ٹرمپ امن منصوبہ اسرائیلی قبضہ مضبوط بنانے کی کوشش ہے، بین الاقوامی تنظیم آئی سی جے پی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
فلسطین حامی بین الاقوامی تنظیم انٹرنیشنل سینٹر آف جسٹس فار فلسطین (آئی سی جے پی) نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ سے متعلق امن منصوبے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
عالمی خبرایجنسی کے مطابق آئی سی جے پی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ منصوبہ انصاف اور احتساب فراہم نہیں کرتا بلکہ ایک سطحی اور نوآبادیاتی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔ تنظیم کے مطابق اس میں نہ فلسطینی عوام کی خواہشات کو شامل کیا گیا ہے اور نہ ہی ان کی رائے کا احترام کیا گیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ منصوبہ اسرائیلی قبضے کی بنیادی وجوہات کو مکمل طور پر نظرانداز کرتا ہے، جب کہ اس میں اسرائیلی افواج کے انخلا کا کوئی واضح طریقہ کار موجود نہیں۔
تنظیم نے خبردار کیا کہ ٹرمپ کا یہ منصوبہ اسرائیل کے ہاتھوں امن کی راہ میں مزید رکاوٹ یا تاخیر کا سبب بن سکتا ہے۔
آئی سی جے پی نے ٹرمپ کی سربراہی میں قائم بورڈ آف پیس میں سابق برطانوی وزیرِاعظم ٹونی بلیئر جیسے شخصیات کی شمولیت پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اس سے منصوبے کی غیر جانبداری پر سوال اٹھتے ہیں۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: سی جے پی
پڑھیں:
اسرائیلی بحریہ کا فلوٹیلا کے 42 کشتیوں پر قبضہ، مشتاق احمد سمیت 450 افراد گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیلی فوج نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ کرتے ہوئے کشتیوں میں سوار 450 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا۔ قافلے میں سابق سینیٹر مشتاق احمد، سوئیڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور نیلسن مینڈیلا کے پوتے نکوسی زویلیولیلی سمیت تقریباً 500 افراد شامل تھے۔
فلوٹیلا کے منتظمین کے مطابق اسرائیلی بحریہ نے قافلے کی 42 کشتیوں پر قبضہ کیا اور ان کا مواصلاتی نظام اور براہِ راست نشریات بند کر دیں۔ تازہ کارروائی میں کشتی “آلکاتالا” کو بھی تحویل میں لے لیا گیا، جس میں سابق سینیٹر مشتاق احمد سوار تھے۔
رپورٹس کے مطابق قبضے میں لی گئی کشتیاں اشدود بندرگاہ منتقل کر دی گئی ہیں جہاں سے گرفتار کارکنوں کو یورپ بھیج دیا جائے گا۔
فلوٹیلا کے منتظمین نے یہ بھی بتایا کہ قافلے کی ایک کشتی “میرینیٹ” ابھی اپنی منزل کی طرف رواں دواں ہے، جبکہ عرب صحافی حسن مسعود نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا ہے کہ ایک اور کشتی “میکینو” غزہ کی سمندری حدود میں داخل ہو گئی ہے۔
دوسری جانب عالمی فلوٹیلا پر حملے کے بعد بھی اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہیں اور انہوں نے اس کارروائی پر اسرائیلی فوج کو سراہا ہے۔