پیپلز پارٹی کو ہلکا نہ لیں، ندیم افضل چن
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کو ہلکا نہ لیں، ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو نے عوام کے لیے جان دی۔
جیو نیوز کےلیے پروگرام کیپٹل ٹاک میں ندیم افضل چن، وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری اور پی ٹی آئی رہنما شفقت عباس اعوان نے شرکت کی۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے استفسار کیا ہے کہ شعلے اگلتی زبانوں کے ساتھ ہم سے سیز فائر کی امید کیسے رکھی جاسکتی ہے؟
پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ پنجاب میں لوگوں کی سیاسی جماعتوں سے توقعات ہوتی ہیں، بلاول بھٹو زرداری قصور آئے تو مریم نواز کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں نے بلاول بھٹو سے کہا کہ ریلیف دلائیں جیسے بےنظیر بھٹو نے ریلیف فراہم کیا تھا، ن لیگ کے لوگوں کو فون کیے کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں انتظامیہ بےوقوف بنارہی ہے۔
وفاقی وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان ہلکی پھلکی موسیقی چلتی رہتی ہے۔
ندیم افضل چن نے مزید کہا کہ پنجاب میں 2 سال میں زراعت تباہ ہوچکی، گندم میں 17 سو کروڑ کا فراڈ ہے، ہم اور کسان ان کو بار بار کہتے رہے کہ فصلیں تباہ ہورہی ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم اتحادی ہیں کیا وزیراعلیٰ پنجاب نے ہمیں کبھی اعتماد میں لیا، یہ شاید سمجھتے ہیں کہ وائسرائے بن گئے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ندیم افضل چن
پڑھیں:
چچا بھتیجی کی لڑائی میں پی پی کو نہ گھسیٹیں، پلوشہ خان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پیپلز پارٹی کی سینیٹر پلوشہ خان کا کہنا ہےکہ جھگڑا پنجاب اور وفاق کا ہے، لڑائی بھتیجی اور چچا کی ہے ، اس کا پیپلزپارٹی سے کوئی لینا دینا نہیں، پنجاب حکومت کو شہباز شریف وزارت عظمیٰ کی کرسی پر بیٹھے پسند نہيں، یہ گھر کی لڑائی ہے، پیپلز پارٹی کو نہ گھسیٹیں۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر پلوشہ خان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اور شہباز شریف اور دیگر کے عہدے صدر زرداری کی وجہ سے ہی ہیں، شہباز شریف کو صدر زرداری نے ہی وزارت عظمیٰ کے لیے نامزد کیا، آپ پاکستان پیپلز پارٹی کے ووٹ سے ہی حکومت میں آئے ہیں۔
پولیس نے صنم جاوید کے مبینہ اغوا سے متعلق تفتیش شروع کردی
پلوشہ خان کا کہنا تھا کہ ہم ان کے اتحادی ہیں غلام نہیں ہیں، اپنے گھر کی لڑائی ہمارے گلے نہ ڈالیں، پیپلز پارٹی کے پاس تمام صوبوں میں مینڈیٹ ہے، پنجاب کسی ایک جماعت کی جاگیر نہیں ہے، پنجاب حکومت پر اگر تنقید ہوتی ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ یہ تنقید پنجاب پر ہو رہی ہے، مسلم لیگ ن پنجاب نہیں ہے۔
پلوشہ خان نے کہا کہ آپ اپنے اوپر آنے والی تنقید کو پنجاب کے عوام کے گلے نہ ڈالیں، جس نے جو کام کیاہے سہرا اسی کےسر جائےگا، ہم نے سوشل میڈیا اور ٹک ٹاک کو کبھی ذریعہ نہیں بنایا، بی آئی ایس پی کے تحت مدد کرنے پر آپ کو کیا اعتراض ہے؟ آپ سوالات کے جوابات دینے کے عادی بنیں، ہم آپ سے پوچھ سکتے ہیں سی سی ڈی کیا فورس ہے؟
سپر مون کا نظارہ پاکستان میں دکھائی دینا شروع ہو گیا
ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی ہوائی فائرنگ سے نہیں ڈرتی، نہ ملک چھوڑ کربھاگنے والی ہے، ہم چاہتے نہیں کہ اس لہجے میں جواب دیں جس لہجے میں آپ بات کر رہےہیں، یاد رکھیے، آپ کو پھر بلاول بھٹو اور آصف زرداری کی ضرورت پڑےگی، یہ وقت مجھے دور نظرنہیں آرہا، عوام کے دل جیتنےکے لیے تصاویر کی نہیں کارکردگی کی ضرورت ہوتی ہے، ہم تجاویز دیتے رہیں گے، آپ پنجاب میں مارشل لا ڈکٹیٹر بننے کی کوشش نہ کریں۔
مزید :