Islam Times:
2025-11-21@04:47:00 GMT

ہمارا اسلحہ حماس کا اسلحہ ہے، انصار الله

اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT

ہمارا اسلحہ حماس کا اسلحہ ہے، انصار الله

اپنے ایک بیان میں محمد البخیتی کا کہنا تھا کہ نیک اور بد میں فرق کیلئے آپریشن طوفان الاقصیٰ کافی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله" کے سینئر رکن اور پولیٹیکل بیورو "محمد البخیتی" نے واضح کیا کہ یمن کا اسلحہ حماس کا اسلحہ ہے اسی طرح صنعاء، حماس ہی کی فرنٹ لائن ہے۔ انہوں نے کہا کہ یمن کے لاکھوں مجاہدین حماس کے سپاہی ہیں اور اس تحریک کی جنگ و صلح، یمن کی جنگ اور صلح ہے۔ انصار الله کے اس سینئر رکن نے واضح کیا کہ یہ وہی شام و یمن کا اتحاد ہے جس کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے خیر کی دعا فرمائی تھی۔ یہ اتحاد، اُس نجدی گروہ (حجاز) کے مقابلے میں عمل میں آیا تھا جس سے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے دور رہنے کی تلقین فرمائی تھی اور اسے شیطان کا سینگ، زلزلوں و فتنوں کی جڑ قرار دیا تھا۔ محمد البخیتی نے کہا کہ اس امت کا جو بھی فرد ہدایت پائے گا وہ اس مبارک اتحاد کی وجہ سے ہو گا اور جو گمراہ و منحرف ہو گا وہ شیطان کے سینگ کے مذکورہ گروہ کی وجہ سے ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ نیک اور بد میں فرق کے لئے آپریشن طوفان الاقصیٰ کافی ہے۔ دوسری جانب حماس اور صہیونی رژیم کے درمیان ڈونلڈ ٹرمپ کے تجویز کردہ منصوبے کے تحت بالواسطہ مذاکرات کچھ دیر پہلے مصر کے شرم الشیخ میں شروع ہو چکے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

آسٹریلوی حکومت نے افغان طالبان پر پابندیوں سے متعلق نیا فریم ورک تیار کرلیا

آسٹریلوی حکومت نے افغان طالبان حکومت پر نئی پابندیوں سے متعلق تجاویز پیش کی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلوی وزارت خارجہ اور تجارت نے اپنی خود مختار سینکشنز ریگولیشنز 2011 میں ترمیم کا مسودہ تیار کیا جو افغانستان پالیسیوں سے متعلق ہے۔ 

 

ان تجاویز میں شامل ہے کہ طالبان سے منسلک اشخاص یا اداروں کو پابندی کے دائرے میں لانے کے نئے معیار بنائے جائیں اور افغانستان کو اسلحہ یا اسلحے سے متعلق خدمات فراہم کرنے پر مکمل پابندی لگائی جائے۔ 

مزید یہ کہ صرف اسلحہ فروخت ہی نہیں بلکہ اسلحے کی مینٹیننس، کسٹم ورکس یا تربیتی خدمات دینا بھی ممنوع قرار دیا جائے۔

طالبان حکومت سے متعلق یہ اقدام اس بات کی واضح علامت ہے کہ آسٹریلیا طالبان حکومت کو پوری طرح جائز حکومت کے طور پر تسلیم نہیں کرتا اور ان پر سیاسی دباؤ بڑھانا چاہتا ہے۔

علاوہ ازیں ان پابندیوں کے نفاذ سے طالبان کو غیر قانونی ذرائع سے اسلحہ حاصل کرنے میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں جو ان کی فوجی اور سکیورٹی صلاحیتوں پر اثر ڈال سکتا ہے۔

واضح رہے کہ طالبان پہلے ہی بین الاقوامی سطح پر بڑے پیمانے پر سفارتی علیحدگی کا سامنا کر رہے ہیں اور ایسے اقدامات ان کی مالی اور عملی صلاحیتوں کو مزید محدود کر سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • تاجروں کے اتحاد سے مسائل حل ہوسکتے ہیں ،جاوید میمن
  • آنے والی نسل کو پرامن اور ترقی یافتہ پاکستان دینا ہمارا فرض ہے، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ
  • ہمارا ایجنڈا واضح ،مخالفین بھی جانتے ہیں کام کرنا صرف مسلم لیگ ن کو آتا ہے: مریم نواز
  • اپوزیشن اتحاد کا 27ویں ترمیم کیخلاف پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاج، جمعہ کو یومِ سیاہ منانے کا اعلان
  • سعودیہ 142 ارب ڈالر کا اسلحہ خریدے گا، ٹرمپ نے دفاعی پیکیج کی منظوری دیدی
  • سعودی عرب 142 ارب ڈالر کا اسلحہ خریدے گا، ڈونلڈ ٹرمپ
  • سعودی عرب 142 ارب ڈالر کا اسلحہ خریدے گا، ٹرمپ
  • اپوزیشن اتحاد کا 27 ویں ترمیم کے خلاف پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاج
  • آسٹریلوی حکومت نے افغان طالبان پر پابندیوں سے متعلق نیا فریم ورک تیار کرلیا
  • اپوزیشن اتحاد کا آج سے آئین کی بحالی کی تحریک شروع کرنے کا اعلان