آئی ایم ایف کی ایک اور بڑی شرط پوری،گریڈ17سے 22 کے افسران کے اثاثے ڈکلیئرکیے جائینگے
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
آئی ایم ایف کی ایک اور بڑی شرط پوری،گریڈ17سے 22 کے افسران کے اثاثے ڈکلیئرکیے جائینگے WhatsAppFacebookTwitter 0 8 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز )حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور بڑی شرط پوری کر دی ہے جس کے تحت گریڈ 17 سے 22 کے سرکاری افسران کے اثاثے ظاہر کرنیکے لیے قواعد میں ترمیم کی جائیگی۔ایف بی آر نے سول سرونٹس کے اثاثہ جات کے قواعد میں ترمیم کا مسودہ جاری کر دیا ہے۔آئی ایم ایف شرائط کے تحت گریڈ 17 سے 22 کے افسران کے اثاثے ڈکلیئر کیے جائیں گے۔ایف بی آر کے مطابق پبلک سرونٹ کی نئی تعریف گریڈ 17 اور اس سے بالا افسران پر مشتمل ہوگی، وفاقی اور صوبائی حکومتوں، خودمختار اداروں اور کارپوریشنز کے افسران بھی شامل ہیں۔
ایف بی آر کے مطابق نیب آرڈیننس 1999 کے تحت مستثنی افراد اس تعریف میں شامل نہیں ہوں گے۔ایف بی آر نے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مجوزہ مسودے پر 7 دن کے اندر آرا و تجاویز طلب کی ہیں۔ایف بی آر حکام کا کہنا ہیکہ ترمیمی قواعد اب پبلک سرونٹس پر لاگو ہوں گے، ترامیم کا مقصد شفافیت اور انتظامی وضاحت بڑھانا ہے، اثاثہ جات کے گوشواروں کے تبادلیکا نظام مزید مثر بنانیکی کوشش کی جا رہی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسمجھ نہیں آرہا پی ٹی آئی کے دوست آئینی ترمیم سے پیچھے کیوں ہٹ گئے؟ فضل الرحمان سمجھ نہیں آرہا پی ٹی آئی کے دوست آئینی ترمیم سے پیچھے کیوں ہٹ گئے؟ فضل الرحمان صوبائی وزیر،بزنس مین،عمران خان کے پرانے ساتھی: خیبرپختونخوا کے نئے نامزد کردہ وزیراعلی سہیل آفریدی کون ہیں؟ وزیراعلی کی پوزیشن عمران خان کی امانت تھی , ان کے حکم کے مطابق واپس کر رہا ہوں:علی امین گنڈاہ پور پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور کو وزیراعلی کے عہدے سے ہٹانے کی تصدیق کردی کسی بھی نئی بھارتی مہم جوئی کا بھرپور عسکری جواب ملے گا،فیلڈ مارشل حکومت نے نیا مقامی قرضہ لینے کا سالانہ پلان تیار کر لیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: افسران کے اثاثے آئی ایم ایف کے افسران
پڑھیں:
وزیرِ اعلیٰ کی تبدیلی پر ابھی کوئی بات نہیں کر سکتا: مولانا فضل الرحمٰن
مولانا فضل الرحمٰن—فائل فوٹوجے یو آئی۔ف کے امیر مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ کے پی کی تبدیلی پر ابھی کوئی بات نہیں کر سکتا، موجودہ صورتِ حال پر نظر ہے، صوبے میں بے امنی و کرپشن انتہا پر ہے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا کہ 16 اکتوبر کو ڈیرہ اسماعیل خان میں تاریخی مفتی محمود کانفرنس ہو گی، اہلِ غزہ پر مظالم ڈھائے گئے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ غزہ میں 70 ہزار غیر مسلح بچے، خواتین اور بوڑھے شہید کیے گئے، کانفرنس میں اہلِ غزہ کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا مظاہرہ کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا لگائے جانے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف لوگ عدالت گئے ہیں، یہ ہر پاکستانی کا حق ہے، ہمیشہ حقیقت پسندانہ بات کرنی چاہیے، 26ویں آئینی ترمیم میں ہم نے کافی شقیں ختم کیں اور کچھ شامل کیں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پی ٹی آئی والے یہ کہہ کر کہ ہم تو ججوں سے یکجہتی کے لیے آئے ہیں، کیسے فریق بنے؟ پی ٹی آئی 26ویں آئینی ترمیم سے قبل آخری نشستوں تک ہمارے ساتھ شریک تھی۔
ان کا کہنا ہے کہ کے پی اور بلوچستان میں جے یو آئی ف کا مینڈیٹ چوری ہوا ہے، ہم سنجیدہ سیاسی لوگ ہیں، پی ٹی آئی 26ویں ترمیم پر پوائنٹ اسکورنگ نہ کرے۔
جے یو آئی ف کے امیرمولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے پاس ریاستی عہدے ہیں، حکومتی عہدے نہیں، یہ جو حرکتیں ہو رہی ہیں، ان سے سیاستدان بدنام ہوتے ہیں۔