اسپین کے وزیراعظم کا غزہ میں نسل کشی بند کرنیکا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
یاد رہے کہ اس سے قبل ہسپانوی وزیراعظم غزہ قتل عام پر اسرائیل کو عالمی کھیلوں سے باہر کرنے کا بیان دے چکے ہیں جبکہ حال ہی میں اسپین نے اسرائیل کو اسلحہ فراہمی بھی روک دی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ اسپین کے وزیراعظم پیڈرو سانچیز نے غزہ میں نسل کشی بند کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ غزہ جنگ کے 2 سال مکمل ہونے پر اسپین کے وزیراعظم نے اپنی ایکس پوسٹ میں اسرائیل سے غزہ میں نسل کشی بند کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں پر ظلم و بربریت فوری روکے۔ وزیراعظم پیڈرو نے کہا کہ ہم دہشتگردی کی ہر شکل کی مذمت کرتے ہیں، جبکہ دو ریاستی حل ہی مسئلہ فلسطین کا واحد حل ہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل ہسپانوی وزیراعظم غزہ قتل عام پر اسرائیل کو عالمی کھیلوں سے باہر کرنے کا بیان دے چکے ہیں جبکہ حال ہی میں اسپین نے اسرائیل کو اسلحہ فراہمی بھی روک دی تھی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیل کو کرنے کا
پڑھیں:
غزہ میں دو سالہ جنگ انسانی المیہ بن گئی، یو این آر ڈبلیو اے کا فوری جنگ بندی کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ: اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں سے متعلق ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے ( UNRWA ) نے غزہ میں دو سال سے جاری جنگ کو انسانی المیہ قرار دیتے ہوئے فوری اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق یو این آر ڈبلیو اے کے ترجمان نے کہاکہ غزہ میں دو سالہ جنگ میں اسرائیلی مظالم کی داستان رقم ہوگئی ہے، دو سال بہت زیادہ ہو چکے ہیں، اب وقت ہے جنگ رکنے کا اور فلسطینیوں کو ہر طرح کی سہولیات فراہم کرنے کا۔
انہوں نے کہاکہ تمام فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی جائے اور اسرائیلی محاصرہ ختم کیا جائے تاکہ اقوام متحدہ کے زیرِ انتظام انسانی و تجارتی امداد کا معمول کا بہاؤ ممکن بنایا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب جنگ بندی کا وقت آ چکا ہے کیونکہ غزہ میں انسانی صورتحال تباہ کن حد تک بگڑ چکی ہے، اسرائیل کی انسانیت ختم ہوگئی ہے۔
یو این آر ڈبلیو اے نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری انسانی مداخلت کرے تاکہ غزہ میں دو سال سے جاری تباہ کن جنگ کا خاتمہ ہو اور مظلوم فلسطینیوں کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
خیال رہےکہ اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں 67 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔
مسلسل بمباری کے باعث غزہ رہائش کے قابل نہیں رہا، لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں، بھوک، قحط اور بیماریوں کا پھیلاؤ سنگین انسانی بحران میں تبدیل ہو چکا ہے۔
واضح رہےکہ سفارتی سطح پر پیش رفت کے تحت اسرائیل اور حماس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات مصر کے شہر شرم الشیخ میں جاری ہیں، مذاکرات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پیش کردہ 20 نکاتی امن منصوبہ زیرِ غور ہے۔
یاد رہےکہ حماس کی قیادت قطر کے شہر دوحہ میں مذاکرات کےلیے موجود تھی لیکن اسرائیلی دہشت گردی کے باعث مذاکرات تاخیر کا شکار ہوئے، اسرائیل مسلسل دہشت گردی کررہاہے لیکن عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔