ویمنز ورلڈکپ: ہیتھر نائٹ نے انگلینڈ کو بنگلادیش کیخلاف شکست سے بچالیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
آئی سی سی ویمنز ورلڈکپ کے آٹھویں میچ میں ہیتھر نائٹ نے انگلینڈ کو بنگلادیش کیخلاف شکست سے بچالیا۔
گوہاٹی میں کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بنگلادیش کو پہلے بیٹنگ کرنے کی دعوت دی تو بنگلادیشی ٹیم پچاسویں اوور میں 178 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔
سبحانہ موستاری نے 60 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ ربیعہ خان جارحانہ 43 رنز بنا کر ناقابل شکست رہیں۔
انگلینڈ کی جانب سے صوفی ایکلیسٹون نے تین، چارلی ڈین، ایلس کیپسی اور لنسے اسمتھ نے دو دو جبکہ لورین بیل نے ایک وکٹ حاصل کی۔
انگلینڈ ویمنز کو 179 رنز کے ہدف کے تعاقب میں آغاز سے ہی مشکلات کا سامنا رہا اور اس کی آدھی ٹیم صرف 78 رنز پر پویلین واپس لوٹ چکی تھی۔
تاہم ہیتھر نائٹ ایک اینڈ سے وکٹ سنبھالے رہیں اور 103 رنز پر چھٹی وکٹ گرنے کے بعد چارلی ڈین نے ان کا بھرپور ساتھ دیتے ہوئے جیت کی راہ ہموار کردی۔
انگلینڈ ویمنز نے ہدف 46.
ہیتھر نائٹ 79 اور چارلی ڈین 27 رنز بناکر ناقابل شکست رہیں۔ کپتان نتالی اسکیور برنٹ 32 رنز بناکر نمایاں رہیں۔
بنگلادیش ویمنز کی جانب سے فہیمہ خاتون نے تین، معروفہ اختر نے دو جبکہ سنجیدہ اختر نے ایک وکٹ حاصل کی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہیتھر نائٹ
پڑھیں:
بنگلادیش زلزلے کے جھٹکوں سے لرز اُٹھا؛ 10 افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی
بنگلا دیش میں آنے والے خوفناک زلزلے میں ہونے والی ہلاکتیں 10 تک جا پہنچیں جب کہ سیکڑوں زخمی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکا اور اس کے مضافات میں زلزلے نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی۔
بنگلادیش کے محکمۂ موسمیات نے بتایا کہ زلزلے کی شدت 5.5 ریکارڈ کی گئی جب کہ اس کا مرکز ڈھاکا کے شمال میں تھا۔
زلزلے سے ڈھاکا کے علاوہ کامرہ گنج اور قریبی اضلاع کی عمارتوں، گھروں اور مارکیٹوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
شہر کی مرکزی اور بڑی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ شہری خوف و ہراس کا شکار ہوکر گھر بار چھوڑ کر کھلے میدانوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔
اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ سیکڑوں افراد کو زخمی حالت میں لایا گیا جو گھروں کی چھت یا دیوار گرنے سے زخمی ہوگئے تھے۔
ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ بلدیاتی اداروں کو بھی ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔
ماہرِین کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد آنے والے مزید چھوٹے جھٹکے (آفٹر شاکس) معمول کی بات ہیں اور گزشتہ 100 برس میں کوئی بہت بڑا زلزلہ نہیں آیا۔