لوگ سوال کرتے ہیں مغربی لباس اور نیل پالش میں نماز قبول ہوگی؟ یشما گل
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
اداکارہ یشما گل کا کہنا ہے کہ میں مذہبی معاملات پر لوگوں کے سوالوں کا جواب دینا اہم نہیں سمجھتی اللہ دلوں کا حال بہتر جانتا ہے۔
ایک حالیہ انٹرویو میں اداکارہ یشما گل نے بتایا کہ ایک ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران وقفے میں وہ نماز ادا کرنے گئیں، اس وقت انہوں نے مغربی لباس پہن رکھا تھا اور ناخنوں پر نیل پالش بھی لگی ہوئی تھی۔
اس موقع پر کاسٹ میں شامل ایک جونیئر اداکارہ نے سوال کیا کہ ’’آپ کی نماز کیسے قبول ہوگی؟‘‘۔ یشما گل نے بتایا کہ انہوں نے اس موقع پر کوئی جواب نہیں دیا لیکن دل میں یہ سوچا کہ عبادت قبول کرنا انسانوں کا نہیں بلکہ اللہ کا اختیار ہے اور وہ میرے معاملات بہتر جانتا ہے۔
انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی طالب علم امتحان میں شریک ہی نہ ہو تو یقیناً وہ فیل ہو جاتا ہے، لیکن جو طالب علم امتحان میں بیٹھ جائے تو اسے کچھ نہ کچھ نمبر مل ہی جاتے ہیں۔ اسی طرح اللہ بہتر جانتے ہیں کہ کس کی عبادت کو کس طرح قبول کرنا ہے۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ نماز کی ادائیگی کے لیے مقررہ طریقہ کار اور آداب کو ضرور اپنانا چاہیے، تاہم اگر کسی صورت میں مکمل پروٹوکول ممکن نہ ہو تو بھی نماز ترک کرنے کے بجائے کم از کم فرض ادا کرنا چاہیے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: یشما گل
پڑھیں:
یہودیوں کا مغربی کنارے میں مسجد پر حملہ‘ توڑ پھوڑ‘ آگ لگادی،اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251117-01-21
مقبوضہ بیت المقدس /غزہ /تل ابیب /ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) یہودیوں نے مغربی کنارے میں مسجد پر حملہ کرکے توڑ پھوڑ کی اور اسے آگ لگا دی گئی۔ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان شہید ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابقمقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاروں کی تازہ ترین مظالم میں ایک مسجد کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی آباد کاروں نے مسجد پر حملہ کرکے اس میں توڑ پھوڑ کی اور اسے نذر آتش کردیا۔ مزید برآں اس پر گریفیٹی کا اسپرے کیا اور فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستانہ جملے لکھے۔ اوقاف اور مذہبی امور کی وزارت نے کہا کہ آباد کاروں نے شمالی مغربی کنارے میں گاؤں سلفیت کے قریب الحاجہ حمیدہ مسجد پر حملہ کیا۔فلسطینی اتھارٹی نے بتایا کہ یہ آبادکار اسلامی مقدس مقامات اور شہریوں کی املاک پر روزانہ حملے کرتے ہیں۔ اسرائیلی فورسز نے حیبرون کے قدیمی شہر میں کرفیو عاید کر دیا اور تاریخی ابراہیمی مسجد کو مسلم عبادت گزاروں کے لیے بند کر دیا ہے تاکہ غیر قانونی آبادکار یہودی تعطیلات منا سکیں۔ مقامی سرگرم کارکنوں کے مطابق اسرائیلی فورسز نے جمعہ کی صبح سے قدیمی شہر کے مختلف محلے میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے جس کی وجہ سے فلسطینی شہریوں کو اپنے گھروں تک رسائی حاصل نہیں ہو سکی۔ یہودیوں کی جشن سیرا ڈے کے موقع پر اسرائیل نے یہ اقدام اٹھایا ہے جو ہر سال حیبرون میں تاریخی یہودی موجودگی کے بیانیے کو فروغ دینے کے لیے منایا جاتا ہے۔ اسرائیل نے مسجد کو سالانہ 10 اسلامی تعطیلات کے دوران مکمل طور پر بند کرنے کا انتظام کیا ہے جبکہ مسلمانوں کو ان کی تعطیلات کے دوران مکمل رسائی نہیں دی گئی۔اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے پناہ گزین کیمپ پر چھاپے کے دوران نوجوان فلسطینی کو شہید کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں نابلس کے مشرق میں پناہ گزین کیمپ پر چھاپے کے دوران ایک نوجوان فلسطینی کو شہید کر دیا ہے۔ ہلال احمر نے کہا کہ فلسطینیوں پر براہِ راست گولہ بارود اور اسٹن گرینیڈ بھی فائر کیے گئے۔ اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے ایک بار پھر نفرت انگیز بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم کسی بھی علاقے میں فلسطینی ریاست کے قیام کے مخالف ہیں، اور یہ مؤقف کبھی نہیں بدلے گا۔ برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ کو غیر مسلح کیا جائے گا اور حماس کو یا تو آسان طریقے سے یا مشکل طریقے سے ختم کیا جائے گا، مجھے کسی کی تصدیق، ٹویٹس یا لیکچر کی ضرورت نہیں۔ سفارتی ذرائع کے مطابق اقوامِ متحدہ کے سینئر سفارت کار محتاط طور پر پُرامید ہیں کہ چین اور روس ممکنہ طور پر امریکی سرپرستی میں غزہ میں عالمی استحکام فورس (آئی ایس ایف) کی تعیناتی کی منظوری سے متعلق پیش کی جانے والی سلامتی کونسل کی قرارداد پر ویٹو استعمال کرنے کے بجائے غیر حاضر رہ سکتے ہیں، جو جنگ بندی کے بعد غزہ کے مستقبل کے لیے اقوامِ متحدہ کی صلاحیت کا ایک اہم امتحان ہے۔ ایک سینئر سفارت کار نے کہا کہ چین قرارداد کو ویٹو نہیں کرے گا لیکن روس کا مؤقف غیر یقینی اور اہم بھی ہے، ایک اور سفارت کار نے کہا کہ چین اور روس، ممکن ہے کہ دونوں غیر حاضر رہیں، مگر وہ ویٹو استعمال نہیں کریں گے۔اقوامِ متحدہ میں فلسطین کے مستقل مبصر ریاض منصور نے پاکستان کے اقوامِ متحدہ میں سفیر منیر اکرم سے ملاقات کی اور اس بات سے اتفاق کیا کہ غزہ میں خونریزی فوراً رکنی چاہیے، فلسطینی مشن کے بارے میں سمجھا جاتا ہے کہ اس نے امریکی مسودے کے لیے عرب مسلم گروپ کی حمایت کی توثیق کی ہے۔ سعودی عرب نے مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کے فلسطینیوں پر حملوں کی مذمت کی ہے۔ سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر بڑھتے حملے افسوسناک ہیں، ایسے حملے امن کے لیے عالمی کوششوں کو کمزور کرتے ہیں، عالمی برادری کو اسرائیلی حملوں پر احتساب کے عمل کو فعال کرنا چاہیے، اسرائیلی حملے بین الاقوامی قوانین کو سبوتاژ کر رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں اتوار کو اقوام متحدہ کی امن فورس پر فائرنگ کی ہے جسے اقوام متحدہ کی امن فوجی مشن نے سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔اسرائیلی فوج کے مطابق، فوجیوں نے ابتدا میں اسرائیل کی سرحد کے قریب ایلمحمّس علاقے میں دو مشتبہ افراد پر فائرنگ کی، بعدازاں معلوم ہوا کہ وہ دراصل اقوام متحدہ کے امن فورس کے اہلکار ہیں۔جنوبی افریقا نے 153 فلسطینی مسافروں کو تقریباً 12 گھنٹے تک طیارے میں روک کر رکھنے کے بعد بالآخر انہیں اترنے کی اجازت دے دی۔رپورٹس کے مطابق 153 فلسطینیوں کو لیکر آنے والے طیارے نے جنوبی افریقا کے’’ او آر ٹمبو انٹرنیشنل ائرپورٹ‘‘ پر لینڈ کیا۔ پولیس نے کہا کہ مسافروں کو ہوائی جہاز سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی کیونکہ ان تمام مسافروں کے پاس پورٹس پر ضروری ڈپارچر کی مہر نہیں تھی۔بعد ازاں مقامی انسانی فلاحی تنظیم کی جانب سے عارضی رہائش فراہم کرنے کی ضمانت کے بعد جنوبی افریقا کے محکمہ داخلہ نے تمام 153 مسافروں کو اترنے کی اجازت دی۔جنوبی افریقا کے صدر کا کہنا تھا کہ ان افراد کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنوبی افریقا میں آنے کی اجازت دی گئی ہے تاہم انہوں نے اعلان کیا کہ غزہ سے فلسطینیوں کو لے کر آنے والے چارٹرڈ طیارے کی پراسرار آمد کی تحقیقات کی جائیں گی۔