شہباز شریف جمہوریت اور چیزوں کو سمجھتے ہیں، شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
سندھ کے سینئر صوبائی وزیر برائے اطلاعات و نشریات ، ٹرانسپورٹ و مانس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ شہباز شریف جمہوریت کو سمجھتے اور انہیں چیزوں کا علم ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ شہبازشریف کو چیزوں کا پتہ ہے اور جمہوریت کو بھی سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاٹری کبھی کبھی کھلتی ہے، ہربار نہیں کھلتی۔
انہوں نے کہا کہ لاٹری دوبارہ کھل بھی جاتی ہے تو مجھے مشکل لگتا ہے کہ پی پی ساتھ چلے گی، جو طرز حکمرانی ہے مجھے نہیں لگتا لاٹری دوبارہ کھلے گی۔
شرجیل میمن نے کہا کہ خود داری کی باتیں کم از کم ہم سے نہ کریں اور یہ باتیں وہ کرے جو میرٹ پر ہو، ہم نے تو پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا اور اس پر آج تک عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نفرت کی سیاست پیپلزپارٹی نہیں کرتی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی پی آئی اے نجکاری کا عمل تیز کرنے کی ہدایت
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں پی آئی اے کی نجکاری اور مستقبل کے بزنس منصوبے پر غور کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے نجکاری کے تمام مراحل کو تیز رفتاری اور شفاف طریقے سے مکمل کرنے کی سخت ہدایت دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے نجکاری: واحد کمپنی بلیو ورلڈ سٹی نے ریزور سے کم بولی لگادی، معاملہ ملتوی
وزیراعظم نے کہا ہے کہ نجکاری کے دوران پی آئی اے سمیت تمام سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل کو براہِ راست ٹیلی ویژن اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر نشر کیا جائے گا تاکہ عوام سمیت سرمایہ کاروں میں اعتماد پیدا ہو۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ اظہارِ دلچسپی جمع کرانے کی تاریخ 3 جون 2025 مقرر کی گئی ہے، اور حکومت پی آئی اے کے 51 تا 100 فیصد شیئرز فروخت کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، جس کے ساتھ انتظامی کنٹرول بھی منتقلی کا حصہ ہوگا۔
اسی دوران وزیراعظم نے سرمایہ کار آؤٹ ریچ کے لیے روڈ شوز اور باضابطہ حکمتِ عملی بنانے پر زور دیا ہے تاکہ نجکاری کے عمل میں شفافیت اور وسیع شراکتداری کو یقینی بنایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: اداروں کی نجکاری کا عمل شفاف ہوگا، نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار
اجلاس میں متعلقہ حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ حکومت نے قابض کاروباری مشیروں کے ساتھ مل کر جامع سرمایہ کار رابطہ حکمتِ عملی تیار کی ہے اور اسے مکمل طور پر نافذ کیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم کو یہ بھی بریفنگ دی گئی کہ سابق نجکاری کی پہلی کوشش میں بولی دینے والوں کی تعداد کم رہی تھی، اور موجودہ بار وہی غلطی نہ دہرائی جائے گی۔
مزید یہ کہ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ نجکاری کا شیڈول مقررہ وقت میں مکمل ہو، وزیر اعظم آفس نے کہا ہے کہ کسی قسم کی سستی اور لاپروائی برداشت نہیں کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے نجکاری، کیا صوبے قومی ایئرلائن خرید سکتے ہیں؟
اجلاس کے دوران شریک حکام نے بتایا کہ حکومتی نجکاری کمیشن نے سرمایہ کاروں کو اعتماد میں لینے اور نجکاری کی عملداری کو ضمانت دینے کے لیے تجاویز پر غور کیا ہے، اور ان تجاویز کو نافذ کرنے کا کام جاری ہے۔
مزید برآں، وزیراعظم نے خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کی نجکاری کو ملکی معیشت کی ترقی اور اصلاحاتی ایجنڈے کے لیے ناگزیر قرار دیا ہے، اور پی آئی اے کی مثال دیتے ہوئے کہا ہے کہ نجکاری ایک موثر اور جامع اصلاحاتی قدم ہے۔
یہ فیصلہ ایسے وقت پر آیا ہے جب پی آئی اے 20 سالوں کے بعد ممکنہ منافع کمانے کے قریب ہے۔ وزیراعظم اور دیگر حکام کے مطابق نجکاری کے بعد پی آئی اے کو مالیاتی استحکام حاصل ہوگا اور اعلیٰ معیار کی سروس فراہم کرنے والے ایک جدید ایئر لائن میں تبدیل کیا جائے گا۔
بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ نجکاری کے حوالے سے یہ شرط رکھی گئی ہے کہ نجکاری کے بعد پی آئی اے کا نام اور اس کی تھیم نہیں بدلی جائے گی، بزنس پلان کے تحت 2029 میں پی آئی اے فلیٹ میں قابل پرواز طیاروں کی تعداد 18 سے بڑھا کر 38 کی جائے گی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس وقت قومی ایئر لائن 30 سے زائد شہروں میں سروس مہیا کر رہی ہے ؛ بزنس پلان کی تحت 2029 تک پی آئی اے کی سروسز 40 سے زائد شہروں تک بڑھائی جائیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پی آئی اے نجکاری وزیراعظم شہباز شریف