پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ تاریخی دفاعی معاہدے کے بعد دونوں برادر ممالک کے تعلقات میں ایک اور بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔ وفاقی حکومت نے دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون کو نئی جہت دینے کے لیے ایک 18 رکنی اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی  ۔
کمیٹی کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری

میڈیارپورٹس کے مطابق  یہ کمیٹی وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر قائم کی گئی ہے اور اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ کمیٹی کا مقصد پاکستان – سعودی اقتصادی فریم ورک کے تحت مذاکرات کی قیادت اور نگرانی کرنا ہے۔
دو شریک چیئرمین، بااختیار ٹیمیں
کمیٹی کی قیادت کے لیے دو شریک چیئرمین نامزد کیے گئے ہیں ،سینیٹر مصدق مسعود ملک (وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی) ،لیفٹیننٹ جنرل سرفراز احمد (نیشنل کوآرڈینیٹر، ایس آئی ایف سی) یہ دونوں عہدیدار سعودی حکام کے ساتھ براہِ راست مذاکرات کے لیے مرکزی ٹیمیں تشکیل دیں گے۔
کمیٹی کون کون شامل ہے؟
کمیٹی میں مختلف شعبوں کے اہم وزراء اور اعلیٰ حکام شامل ہیں، جن میں احد چیمہ (اقتصادی امور)، جام کمال خان (تجارت)، اویس لغاری (توانائی)، رانا تنویر حسین (خوراک)، شزا فاطمہ خواجہ (آئی ٹی)،
عبدالعلیم خان (مواصلات) ، چیئرمین ایس ای سی پی، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینکشامل ہیں
وزیراعظم آفس نے ہدایت دی ہے کہ کمیٹی 6 اکتوبر 2025 سے اپنی مکمل دستیابی یقینی بنائے  سعودی عرب سے متعلق ہر اجلاس کی سفری منظوری ایک گھنٹے کے اندر مکمل کی جائے  ہر 15 دن بعد وزیراعظم کو کارکردگی رپورٹ پیش کرے
تعاون کا دائرہ مزید وسیع
نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ پاک سعودی تعاون صرف دفاع اور توانائی تک محدود نہیں رہا، بلکہ اب یہ ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی، تجارت، زراعت، اور دیگر اقتصادی شعبوں تک پھیل چکا ہے۔
اہم ترجیحات کیا ہوں گی؟
ذرائع کے مطابق کمیٹی کی ترجیحات میں شامل ہوں گے سعودی عرب کے ساتھ بائے بیک سرمایہ کاری کی تجدید (خصوصاً تیل اور زراعت کے شعبے میں) ،  پاکستانی برآمدات میں اضافہ،  زیر التوا تیل ریفائنری منصوبے پر پیش رفت ،اس وقت دونوں ملکوں کی باہمی تجارت میں 3 ارب ڈالر کا خسارہ سعودی عرب کے حق میں ہے، جسے کم کرنے پر بھی بات چیت متوقع ہے۔
وزیراعظم کا ممکنہ سعودی دورہ
وزیراعظم شہباز شریف رواں ماہ کے آخر میں سعودی عرب کا سرکاری دورہ کریں گے، جہاں وہ اہم اقتصادی معاہدوں کو حتمی شکل دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

وزیراعظم شہباز شریف دو روزہ سرکاری دورے پر ملائیشیا روانہ

اسلام آباد:

وزیراعظم محمد شہباز شریف ملائیشیاء کے دو روزہ سرکاری دورہ پر کوالالمپور کے لیے روانہ ہوگئے۔

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی ہمراہ ہیں۔

وزیراعظم پاکستان، ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم کی دعوت پر ملائیشیاء کا دورہ کر رہے ہیں۔

وزیراعظم اپنے دورے کے دوران ملائیشیاء کے وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے جبکہ دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر بھی بات چیت ہوگی۔

دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی ہوں گے۔

دونوں رہنما تجارت، آئی ٹی اور ٹیلی کام، حلال انڈسٹری، سرمایہ کاری، تعلیم، توانائی، انفرا اسٹرکچر اور ڈیجیٹل معیشت میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے پر بھی غور کریں گے۔

عوام سے عوام کے روابط بڑھانے کے لیے نئے تعاون کے مواقع تلاش کرنے پر گفتگو ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • پاک سعودی تاریخی دفاعی معاہدے کے بعد ایک اور بڑی پیشرفت، اعلی سطح پر کمیٹی قائم
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدے کے بعد اقتصادی تعلقات کو نئی جہت دینے کے لیے اٹھارہ ارکان پر مشتمل ایک اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دے دی گئی
  • پاک سعودی تاریخی دفاعی معاہدے کے بعد ایک اور بڑی پیشرفت، اعلیٰ سطح پر کمیٹی قائم
  • وزیراعظم شہباز شریف دو روزہ سرکاری دورے پر ملائیشیا روانہ
  • وزیرِاعظم شہباز شریف آج ملائیشیا کے 3 روزہ سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے
  • شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کا ٹیلی فونک رابطہ، سعودی معاہدے بارے آگاہ کیا
  • سعودی ٹیلی کمیونیکیشنز گروپ کا پاکستان میں اے آئی ہب قائم کرنے کا فیصلہ
  • اسحاق ڈار کا سعودی اور مصری وزرائے خارجہ سے رابطہ، امن معاہدے پر حماس کی پیشرفت پہ گفتگو
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ، اسرائیل کے لیے سخت پیغام ہے، محمد عاطف