عظمیٰ بخاری ماسی مصیبتے بن گئی ہیں، قرۃ العین مری کا طنز
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
پیپلزپارٹی کی رہنما سینیٹر قرۃ العین مری نے کہا ہے کہ ن لیگ ہر بار پیپلزپارٹی کی جانب سے سیلاب متاثرین کی بات کو پنجاب پر حملہ قرار دیتی ہے، جو افسوسناک رویہ ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی ترجمان عظمیٰ بخاری کے حالیہ بیان پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے سینیٹر قرۃ العین مری نے کہا کہ جب بھی پیپلزپارٹی سیلاب متاثرین کی بات کرتی ہے، ن لیگ اسے پنجاب پر حملہ کیوں سمجھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
ان کے مطابق پنجاب اس وقت سیلاب سے دوچار ہے لیکن عظمیٰ بخاری کو ’سندھ فوبیا‘ لاحق ہوگیا ہے۔
Whenever PPP talks about flood victims, why does PML-N call it an attack on Punjab?
Uzma Bukhari became a Maasi Musibati while making her salary halal, Punjab is submerged in floods and Uzma Bukhari has developed Sindh phobia.
PPP Senator @Anny_Marri pic.twitter.com/B6y7dKtXVZ
— Raza Dharejo PPP (Official) (@RazaDharijo) October 6, 2025
انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ عظمیٰ بخاری ’تنخواہ حلال کرتے کرتے ماسی مصیبتے بن گئی ہیں۔‘
سینیٹر قرۃ العین مری کا کہنا تھا کہ سندھ کے خلاف مسلم لیگ (ن) کا رویہ اعلانِ جنگ کے مترادف ہے، جو ایک خطرناک روایت ہے اور اس کے نتائج ملک کے لیے بہتر نہیں ہوں گے۔
پی پی رہنما نے مزید کہا کہ عظمیٰ بخاری کی قیادت صوبائیت پھیلا کر اپنی پارٹی کو لسانی جماعت بنا چکی ہے۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے دعویٰ کیا کہ بظاہر لگتا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز، شہباز شریف کی کامیابی ہضم نہیں کرپا رہے، اسی لیے مریم نواز پیپلزپارٹی کو نشانے پر لے رہی ہیں تاکہ وفاق کو کمزور کیا جا سکے۔
سینیٹر قرۃ العین مری کے مطابق عظمیٰ بخاری وہی ہیں جو کبھی نواز شریف کو ’را کا ایجنٹ‘ کہتی تھیں، انہوں نے کہا کہ مسلسل پارٹی بدلنے والے کسی کے وفادار نہیں ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ جاتی امرا میں نریندر مودی کے ساتھ ملاقاتیں کرنے والے آج بلاول بھٹو کے خارجہ امور پر سوال اٹھا رہے ہیں، جو انہیں زیب نہیں دیتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پیپلز پارٹی سینیٹر عظمیٰ بخاری قرۃالعین مری ماسی مصیبتے مسلم لیگ نذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی سینیٹر قرۃالعین مری ماسی مصیبتے مسلم لیگ ن
پڑھیں:
پنجاب حکومت کے پاس کرنے کو بہت کچھ ہے جس کی کچھ لوگوں کو تکلیف ہے، عظمیٰ بخاری
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کے پاس کرنے کو بہت کچھ ہے جس کی کچھ لوگوں کو تکلیف ہے، جو کچھ نہیں کرسکتے وہ منہ ہلا سکتے ہیں۔
ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی کابینہ کا اجلاس آج ہوا ہے، پنجاب کے سیلاب کے حوالے بریفنگ دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ پنجاب کا سب سے بڑا سیلاب تھا، 3 دریاؤں میں طغیانی کے باوجود پنجاب حکومت تیار نہ ہوتی تو نقصان بہت زیادہ ہوتا، اس سے سنتالیس لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں، وزیر اعلی پنجاب نے اللہ کا شکر ادا کیا کہ سانپ کے کانٹنے سے کسی بھی انسانی جان کا ضیاع نہیں ہوا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ انتالیس فیصد رین فال زیادہ تھا، آج پوری کابینہ نے اس بات پر تکلیف کا اظہار کیا کہ ہم سب پاکستانی ہیں، پنجاب نے بڑا صوبہ ہونے اور بڑے بھائی ہونے کا کردار ادا کیا ہے، لیکن جب پنجاب پر مشکل ٹائم آیا تو اس کو اپنی سیاست کے لئے استعمال کیا گیا۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ پنجاب کے ساتھ جو سلوک ہوا وزیر اعلی پنجاب نے کہا کہ وہ دل گرفتہ ہیں، اس سیلاب میں جانوں کا ضیاع دو ہزار دس کے سیلاب سے آدھا ہے، 25 اضلاع میں تیاری مکمل تھی سیلاب کے باوجود زیادہ مسائل سامنے نہیں آئے، 2 اضلاع میں مشکلات کا سامنا تھا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں پر کیا نقصان ہوا ہے اندازہ لگایا جارہا ہے، سول ڈیفنس کے ملازمین کی تنخواہوں میں پندرہ ہزار روپے کا اضافہ کردیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 17 تحصیلوں کو تیار کیا گیا ہے کہ اس میں سیلاب کی ایکسر سائز کی جاسکے، جو لوگ سیلاب کے راستے میں رہتے تھے ان کو کسی بھی طرح کے پیسے نہیں دیے جاسکتے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ سیلاب کے راستوں میں رہتے ہیں ان کو کہا جائے گا کہ سیلاب کی بیلٹ سے باہر گھر بنائیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب بچوں میں لیپ ٹاپ بانٹ رہی ہیں یا بسوں کا افتتاح کررہی ہیں، پنجاب حکومت کے پاس کرنے کو بہت کچھ ہے جس کی کچھ لوگوں کو تکلیف ہے، کچھ بیچارے اوپر والے پورشن سے خالی ہیں وہ کہتے ہیں کہاں ہیں نوے ہزار گھر، بھائی یہ گھر بکنے کے لئے نہیں ہیں، جو کچھ نہیں کرسکتے وہ منہ ہلا سکتے ہیں۔