ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق وزارتِ خارجہ پاکستان، عمان میں قائم سفارت خانے کے ذریعے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی محفوظ رہائی اور واپسی کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔

مزید پڑھیں: گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی گرفتاری پر اہلیہ کا اہم بیان

ترجمان نے کہا کہ برادر ملک اردن کی حکومت کے قیمتی تعاون اور مدد سے اس عمل کے آئندہ چند روز میں مکمل ہونے کی امید ہے۔

مزید پڑھیں: صوابی: سابق سینیٹر مشتاق احمد کے بڑے بھائی شکیل احمد خان گھر کے سامنے فائرنگ سے جاں بحق

ترجمان نے مزید کہا کہ حکومتِ پاکستان اردن کی حکومت کے شاندار تعاون اور فراخدلانہ حمایت پر دلی شکر گزار ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ترجمان دفتر خارجہ سینیٹر مشتاق احمد خان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ترجمان دفتر خارجہ سینیٹر مشتاق احمد خان سابق سینیٹر مشتاق احمد سینیٹر مشتاق احمد خان

پڑھیں:

غزہ فلوٹیلا سے گرفتار پاکستانیوں کی محفوظ اور فوری واپسی کیلئے عالمی شراکت داروں سے رابطہ ہے، دفتر خارجہ

پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ وہ بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ ان پاکستانی شہریوں کی ’سلامتی اور فوری واپسی‘ کو یقینی بنایا جا سکے جنہیں اسرائیلی فورسز نے اس ہفتے کے آغاز میں غزہ کا محاصرہ توڑنے اور امداد پہنچانے کے لیے جانے والے بحری قافلے کو روکنے کے بعد غیرقانونی طور پر حراست میں لیا۔

حراست میں لیے گئے افراد میں سابق سینیٹر جماعتِ اسلامی مشتاق احمد خان بھی شامل ہیں۔

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ’ایک دوست یورپی ملک کے سفارتی ذرائع سے ہمیں تصدیق ہوئی ہے کہ سابق سینیٹر مشتاق احمد اسرائیلی قابض فورسز کی حراست میں ہیں اور وہ محفوظ و صحت مند ہیں‘۔

بیان میں مزید کہا گیا ’مقامی قانونی ضوابط کے مطابق سابق سینیٹر مشتاق کو عدالت میں پیش کیا جائے گا، اور جب ان کی ملک بدری کے احکامات جاری ہوں گے تو ان کی واپسی کو تیز رفتار بنیاد پر ممکن بنایا جائے گا‘۔

دفتر خارجہ نے بتایا کہ وہ پہلے بھی ان پاکستانی شہریوں کی واپسی میں معاون رہی ہے جو بحری قافلے سے قبل ہی واپس آ چکے ہیں، ’اس تناظر میں ہم ان برادر ممالک کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہمارے شہریوں کی واپسی میں تعاون کیا‘۔

بیان میں کہا گیا کہ حکومت ’بیرونِ ملک اپنے تمام شہریوں کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے‘ اور توقع ہے کہ وطن واپسی کا یہ عمل آئندہ چند دنوں میں مکمل ہو جائے گا۔

گزشتہ بدھ کی رات اسرائیلی فوج نے غزہ کی جانب امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کو روک کر کئی فلسطین نواز کارکنوں کو گرفتار کیا تھا جن میں سابق سینیٹر مشتاق احمد اور سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھن برگ بھی شامل تھیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کے ایک سابقہ بیان کے مطابق حراست میں لیے گئے پاکستانیوں میں مظہر سعید شاہ، وجاہت احمد، ڈاکٹر اسامہ ریاض، اسماعیل خان، سید عزیز نظامی اور فہد اشتیاق بھی شامل ہیں۔

یہ بحری قافلہ گزشتہ ماہ روانہ ہوا تھا، اور پاکستانی وفد کی قیادت سابق سینیٹر مشتاق احمد کر رہے تھے۔

جب فلوٹیلا غزہ کے سمندری حدود کے قریب پہنچی تو یکم اکتوبر کی رات اسرائیلی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے قافلے کو روک لیا، اور اگلے روز تک اس کی 40 سے زائد کشتیوں کو تحویل میں لے لیا۔

اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے مسلح کارروائی کے دوران متعدد کشتیوں پر کارکنوں کو ہتھیاروں کے زور پر حراست میں لینے کی ویڈیوز بھی سامنے آئیں، فلوٹیلا کے منتظمین نے ہر کشتی پر سیکیورٹی کے پیش نظر کیمرے نصب کیے ہوئے تھے جو پورے سفر کو براہِ راست نشر کر رہے تھے۔

بحری قافلے کو روکنے کے بعد اسرائیل نے اعلان کیا کہ تمام کارکنوں کو یورپ جلاوطن کیا جائے گا، تاہم یہ واضح نہیں کیا کہ انہیں کن ممالک بھیجا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • دفتر خارجہ نے مشتاق احمد کی رہائی کی کوششوں میں اہم پیش رفت کا اعلان کیا
  • مشتاق احمد کی رہائی کا معاملہ؛ دفتر خارجہ نے اہم پیشرفت سے آگاہ کر دیا
  • سابق سینیٹر مشتاق محفوظ، گرفتار پاکستانیوں کی واپسی کیلئے سرگرم عمل ہیں، دفتر خارجہ
  • دفترخارجہ نے سابق سینیٹر مشتاق احمد کی گرفتاری کی تصدیق کردی
  • غزہ فلوٹیلا سے گرفتار پاکستانیوں کی محفوظ اور فوری واپسی کیلئے عالمی شراکت داروں سے رابطہ ہے، دفتر خارجہ
  • سابق سینیٹر مشتاق احمد خان اسرائیلی حراست میں محفوظ ہیں، دفترِ خارجہ
  • مشتاق احمد اسرائیلی فوج کی حراست میں مگر خیریت سے ہیں: دفتر خارجہ  
  • مشتاق احمد اسرائیلی فوج کی حراست میں مگر خیریت سے ہیں، دفتر خارجہ
  • حکومت مشتاق احمد سمیت فلوٹیلا کے گرفتار رضا کروں کی رہائی کیلیے کوششیں تیز کرے،لیاقت بلوچ