ہم اسلامی جمہوریہ ایران، انصار الله اور حزب الله کی حمایت کے قدردان ہیں، حماس
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں فوزی برہوم کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو ماضی کی طرح مذاکرات کو ناکام بنانے کی کوشش کر سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے ترجمان "فوزی برہوم" نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح فوری طور پر صہیونی حملوں کو روکنا اور غزہ کی پٹی پر فلسطینیوں كی نسل کشی کا راستہ بند كرنا ہے۔ فوزی برہوم نے کہا کہ حماس اب بھی فلسطینی قوم کے قومی و مستقل حقوق كے مطالبے پر قائم ہے اور ان کے مقاصد کا دفاع کرے گی۔ انہوں نے اپنے مقاصد حاصل کرنے میں اسرائیل کی ناکامی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے لوگوں کو بے گھر کرنے، بھوکا رکھنے اور قتل عام کے باوجود، صہیونی رژیم اپنے شہریوں کو حماس کی قید سے طاقت کے بل بوتے پر آزاد کرانے میں ناکام رہی۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ کے 95 فیصد متاثرین نہتے شہری ہیں جب کہ اسرائیلی جیلوں میں 80 فلسطینی قیدی صیہونیوں کے تشدد کے باعث شہید ہو چکے ہیں۔ حماس کے ترجمان نے زور دے کر کہا کہ مزاحمت کی طاقت وہ عوامی حمایت ہے جس کی وجہ سے قابض قوتوں کے تمام منصوبے ناکام ہو چکے ہیں۔ آپریشن طوفان الاقصیٰ، مسئلہ فلسطین کو ختم کرنے کی سازشوں کا ایک تاریخی جواب تھا۔ یہ آپریشن قبضے کے خاتمے کی راہ میں ایک اہم موڑ تھا جس نے دشمن کی اصلیت بے نقاب کر دی۔
فوزی برہوم نے امریکی حکومت اور نیتن یاہو کی کابینہ کو جنگی جرائم کا براہ راست ذمہ دار ٹھہرایا۔ اس بارے میں انہوں نے کہا کہ حماس نے بہت ذمے داری کے ساتھ جنگ بندی کی تمام تجاویز کا جواب دیا۔ مصر میں ہماری ٹیم ایک ایسے معاہدے کے حصول میں رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے کوشاں ہے جو فلسطینی قوم کی امنگوں کا ترجمان ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس معاہدے میں حملوں کا خاتمہ، قابض فوج کا مکمل انخلاء، بے گھر ہونے والوں کی واپسی، غزہ کی تعمیر نو اور قیدیوں کے منصفانہ تبادلے شامل ہونے چاہئیں۔ تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ نیتن یاہو ماضی کی طرح مذاکرات کو ناکام بنانے کی کوشش کر سکتا ہے۔ حماس کے ترجمان نے مزاحمتی فرنٹ کے اتحادیوں کی حمایت کو سراہا۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینی قوم اور مزاحمت کے تمام حامیوں کی شرافت پر مبنی کوششوں و موقف کی قدر کرتے ہیں۔ خاص طور پر اسلامی جمہوریہ ایران، انصار الله یمن اور حزب الله لبنان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے قطر، مصر و ترکیہ کے ثالث کردار اور کوششوں کی بھی تعریف کی۔ اس کے ساتھ ساتھ فوزی برہوم نے کہا کہ ہم صمود کارواں کے امدادی قافلوں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں اور ان سے کہتے ہیں کہ آپ کا پیغام ہم تک پہنچ گیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ فوزی برہوم کہا کہ ہم
پڑھیں:
خودمختار فلسطینی ریاست کے حامی ہیں‘ جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو‘پاکستان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251005-08-29
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان خودمختار فلسطینی ریاست کا حامی ہے، جس کا دارالحکومت القدس شریف ہوجیسا کہ بین الاقوامی قوانین اور متعلقہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں تسلیم کیا گیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اس پیش رفت کو سراہتا ہے، جس کے نتیجے میں فوری جنگ بندی اور غزہ میں امن کی بحالی کا موقع فراہم ہوا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان کا مؤقف دوٹوک ہے کہ غزہ میں معصوم فلسطینیوں کے خون کا بہاؤ روکا جائے، یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی جائے، انسانی بنیادوں پر امداد کی بلا تعطل فراہمی یقینی ہو اور دیرپا امن کے لیے ایک بااعتماد سیاسی عمل کی راہ ہموار ہو۔ دفتر خارجہ سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان اسرائیل سے غزہ پر فوری طور پر حملے بند کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ پاکستان غزہ میں امن کے لیے صدر ٹرمپ کی کوششوں کو سراہتا ہے اور مخلصانہ امید رکھتا ہے کہ اس کے نتیجے میں پائیدار جنگ بندی اور ایک منصفانہ، جامع اور دیرپا امن قائم ہوگا‘پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ ان کی جائز جدوجہد میں بھرپور یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے تاکہ وہ اپنے ناقابلِ تنسیخ حق خودارادیت کو بروئے کار لا سکیں۔