینک آف پنجاب میں جائے گا، تب متاثرین کے اے ٹی ایم کارڈ بننا شروع ہوں گے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب نے کہا کہ سیلاب کے دوران زخمی ہونے اور انتقال کر جانے والوں، گھروں کے گرنے اور فصلوں اور لائیو اسٹاک کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا، امدادی رقوم براہِ راست سیلاب متاثرین کے اکاؤنٹ میں منتقل ہو جائیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور، گرج چمک اور تیز ٹھنڈی ہوا نے موسم خوشگوار بنا دیا
  • پنجاب سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا الرٹ جاری
  • کل سے بالائی علاقوں میں بارشوں، بھارت سے 1 لاکھ کیوسک پانی آنے کا امکان
  • ملک کے مختلف حصوں میں بارشوں کا امکان، الرٹ جاری
  • ملک کے مختلف حصوں میں بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
  • اگلے 12 سے 24 گھنٹے کے دوران اسلام آباد، پنجاب، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں بارش متوقع
  • راولپنڈی میں سوا ماہ بعد موسلا دھار بارش، نشیبی علاقوں میں پانی جمع
  • این ڈی ایم اے نے مختلف علاقوں میں بارشوں کا الرٹ جاری کردیا
  • ملک کے مختلف علاقوں میں بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کا الرٹ جاری