data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: جماعت اسلامی پاکستان کی رہنما اور سابق رکنِ صوبائی اسمبلی حمیرا مشتاق احمد خان کاکہنا ہے کہ غزہ جیسے حساس معاملے پر امیرِ جماعت کے خلاف منفی مہم انتہائی افسوسناک اور غیر ذمے دارانہ عمل ہے۔

حمیرا مشتاق احمد خان نے کہا کہ امیرِ جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن اور دیگر ذمہ داران پہلے دن سے اس معاملے پر ان سے مسلسل رابطے میں تھے  اور پوری کوشش کر رہے ہیں کہ اہلِ غزہ کے ساتھ عملی یکجہتی کا اظہار کیا جائے۔

اہلیہ  مشتاق احمد خان نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی واقعی غزہ کے ساتھ مخلص ہے تو اسے امیرِ جماعت کے خلاف جھوٹ پر مبنی مہم پر عوامی طور پر معافی مانگنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں جب فلسطین پر اسرائیلی جارحیت جاری ہے، پاکستان کے اندر اتحاد و یکجہتی کو نقصان پہنچانے والی باتیں نہ صرف افسوسناک ہیں بلکہ مظلوم فلسطینیوں کے حوصلے پست کرنے کے مترادف ہیں۔

حمیرا مشتاق احمد خان نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی ہمیشہ امتِ مسلمہ کے اتحاد، فلسطینیوں کی حمایت، اور عالمی سطح پر انصاف کی آواز بلند کرنے میں پیش پیش رہی ہے، اور آئندہ بھی یہ کردار جاری رکھے گی۔

دوسری جانب جماعت اسلامی کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی اسرائیلی قید سے رہائی پر امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ اسرائیلی جیل میں ان سے اور گلوبل صمود فلوٹیلا کے کارکنان سے جو سلوک کیا گیا وہ قابلِ مذمت ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ فلسطین کی آزادی کی تحریک اب ایک بین الاقوامی تحریک بن چکی ہے، جسے اسرائیل اور اس کا سرپرست امریکا روک نہیں سکتے،  فلسطین اِن شاءاللہ ضرور آزاد ہوگا۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مشتاق احمد خان جماعت اسلامی حمیرا مشتاق نے کہا کہ

پڑھیں:

فلسطین میں جاری اسرائیلی سفاکیت پر مسلم حکمرانوں کی خاموشی قابلِ افسوس ہے، عبدالواسع

پشاور میں خطاب کرتے ہوئے صوبائی امیر کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن ہر سطح پر فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑی ہیں۔ عبدالواسع نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ نومبر میں ہونے والے جماعت اسلامی پاکستان کے اجتماعِ عام کی تیاری بھرپور جوش و جذبے کے ساتھ کریں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی خیبر پختونخوا وسطی کے امیر عبدالواسع نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں کی نجکاری کا فیصلہ عوام دشمنی، غیرمنصفانہ اور ناکام پالیسیوں کا نتیجہ ہے، حکومت عوامی خدمت کے اداروں کو سرمایہ داروں کے حوالے کر کے مہنگائی سے دوچار غریبوں پر ظلم کی مرتکب ہورہی ہے۔ صوبائی حکومت فوری طور پر سرکاری اداروں کی نجکاری کے فیصلے پر نظرثانی کرے اور تعلیم و صحت کے نظام میں بنیادی اصلاحات اور شفاف انتظام یقینی بنائے۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی کے صوبائی امیر عبدالواسع نے مرکز اسلامی پشاور میں تحریکِ محنت پاکستان کے اجتماعِ ارکان و نوجوانان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریکِ محنت کا مقصد ملک بھر میں دینی و تحریکی لٹریچر کو عام کر کے فکری بیداری اور دعوتِ اسلامی کا فروغ ہے،جو آج کے فکری انتشار کے دور میں نہایت اہمیت کی حامل ہے۔

انہوں نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ اور فلسطین میں جاری اسرائیلی سفاکیت اور بربریت پر مسلم حکمرانوں کی خاموشی قابلِ افسوس ہے، انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن ہر سطح پر فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑی ہیں۔ عبدالواسع نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ نومبر میں ہونے والے جماعت اسلامی پاکستان کے اجتماعِ عام کی تیاری بھرپور جوش و جذبے کے ساتھ کریں، تاکہ یہ اجتماع عوامی بیداری، اسلامی انقلاب اور عدل و انصاف کے نظام کے قیام کی سمت کی جانب ایک فیصلہ کن قدم ثابت ہو۔

متعلقہ مضامین