عمر ایوب کی خالی نشست پر ضمنی انتخاب 11 نومبر کو ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-18 ہری پور میں ضمنی انتخاب کے لیے شیڈول جاری کر دیا ہے۔
یہ نشست عمر ایوب خان کی نااہلی کے باعث خالی ہوئی تھی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق حلقے میں پولنگ 11 نومبر 2025 کو ہوگی، جب کہ انتخابی عمل کے مختلف مراحل کے لیے تاریخیں بھی مقرر کر دی گئی ہیں۔
انتخابی شیڈول کی تفصیلاتپبلک نوٹس کا اجرا 10 اکتوبر 2025 کو ہوگا۔ کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ 13 اکتوبر ہے جبکہ نامزد امیدواروں کی فہرست 14 اکتوبر کو شائع کی جائے گی۔
کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال 17 اکتوبر کو ہوگی اور اپیل دائر کرنے کی آخری تاریخ 21 اکتوبر ہے۔
اپیلوں پر فیصلے 25 اکتوبر کو ہوں گے اور نظرثانی شدہ فہرست 26 اکتوبر کو شائع کی جائے گی۔ کاغذات واپس لینے کی آخری تاریخ 28 اکتوبر ہے اور انتخابی نشان الاٹمنٹ 29 اکتوبر کو ہوگی۔ پولنگ کا دن 11 نومبر 2025 ہے۔
الیکشن انتظاماتالیکشن کمیشن نے اس ضمنی انتخاب کے لیے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر، ریٹرننگ آفیسر اور اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسرز کی تعیناتی بھی کر دی ہے۔
ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر ذوالفقار علی ہیں جو ریجنل الیکشن کمشنر، ہری پور ہیں۔ ریٹرننگ آفیسر نثار احمد خان، ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد، تعینات کیے گئے ہیں۔
اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسرز میں عبدالسلام، اسسٹنٹ کمشنر غازی؛ سجاد احمد، اسسٹنٹ کمشنر خانپور؛ اور محمد اشفاق، اسسٹنٹ کمشنر ہری پور شامل ہیں۔ نوٹیفکیشن پر ڈپٹی ڈائریکٹر (کوآرڈینیشن) محمد عدنان علی کے دستخط موجود ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
11 نومبر الیکشن کمیشن این اے-18 ضمنی انتخاب عمر ایوب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن این اے 18 عمر ایوب ریٹرننگ آفیسر اکتوبر کو کے لیے
پڑھیں:
پٹوار خانوں میں پرائیویٹ افراد کے کام کرنے پر اظہار برہمی، لگتا ہے وزیر کو بلانا پڑے گا: اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ میں وفاقی دارالحکومت کے پٹوار خانوں میں پرائیویٹ افراد کے کام کرنے کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور وزارت داخلہ کی رپورٹ پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ پٹواریوں کی 35 خالی آسامیاں پْر کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے، تاہم وزارت خزانہ نے تاحال اس منظوری کی توثیق نہیں کی۔ عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خزانہ کے لوگوں کو بلائوں گا تو وہ کچھ اور کہیں گے۔ عدالت نے امید ظاہر کی کہ آئندہ سماعت سے قبل حکومت پٹواریوں کی تمام خالی آسامیاں پْر کر دے گی۔ عدالت نے مزید سماعت اگلے ماہ تک ملتوی کر دی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ لگتا ہے سیکرٹریز سمیت کسی کے بس کی بات نہیں، اب وزیر کو بلانا پڑے گا۔ یا تو پٹواریوں کی پوسٹوں پر خزانہ خالی ہوگیا ہے، یا پھر کوئی ان کو پْر کرنے کو تیار نہیں۔ یہ کورٹ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ماتحت نہیں، وفاقی حکومت کو خود اپنا کام کرنا چاہیے۔ فنانس والوں کو بلاؤں گا تو وہ کچھ اور کہہ دیں گے۔ سوائے عوام کے، باقی سب کے لیے کام ہو جاتا ہے ۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے چیف کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی کہ وہ عوامی مسائل پر توجہ دیں، صرف حکومت اور اداروں کے مفاد کے لیے کام نہ کریں۔ چیف کمشنر اور بیوروکریسی عوام کو بس گھماتی ہے، اگر کام نہیں کر سکتے تو واضح انکار کر دیں، عدالت خود حکم جاری کر دے گی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ سات پٹواری اب بھی پرائیویٹ افراد کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، جو ناقابل قبول ہے۔