data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ: حماس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تنظیم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کی بنیاد پر غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے معاہدہ چاہتی ہے تاہم اس کے کچھ بنیادی مطالبات برقرار ہیں۔

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے سینئیر رہنما فوزی برہوم نے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کو 2 سال مکمل ہونے پر جاری کیے گئے اپنے بیان میں کہا کہ جنگ بندی معاہدے پر مذاکرات کے لیے مصر میں موجود حماس کا وفد ایسے معاہدے تک پہنچنے کے لیے تمام رکاوٹیں دور کرنے پر کام کر رہا ہے جو غزہ کے عوام کی امنگوں پر پورا اترے۔

انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی معاہدے میں جنگ کے مکمل خاتمے اور اسرائیلی فوج کے غزہ سے مکمل انخلا کی ضمانت شامل ہونی چاہیے ، یہ وہ شرائط جنہیں اسرائیل ماضی میں مسترد کرچکا ہے۔

فوزی برہوم نے کہا کہ حماس ایسے معاہدے کی خواہاں ہے جس میں مستقل اور جامع جنگ بندی، اسرائیلی افواج کا غزہ پٹی سے مکمل انخلا، انسانی و امدادی سامان کے غیر مشروط داخلے کی اجازت، بے گھر فلسطینیوں کی اپنے علاقوں میں فوری واپسی، قیدیوں کا تبادلہ اور فلسطینی تکنیکی ماہرین پر مشتمل انتظامیہ کی نگرانی میں غزہ کی تعمیر نو شامل ہو۔

انہوں نے اسرائیلی وزیرِاعظم پر بھی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم جنگی مجرم نیتن یاہو کی اُن کوششوں کے حوالے سے خبردار کرتے ہیں جن کا مقصد موجودہ مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرنا ہے، بالکل اسی طرح جیسے اس نے پہلے ہونے والے تمام جنگ بندی مذاکرات کو دانستہ طور پر ناکام بنایا تھا‘۔

خیال رہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے پر مذاکرات کے لیے گزشتہ روز مصر کے شہر شرم الشیخ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا آغاز ہو ا تھا۔

ویب ڈیسک عادل سلطان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

اسرائیل نے جنگ بندی کی پرواہ کیے بغیر لبنان پر دھاوا بول دیا، 13 افراد جاں بحق

SIDON, LEBANON:

صیہونی افواج نے جنگ بندی معاہدے کی پروا کیے بغیر لبنان کے شہر صیدون پر فضائی حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں 13 افراد جاں بحق ہو گئے۔

لبنانی وزارتِ صحت نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے آج جنوبی لبنان کے شہر صیدون میں ایک کھلا کھیل کا میدان نشانہ بنایا جو اس وقت ہزاروں بے گھر افراد کے لیے عارضی پناہ گاہ کا کام دے رہا تھا۔ حملے میں 13 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

لبنانی حکام کے مطابق یہ کھیل کا میدان گزشتہ چند ہفتوں سے داخلی طور پر بے گھر ہونے والے خاندانوں کی رہائش گاہ بنا ہوا تھا۔ حملے کے فوراً بعد امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچیں مگر تب تک کافی جانی نقصان ہو چکا تھا۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ یہ مقام حماس کے عسکری ڈھانچے کے طور پر استعمال ہو رہا تھا اور وہاں موجود افراد اسرائیل کے خلاف دہشت گرد کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ تاہم اب تک اس دعوے کی حمایت میں کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔

حماس نے اسرائیلی بیان کو مکمل طور پر من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نشانہ بنایا جانے والا مقام شہری پناہ گزینوں سے بھرا ہوا تھا اور وہاں کوئی عسکری سرگرمی موجود نہ تھی۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی فوج نےجنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتےہوئے مزید23فلسطینی شہیدکردیئے
  • تعلیم، تحفظ اور نشوونما بچوں کا بنیادی حق، وزیر اظم کا عالمی چلڈرن ڈے پر خصوصی پیغام
  • استنبول میں غزہ جنگ بندی پر بات چیت: اسٹیو وٹکوف کی حماس رہنما سے ایک اور ملاقات طے
  • نام نہاد غزہ امن فورس اور پاکستان
  • اسرائیلی فوج کے لبنان پر حملے میں تیرہ افراد شہید،چار زخمی ہوگئے
  • الطاف وانی کا مقبوضہ کشمیر میں مقامی آبادی پر بڑھتی ہوئی نگرانی کے اقدامات پر اظہار تشویش
  • اسرائیل نے جنگ بندی معاہدےکی دھجیاں اڑادیں، آج پھر لبنان پر حملہ کردیا، 13 افراد جاں بحق
  • اسرائیل نے جنگ بندی کی پرواہ کیے بغیر لبنان پر دھاوا بول دیا، 13 افراد جاں بحق
  • 27 ویں ترمیم بنیادی حقوق پر ڈرون حملہ، جمعہ کو یوم سیاہ منانے کا اعلان
  • اسرائیل کی جنگ معاہدے کی خلاف پرعالمی طاقتوں کی خاموشی افسوسنا ک ہے