جماعت اسلامی کا ’’کسان بچاؤ،پاکستان بچاؤ تحریک‘‘ شروع کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
حافظ نعیم نے کہا کہ یہ آپس میں نوراکشتی عوام کو دکھانے کیلئے کر رہے ہیں، وزیراعلی پنجاب بتائیں، زرعی آلات اور کھاد کیوں مہنگے کر دیئے گئے ہیں۔ پاکستان میں ڈی اے پی پندرہ ہزاراور ہمسائیہ ملک میں تین ہزار کی ہے۔ انہوں ںے کہا کہ 24، 25 اور26 اکتوبر کو کسان بچاو کارواں نکالیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی نے کسان بچاؤ،پاکستان بچاؤ کے عنوان سے تحریک شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔24 سے 26 اکتوبر تک کسان بچاو،پاکستان بچاؤ کارواں نکالے جائیں گے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے لاہور میں پریس کانفرنس میں کہا کہ کسان رہنماؤں کے نمائندوں سے ملاقات ہوئی ہے، کسانوں کے مسائل سن کر دلی دکھ ہوا، بد قسمتی سے پینسٹھ فیصد آبادی زراعت سے منسلک تھی۔ ہماری فصل 6 عشاریہ 5 سے کم ہو کر سے اعشاریہ 5 رہ گئی ہے۔ حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ مافیا پیسہ کما رہا ہے، مگر کسان کو کچھ نہیں مل رہا، آٹا مہنگا ہو رہا ہے، چینی مہنگی ہو رہی ہے، کسان اور عوام کو سبسڈی ملنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں نے زراعت تباہ کر دی ہے، پنجاب اور سندھ کی حکومت ایک ہی ہے، دونوں ہی پی ڈی ایم کی پیداوار ہیں۔ حافظ نعیم نے کہا کہ یہ آپس میں نوراکشتی عوام کو دکھانے کیلئے کر رہے ہیں، وزیراعلی پنجاب بتائیں، زرعی آلات اور کھاد کیوں مہنگے کر دیئے گئے ہیں۔ پاکستان میں ڈی اے پی پندرہ ہزاراور ہمسائیہ ملک میں تین ہزار کی ہے۔ انہوں ںے کہا کہ 24، 25 اور26 اکتوبر کو کسان بچاو کارواں نکالیں گے، جماعت اسلامی ہر ایک کی آواز ہے، ہمیں کوئی مفاد نہیں، عوام کی مشکلات کم کروانے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو ریلیف دینے کیلئے کھاد اور ڈی اے پی کی قیمتوں میں کمی کی جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی حافظ نعیم نے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان چند لوگوں کی اجارہ داری میں ہے، کٹھ پتلیاں چل رہی ہیں: حافظ نعیم
جماعت اسلامی کے تین روزہ اجتماعِ عام کا مینارِ پاکستان لاہور میں آغاز ہو گیا، جہاں ملک بھر سے ہزاروں مرد، خواتین اور بچے شریک ہوئے۔ افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان نہ کسی پارٹی کا نام ہے نہ اسٹیبلشمنٹ کا، بلکہ چند طاقتور لوگوں کی اجارہ داری نے ملک کو یرغمال بنا رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’ملک میں کٹھ پتلیاں کام کر رہی ہیں، 20 فیصد لوگوں کی اجارہ داری 80 فیصد پر قائم ہے۔‘‘
حافظ نعیم نے واضح کیا کہ:
حکمرانوں نے اگر ابراہیمی معاہدہ تسلیم کیا تو قوم انہیں عبرت بنا دے گی۔
کشمیر پر کوئی سودے بازی قبول نہیں کی جائے گی۔
27ویں ترمیم کو نہیں مانتے، ہر شخص قانون کے سامنے جوابدہ ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین قرآن و سنت کے مطابق ہے، کوئی جرنیل یا جج اس میں تبدیلی نہیں کر سکتا۔ ’’ہم اللہ کی حاکمیت پر مبنی نظام چاہتے ہیں جہاں عدل اور احتساب سب کے لیے برابر ہو۔‘‘
حافظ نعیم نے الزام لگایا کہ 78 سال سے حکمران ٹولہ قوم کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دے سکا۔ انہوں نے نوجوانوں کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی انہیں تنہا نہیں چھوڑے گی۔
انہوں نے یاد دلایا کہ قرارداد پاکستان کے ساتھ اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کی قرارداد بھی منظور ہوئی تھی، اور قائداعظم نے اسرائیل کو ’’مغرب کا ناجائز بچہ‘‘ قرار دیا تھا۔ انہوں نے امریکا کی پالیسیوں کو ’’انسانیت دشمن‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وٹو پاور ہمیشہ مظلوموں کے خلاف استعمال ہوتی ہے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ پاکستان 25 کروڑ عوام کا ملک ہے، کسی کی ذاتی جاگیر نہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اجتماع عام کے آخری روز آئندہ کا لائحہ عمل دیا جائے گا اور ’’ظلم کے نظام‘‘ کے خلاف ملک گیر تحریک شروع کی جائے گی۔
اجتماع عام میں 45 ممالک سے 120 سے زائد غیر ملکی مندوبین شریک ہو رہے ہیں۔ لیاقت بلوچ اور امیر العظیم نے بھی خطاب کیا۔ حافظ نعیم نے کہا کہ جماعت اسلامی فرقہ واریت کو مسترد کرتی ہے اور پاکستان میں قرآن و سنت کے مطابق منصفانہ نظام چاہتی ہے۔